بالی ووڈ کی معروف کامیڈی فرنچائز ‘ہیرا پھیری 3‘ کی شوٹنگ شروع ہونے سے پہلے ہی مشکلات کا شکار ہو گئی تھی کیونکہ اداکار پریش راول جنہوں نے فلم میں بابو بھیا کا کردار خوبصورتی سے نبھایا انہوں نےفلم سے علیحدگی کا اعلان کر دیا تھا جس کے بعد مداح مایوس ہو گئے تھے۔

فلم کو اچانک چھوڑنے کے اعلان کے بعد اکشے کمار کی پروڈکشن کمپنی نے انہیں 25 کروڑ روپے ہرجانے کا قانونی نوٹس جاری کیا تھا۔ کمپنی کا کہنا تھا کہ پریش نے 30 جنوری کو سوشل میڈیا پر فلم کا حصہ بننے کا اعلان کیا تھا اور 27 مارچ کو باقاعدہ معاہدہ پر دستخط کیے تھے۔ اس کے بعد کمپنی نے فلم کی تیاری(ٹیزر شوٹ اور ابتدائی سینز) پر بہت خرچ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: فلم ہیرا پھیری میں بابو راؤ کا کردار ’گلے کا پھندا‘ ہے، پریش راول نے ایسا کیوں کہا؟

شائقین کے ساتھ ساتھ بالی ووڈ اسٹارز بھی کہتے نظر آئے کہ وہ بابو بھیا کے بغیر ہیرا پھیری کا مزہ نہیں آئے گا۔ اب ہیرا پھیری کے تمام شائقین کے لیے کچھ اچھی خبر ہے کیونکہ پریش راول کا کہنا ہے کہ تمام معاملات حل ہو گئے ہیں۔

ایک پوڈ کاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے اداکار پریش راول نے کہا کہ جب لوگوں کو کوئی چیز بہت پسند آ رہی ہوتی ہے تو زیادہ محتاط رہنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ یہ ناظرین کے لیے ہماری ذمہ داری ہے، کیونکہ آڈیئنس بیٹھی ہے اتنا پیار کرتی ہے، آپ کو چیزوں کو معمولی نہیں لینا چاہیے بلکہ محنت کر کے عوام کو دیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ سب ساتھ میں آ کر محنت کریں اور سب معاملات حل ہو گئے ہیں  پہلے بھی یہ آنے والی تھی لیکن ایک دوسرے کو فائن ٹیون کرنا پڑتا ہے۔ پریش راول کے مطابق ہیرا پھیری 3 جلد آنے والی ہے اور تمام اداکار تخلیقی ہیں پھر چاہے وہ پریادرشن ہوں، اکشے ہوں یا سنیل۔ یہ سب کئی سالوں سے دوست ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ’ان کے بنا مزہ نہیں آئے گا‘، پریش راول کی ہیراپھیری3 سے علیحدگی، جونی لیور نے بھی خاموشی توڑ دی

واضح رہے کہ مداح بے چینی سے ہیرا پھیری 3 میں ان کی واپسی کے منتظر ہیں، جہاں وہ ایک بار پھر اکشے کمار اور سنیل شیٹی کے ساتھ نظر آئیں گے۔ بالی ووڈ کے سپر اسٹار اکشے کمار نے تصدیق کی ہے کہ کامیڈی فلموں کی مشہور سیریز ہیرا پھیری کی تیسری قسط کی شوٹنگ 2025 کے آخر میں شروع ہوگی۔

فلم ہیرا پھیری (2000) بنائی گئی تھی، مشہور سیریز میں اکشے کمار (راجو)، پاریش راول (بابو راؤ گنپت راؤ آپٹے) اور سنیل شیٹھی (شیام) کے کردار ناظرین کے دلوں میں ایک خاص جگہ بنا چکے ہیں۔ اس کے سیکوئل پھر ہیرا پھیری نے بھی باکس آفس پر دھوم مچا دی تھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اکشے کمار بابو بھیا بالی ووڈ پریش راول ہیرا پھیری 3.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اکشے کمار بابو بھیا بالی ووڈ پریش راول ہیرا پھیری 3 ہیرا پھیری 3 اکشے کمار پریش راول بالی ووڈ کے لیے

پڑھیں:

افغانستان: ایران سے مہاجرین کی وطن واپسی عدم استحکام میں اضافہ کا سبب

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 28 جون 2025ء) پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے (یو این ایچ سی آر) نے بتایا ہے کہ حالیہ ایام میں ایران سے افغانوں کی واپسی میں بڑے پیمانے پر اور تیزی سے اضافہ ہوا ہے جنہیں سنبھالنے میں ناکامی کے نتیجے میں افغانستان کے مزید غیرمستحکم ہونے کا خدشہ ہے۔

