جولائی 2025 :ایک ماہ کیلیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی صدارت پاکستان کرے گا
اشاعت کی تاریخ: 30th, June 2025 GMT
اقوام متحدہ (طاہر محموچوہدری سے)جولائی 2025 ایک ماہ کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی صدارت پاکستان کرے گا۔ قیام پاکستان کے بعد یہ 12 واں موقع ہے کہ سیکیورٹی کونسل کی صدارت بطور نان مستقل ممبر پاکستان کے حصے میں آ رہی ہے۔
پاکستان جنرل اسمبلی کے کل 193 ممبران ممالک سے ریکارڈ 182 ووٹ لیکر اگلے 2 سال (2026-2025) کے لیے آٹھویں بار سلامتی کونسل کا ’’غیر مستقل ممبر“ منتخب ہوا تھا۔
سلامتی کونسل کے تمام15 (5مستقل اور دس غیر مستقل) ممالک حروف تحجی کے اعتبار سے ایک ایک ماہ کے لیے سلامتی کونسل کی صدارت کرتے ہیں۔ رواں سال جولائی کا مہینہ پاکستان کے لیے مختص ہے۔
وزیراعلیٰ مریم نواز کا تیز آندھی، بارش کے دوران حادثات پر اظہار افسوس، نشیبی علاقوں سے جلد از جلد نکاسیٔ آب کیلئے اقدامات کا حکم
اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب سفیر عاصم افتخار احمد مجموعی طور پر بارہویں بار 1 ماہ کے لیے سلامتی کونسل کی صدارت کریں گے۔
قبل ازیں ماضی میں پاکستان نے پہلی اور دوسری بار بالترتیب اپریل 1952 اور مارچ 1953 میں اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب پطرس بخاری نے سلامتی کونسل کی صدارت کی تھی۔ تیسری اور چوتھی بار یہ موقع جنوری 1968 اور مئی 1969 میں ملا۔ جب مستقل مندوب آغا شاہی نے ایک ایک ماہ کے لیے صدارت کی تھی۔
اکتوبر 1976 میں پانچویں بار اقبال اے۔ اخوند نے صدارت کی۔ جبکہ چھٹی اور ساتویں بار بالترتیب فروری 1984 میں ایس شاہ نواز جبکہ ساتویں اور آٹھویں بار اپریل 1993اور جولائی 1994 میں اقوام متحدہ میں مستقل مندوب جمشید مارکر نے صدارت کرتے رہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا پارلیمانی نظام کے عالمی دن پر پیغام جاری
اسی طرح مئی 2003 اور مئی 2004 میں پاکستان کی جانب نویں اور دسویں بار یہ فریضہ مستقل مندوب منیر اکرم اور خورشید محمود قصوری نے سرانجام دیا۔
گیارہویں بار پاکستان کو سلامتی کونسل کی صدارت کا موقع 2013 میں ملا۔ جب مستقل مندوب مسعود خاں اور حنا ربانی کھر نے صدارت کی۔
اب جولائی 2025 میں بارہویں بار پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار احمد 1 ماہ کے لیے سلامتی کونسل کی صدارت کا فریضہ ادا کریں گے۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: سلامتی کونسل کی صدارت اقوام متحدہ پاکستان کے ماہ کے لیے صدارت کی ایک ماہ
پڑھیں:
سلامتی کونسل میں ٹرمپ کے غزہ منصوبے کی حمایت میں قرارداد منظور
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نیویارک /رملہ اللہ/دوحا/غزہ /تل ابیب (مانیٹرنگ ڈیسک) اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ منصوبے کی حمایت میں قرارداد منظور کرلی گئی۔ قرار داد کے حق میں 14 ووٹ آئے جبکہ مخالفت میں کوئی ووٹ نہیں آیا، روس اور چین نے ووٹنگ کے عمل میں حصہ نہیں لیا۔ امریکی مندوب نے سلامتی کونسل میں پاکستان، مصر، قطر، اردن، سعودی عرب، یواے ای، ترکیے اور انڈونیشیا سے تشکر کا اظہار کیا۔ امریکی مندوب نے کہا کہ ہم سب اکٹھے ہوئے، صورتحال کی سنگینی کا ادراک کیا اور اقدامات کیے، غزہ کے استحکام کے لیے قرارداد اہم ہے، آج (پیر کو) تاریخی اور تعمیری قرارداد منظورہوئی ہے۔قرار داد میں غزہ کے لیے بین الاقوامی استحکام فورس کی تعیناتی اور غزہ میں عبوری حکومت کے قیام کے نکات شامل ہیں۔اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار نے غزہ میں تنازع کے خاتمے کے لیے ٹرمپ کے غزہ منصوبے کا خیر مقدم کیا۔ عاصم افتخار نے سلامتی کونسل سے خطاب کے دوران صدر ٹرمپ کے غزہ میں جنگ کے خاتمے کے لیے اقدامات کو قابل تعریف قرار دیتے ہوئے کہا کہ امن معاہدے سے غزہ میں جنگ کا خاتمہ ہوا ہے۔ انہوں نے غزہ منصوبے کی قرارداد کے حق میں ووٹ دیا، انہوں نے واضح کیا کہ ہمارا بنیادی مقصد غزہ میں معصوم فلسطینیوں کے قتل عام کی روک تھام اور غزہ سے اسرائیلی فورسز کا مکمل انخلا ہے۔پاکستانی مندوب عاصم افتخار نے کہا کہ اس منصوبے سے غزہ میں امن کی اْمید سامنے آئی ہے، مذاکرات میں پاکستان نے عرب ممالک کے پروپوزل کی حمایت کی، ہم نے پروپوزل میں اپنی تجاویزکو بھی شامل کیا۔ پاکستان نے مقبوضہ مغربی کنارے میں قابض اسرائیلی فورسز اور انتہا پسند آبادکاروں کی بڑھتی ہوئی کارروائیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے انہیں ناقابلِ قبول قرار دے دیا۔ ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ مسجد اقصیٰ کے صحن میں بار بار حملے، نمازیوں کو اشتعال دلانے کے واقعات اور مقدس مقامات کی بے حرمتی بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر مزید 100 ٹن امدادی سامان غزہ روانہ کردیا گیا۔امدادی سامان کی کھیپ لاہور ائر پورٹ سے براستہ مصر غزہ روانہ کی گئی۔ ترجمان این ڈی ایم اے کے مطابق امدادی سامان میں خیمے، ترپال شیٹس سمیت دیگر اشیا شامل ہیں۔ یہ امدادی سامان کی 25 ویں کھیپ ہے اور پاکستان اب تک 2,427 ٹن امدادی سامان غزہ روانہ کر چکا ہے۔حماس نے غزہ کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں منظور کردہ قرارداد اور اس کے تحت بین الاقوامی فورس کی تعیناتی کے منصوبے کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ قرارداد فلسطینی عوام کے سیاسی اور انسانی مطالبات اور حقوق کو پورا نہیں کرتی۔ جاری بیان میں کہا گیا کہ قرارداد غزہ پر ایک بین الاقوامی سرپرستی مسلط کرتی ہے، جسے ہمارے عوام اور تمام مزاحمتی دھڑے قبول نہیں کرتے۔ حماس کے مطابق بین الاقوامی فورس کو غزہ کے اندر کارروائیوں، بالخصوص مزاحمتی دھڑوں کے غیر مسلح کرنے کا اختیار دینے کا مطلب ہے کہ یہ فورس غیر جانبدار نہیں رہے گی بلکہ قابض اسرائیل کے حق میں فریق بن جائے گی۔ بیان میں واضح کیا گیا کہ اگرکوئی بین الاقوامی فورس قائم ہوتی ہے تو اسے صرف سرحدوں پر تعینات ہونا چاہیے، جنگ بندی کی نگرانی کرنی چاہیے اور مکمل طور پر اقوام متحدہ کے زیر نگرانی ہونا چاہیے۔حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے خلاف ہر طرح کی مزاحمت کو جائز سمجھتے ہیں جس کی ضمانت بین الاقوامی قوانین اور معاہدوں کے تحت دی گئی ہے، ہتھیار ڈالنے کو مسترد کرتے ہیں۔بیان میں عالمی برادری اور سلامتی کونسل سے اپیل کی گئی کہ وہ غزہ کے لیے ایسے فیصلے اپنائیں جو غزہ پر وحشیانہ نسل کش جنگ کے خاتمے، تعمیر نو، اسرائیلی قبضے کے خاتمے اور فلسطینی عوام کو خودمختاری حاصل کرنے اور آزاد ریاست کے قیام کے لیے جو القدس کو اس کا دارالحکومت بنائے، کے ذریعے انصاف فراہم کریں۔قابض اسرائیلی فوج نے منگل کو مغربی کنارے کے مختلف علاقوں میں دھاوا بول کر وسیع پیمانے پر گھروں کی تلاشی، شہریوں پر حملوں اور فلسطینیوں کی جبری گرفتاریوں کی سفاک مہم چلائی۔ بیت لحم میں قابض فوج نے 5 شہریوں کو گرفتار کیا گیا۔ مقبوضہ مغربی کنارے میں کار سے ٹکرانے اور چاقو حملے میں ایک شخص ہلاک اور تین افراد شدید زخمی ہو گئے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق بیت لحم اور ہیبرون کے درمیان اسرائیلی بستیوں کے ایک جھرمٹ کے داخلی راستے پر ٹریفک جنکشن پر ایٹزیون پر حملہ کیا گیا ہے۔