شرکاء نے اس بات پر زور دیا کہ گزشتہ سال کے تجربات سے سیکھتے ہوئے اس سال مزید بہتر اور مربوط انداز میں عزاداری کے اجتماعات کا انعقاد ممکن بنایا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ مرکزی انجمن حسینیہ پاراچنار کے دفتر میں ایک اہم میٹنگ منعقد ہوئی جس میں سابقہ انجمن اراکین، مشران قوم، اور مرکزی عزاداری کونسل کے نمائندوں نے شرکت کی۔ اس اجلاس میں موجودہ انجمن حسینیہ کے اراکین کے ساتھ مشاورت کی گئی جس کا مقصد محرم الحرام کے دوران منعقد ہونے والے جلوسوں کے انتظامات کو مؤثر اور منظم بنانا تھا۔ میٹنگ میں نظم و ضبط، وقت کی پابندی، اور جلوسوں کی روانی سمیت تمام تر انتظامات پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔ میٹنگ کے شرکاء نے اس بات پر زور دیا کہ گزشتہ سال کے تجربات سے سیکھتے ہوئے اس سال مزید بہتر اور مربوط انداز میں عزاداری کے اجتماعات کا انعقاد ممکن بنایا جائے گا۔ سابقہ اراکین اور عزاداری کونسل نے امید ظاہر کی کہ اس سال کے جلوس ماضی کے مقابلے میں زیادہ منظم، پُرامن اور وقت کی پابندی کے ساتھ اختتام پذیر ہوں گے۔

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

سلامتی کونسل میں ٹرمپ کے غزہ امن منصوبے کی توثیق پر ووٹنگ متوقع، مسودے میں کیا کیا ہے؟

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل پیر کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ امن منصوبے کی توثیق سے متعلق قرار داد پر ووٹ ڈالے گی۔

امریکا نے گزشتہ ہفتے 15 رکنی کونسل میں اس مسودے پر باضابطہ مذاکرات کا آغاز کیا تھا، جو 2 سالہ اسرائیل–حماس جنگ میں جنگ بندی کے بعد کے اقدامات سے متعلق ہے۔

یہ بھی پڑھیے:  غزہ کے لیے ڈونلڈ ٹرمپ کے امن منصوبے کی توثیق، سلامتی کونسل میں پیر کو ووٹنگ ہوگی

میڈیا رپورٹس کے مطابق مسودہ ’بورڈ آف پیس‘ کے قیام کا خیرمقدم کرتا ہے، یہ غزہ کے لیے ایک عبوری حکومتی ادارہ ہوگا جس کی مدت 2027 کے آخر تک ہوگی، اور اس کی نظریاتی صدارت ٹرمپ کریں گے۔

مسودہ رکن ممالک کو ’عارضی انٹرنیشنل اسٹیبلائزیشن فورس (ISF)‘ قائم کرنے کی اجازت بھی دیتا ہے، جو اسرائیل، مصر اور تربیت یافتہ فلسطینی پولیس کے ساتھ مل کر غزہ کی سرحدوں کی سیکیورٹی اور غیر عسکری بنانے کا کام کرے گی۔

نئے مسودے میں پہلی بار ممکنہ مستقبل کے فلسطینی ریاست کا ذکر شامل کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: ’صدر ٹرمپ غزہ منصوبے پر حماس کے لیے وقت کا تعین خود کریں گے‘

امریکا کے ساتھ مصر، سعودی عرب، پاکستان، ترکیہ، قطر، انڈونیشیا، اردن اور متحدہ عرب امارات نے جمعے کو مشترکہ بیان میں اس قرار داد کی فوری منظوری کا مطالبہ کیا۔

دوسری جانب روس نے ایک متبادل قرار داد گردش کرائی ہے، جو نہ تو بورڈ آف پیس کے قیام کی توثیق کرتی ہے اور نہ ہی ISF کی فوری تعیناتی کی۔ روسی مسودہ صرف جنگ بندی کے آغاز کی حمایت کرتا ہے، ٹرمپ کا نام نہیں لیتا، اور سیکریٹری جنرل سے ایک رپورٹ طلب کرتا ہے جس میں غزہ میں بین الاقوامی فورس کے امکانات کا جائزہ ہو۔

یہ بھی پڑھیے: ڈونلڈ ٹرمپ غزہ کا مسئلہ ہمیشہ کے لیے حل کرنا چاہتے ہیں، ترجمان امریکی محکمہ خارجہ

امریکی سفیر مائیک والٹز نے خبردار کیا ہے کہ قرار داد کی مخالفت حماس کی حکمرانی کو جاری رکھنے یا دوبارہ جنگ کی طرف واپسی کے مترادف ہوگی، جس سے خطہ مسلسل تنازع میں الجھا رہے گا۔

سفارتکاروں کے مطابق امریکی مسودے میں نگرانی کے نظام، فلسطینی اتھارٹی کے کردار اور ISF کے مینڈیٹ سے متعلق سوالات برقرار ہیں، جب کہ روس کا کہنا ہے کہ اس کی تجویز دو ریاستی حل کے اصول کو زیادہ واضح طور پر تسلیم کرتی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اقوام متحدہ امن فورس امن معاہدہ ٹرمپ سلامتی کونسل غزہ فلسطین

متعلقہ مضامین

  • سکھر ،جماعت اسلامی یوتھ کا اجتماع عام کا آغاز
  • اسحاق ڈار کی ماسکو میں صدر پوٹن سے ملاقات
  • اراکین اسمبلی عوام کے حقیقی نمائندے ہیں، سرفراز بگٹی
  • ‏ملک بھرمیں موبائل فون سروس کے مسائل پر اراکین اسمبلی کا اظہار ناراضی
  • سلامتی کونسل میں صدر ٹرمپ کے غزہ منصوبے کی حمایت میں قرارداد منظور
  • تحریک عدم اعتماد کامیاب، فیصل ممتاز راٹھور نئے وزیراعظم آزاد کشمیر منتخب
  • آزاد کشمیر، چوہدری انوار الحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر رائے شماری آج
  • پاکستان میں گوگل دفتر ٹیک سیکٹر کیلئے بڑی پیش رفت: وزیر آئی ٹی 
  • مولانا فضل الرحمان نے مرکزی مجلس شوریٰ کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا
  • سلامتی کونسل میں ٹرمپ کے غزہ امن منصوبے کی توثیق پر ووٹنگ متوقع، مسودے میں کیا کیا ہے؟