ادارے کا کہنا ہے کہ رواں سال 20 مارچ کو ایرانی حکومت کی جانب سے افغانوں کو واپسی کا حکم دیے جانے کے بعد 640,000 پناہ گزین ایران چھوڑ چکے ہیں جن میں 366,000 کو ملک بدر کیا گیا۔

Tweet URL

26 جون کو 36,100 افغانوں نے ایران سے واپسی اختیار کی جو اس عرصہ میں سب سے بڑی تعداد ہے۔

(جاری ہے)

13 جون کو ایران پر اسرائیل کے حملوں اور دونوں ممالک میں جنگ چھڑنے کے بعد بڑی تعداد میں افغان پناہ گزین متواتر واپس جا رہے ہیں۔

افغانستان میں ادارے کے نمائندے عرفات جمال نے دونوں ممالک کے سرحدی علاقے کا دورہ کرنے کے بعد بتایا ہے کہ واپس آنے والے افغان خاندان تھکے ماندے، بھوکے اور اپنے مستقبل کے حوالے سے خوفزدہ ہیں۔ ان میں بڑی تعداد میں ایسے بھی ہیں جو ایران میں پیدا ہوئے اور اب پہلی مرتبہ افغانستان آئیں گے۔

خواتین اور لڑکیوں کو خاص طور پر تشویش لاحق ہے جنہیں یہ خدشہ ہے کہ افغانستان میں ان سے نقل و حرکت کی آزادی اور تعلیم و ملازمت جیسے بنیادی حقوق سلب کر لیے جائیں گے۔12 لاکھ پناہ گزینوں کی واپسی

رواں سال ایران اور پاکستان سے مجموعی طور پر 12 لاکھ افغان اپنے ملک واپس آ چکے ہیں جہاں نصف سے زیادہ آبادی کا انحصار انسانی امداد پر ہے۔

'یو این ایچ سی آر' نے خبردار کیا ہے کہ امدادی وسائل میں آنے والی حالیہ کمی کے نتیجہ میں ملک کا پیچیدہ اور کثیررخی بحران مزید شدت اختیار کر جائے گا۔

عرفات جمال نے کہا ہے کہ پناہ گزینوں کو ضروری مدد پہنچانے کے لیے ناصرف ہنگامی ضروریات سے نمٹنے بلکہ ان کے طویل مدتی استحکام کے لیے بھی بڑے پیمانے پر مالی وسائل درکار ہیں۔ ملک میں عدم استحکام اور نقل مکانی کے سلسلے کو روکنے کے لیے معاشرے میں ان لوگوں کے پائیدار انضمام نو میں مدد دینا بہت ضروری ہے۔

عدم استحکام کا خدشہ

'یو این ایچ سی آر' افغانوں کی واپسی کو رضاکارانہ، محفوظ اور باوقار بنانے کے لیے خطے کی حکومتوں کے ساتھ مل کر کوششیں کر رہا ہے۔ ادارے کا کہنا ہے لوگوں کو ملک بدر کرنا یا ان پر واپسی کے لیے دباؤ ڈالنا غیرمستحکم عمل ہے جس سے ناصرف خطہ بلکہ دیگر ممالک بھی منفی طور سے متاثر ہو سکتے ہیں۔

ادارہ ایران اور پاکستان سے واپس آنے والے افغانوں کو وصول کرنے اور انہیں ضروری مدد کی فراہمی کے لیے اقوام متحدہ کے دیگر اداروں کے اشتراک سے کوششیں کر رہا ہے۔ تاہم، رواں سال ملک کو مدد پہنچانے کے لیے اس کی جانب سے طلب کردہ مالی وسائل میں سے اب تک 23 فیصد ہی مہیا ہو پائے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • مہوش حیات کیسے شخص سے شادی کرنا چاہتی ہیں؟
  • ایران: ایک ماہ میں دو لاکھ تیس ہزار افغان مہاجرین کی واپسی
  • پریش راول نے ’ہیرا پھیری‘ کے مداحوں کو بڑی خوشخبری سنا دی
  • فاسٹ اینڈ فیورئیس 11: مرے ہوئے پال واکر کی واپسی کا عندیہ
  • افغانستان: ایران سے مہاجرین کی وطن واپسی عدم استحکام میں اضافہ کا سبب
  • دبئی کے ولی عہد کھانا کھانے ریسٹورنٹ پہنچے اور جاتے ہوئے تمام افراد کا بل ادا کر کے سب کو حیران کر دیا
  • راولپنڈی میں اتائیوں کے خلاف آپریشن تیز، تین طبی مراکز بند کردیے گئے
  • ایران اپنا افزودہ یورینیم دوسرے ملک منتقل کرنے پر راضی، لیکن شرائط کے ساتھ
  • صنم بلوچ کی جھلک نے مداحوں کے دل جیت لیے، اسکرین پر واپسی کا مطالبہ