data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ایران کے خلاف حالیہ جنگ کے باوجود اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو عوامی اعتماد کھوتے جا رہے ہیں۔

اسرائیل میں کرائے گئے تازہ ترین سروے نتائج کے مطابق نیتن یاہو کی مقبولیت میں مسلسل کمی دیکھی جا رہی ہے، اور عوام کی ایک بڑی تعداد ان کی پالیسیوں سے نالاں نظر آتی ہے۔

قبل از وقت انتخابات کے ذریعے دوبارہ اقتدار حاصل کرنے کے خواہاں نیتن یاہو کو ایران کے خلاف 12 روزہ جنگ سے وہ عوامی حمایت حاصل نہیں ہو سکی جس کی انہیں توقع تھی۔

سروے کے مطابق 59 فیصد اسرائیلی شہری چاہتے ہیں کہ غزہ میں جاری جنگ یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے ختم کر دی جائے۔ اس کے برعکس، نیتن یاہو پر یہ الزام عائد کیا جا رہا ہے کہ وہ سیاسی مفادات کی خاطر یرغمالیوں کی محفوظ واپسی کو نظرانداز کر رہے ہیں۔

علاوہ ازیں، 49 فیصد اسرائیلیوں کا خیال ہے کہ نیتن یاہو کی ذاتی سیاسی خواہشات غزہ کی جنگ کے جاری رہنے کی بڑی وجہ ہیں۔ عوام کی اکثریت اب ان پر بھروسا نہیں کر رہی۔

اگرچہ ایران کے ساتھ جنگ نے نیتن یاہو کو کچھ وقت کے لیے سیاسی ریلیف ضرور دیا، مگر ان پر یرغمالیوں کی بازیابی اور جنگ کے خاتمے کے لیے دباؤ میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔

مزید برآں، نیتن یاہو پر مختلف مقدمات میں تین بار فردِ جرم عائد کی جا چکی ہے، اور اس وقت بھی وہ ایک بڑے کرپشن کیس کا سامنا کر رہے ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: نیتن یاہو

پڑھیں:

امریکی صدر کا اسرائیلی عدلیہ سے نیتن یاہو کو چھوڑنے کا مطالبہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کے خلاف جاری عدالتی مقدمات پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے ان کارروائیوں کو “سیاسی انتقام” اور “انصاف کا مذاق” قرار دیا ہے، ٹرمپ نے سخت لب و لہجے میں تنبیہ کی کہ اگر یہ عدالتی کارروائیاں نہ رکیں تو امریکا اسرائیل کو دی جانے والی اربوں ڈالر کی سالانہ دفاعی امداد پر نظرثانی کر سکتا ہے۔

عالمی میڈیا رپورٹس کےمطابق  ٹرمپ نے کہا کہ “نیتن یاہو اس وقت حماس سے یرغمالیوں کی رہائی کے لیے انتہائی حساس اور اہم مذاکرات میں مصروف ہیں، اور ایسے نازک وقت میں انہیں عدالتوں میں گھسیٹنا ایک پاگل پن ہے، یہ الزامات محض سِگار یا تحائف جیسے معمولی معاملات پر مبنی ہیں، جنہیں بنیاد بنا کر ایک اہم رہنما کو عدالتوں میں پیش کرنا خطرناک اور غیر دانشمندانہ ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نےمزید کہا کہ امریکا ہر سال اسرائیل کے دفاع کے لیے سب سے زیادہ مالی امداد دیتا ہے لیکن موجودہ صورتحال ناقابل برداشت ہو چکی ہے، انہوں نے اسرائیلی عدلیہ سے مطالبہ کیا کہ وہ نیتن یاہو کے خلاف کارروائیاں بند کرے کیونکہ وہ ایک بہت اہم کام انجام دے رہے ہیں۔

واضح رہے کہ یہ پہلی بار نہیں کہ ٹرمپ نے نیتن یاہو کے حق میں کھل کر آواز بلند کی ہو۔ صرف دو روز قبل بھی انہوں نے اسرائیلی عدالتی نظام پر تنقید کرتے ہوئے ان مقدمات کو “سیاسی انتقام” قرار دیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • ایران پر فتح غزہ میں یرغمالیوں کی رہائی کے مواقع فراہم کر رہی ہے: نیتن یاہو
  • ٹرمپ کا دباؤ کام کرگیا، نیتن یاہو کیخلاف کپرپشن ٹرائل مؤخر
  • ’خدا کے دشمن‘: ایران کے اعلیٰ ترین عالم نے ٹرمپ اور نیتن یاہو کیخلاف سخت فتویٰ جاری کردیا
  • ایران کیخلاف جنگ، صیہونی وزیراعظم عوام کا اعتماد کھونے لگے، مقبولیت میں تیزی سے کمی
  • امریکی صدر کا اسرائیلی عدلیہ سے نیتن یاہو کو چھوڑنے کا مطالبہ
  • نیتن یاہو کو جانے دیں، انہیں بڑے کام کرنے ہیں کرپشن اسکینڈل پر ٹرمپ ایک بار پھر اسرائیلی وزیراعظم کے حق میں بول پڑے
  • اسرائیل میں جو نیتن یاہو کیساتھ کیا جا رہا ہے وہ خوف ناک ہے، امریکی صدر
  • اسرائیلی عدالت نے نیتن یاہو کیخلاف مقدمہ مؤخر کرنیکی درخواست مسترد کر دی
  • کرپشن کے مقدمے میں سماعت موخر کرنے کی نیین یاہو کی درخواست مسترد