مخصوص نشستوں بارے فیصلے پر غور کیلئے الیکشن کمیشن کا اہم اجلاس طلب
اشاعت کی تاریخ: 30th, June 2025 GMT
مخصوص نشستوں بارے فیصلے پر غور کیلئے الیکشن کمیشن کا اہم اجلاس طلب WhatsAppFacebookTwitter 0 30 June, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز)الیکشن کمیشن آف پاکستان کا اہم اجلاس کل طلب کر لیا گیا۔
الیکشن کمیشن اجلاس میں مخصوص نشستوں سے متعلق سپریم کورٹ فیصلے پرغور ہوگا، الیکشن کمیشن کو فیصلہ موصول ہونے کی صورت میں کل معطلی کا نوٹیفکیشن واپس ہوگا۔ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی حمایت یافتہ اراکین اسمبلی کی وابستگی کس جماعت سے ہوگی فیصلہ کل ہوگا۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد کے لیے حکمت عملی طے کی جائے گی اور عدالتی فیصلے کا جائزہ لیا جائے گا۔ اجلاس میں پشاور ہائی کورٹ کا بحال شدہ فیصلہ زیر غور آئے گا۔
چیف الیکشن کمیشن کی سرابراہی میں ہونے والے اجلاس میں مشاورت کے لیے تمام ممبران اور قانونی ٹیم شریک ہوگی۔سپریم کورٹ 12 جولائی کے فیصلے کی روشنی میں سنی اتحاد کونسل کے مستقبل کے فیصلے پر بھی غور ہوگا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرعالمی شہرت یافتہ اسٹار فٹبالر کرسٹیانو رونالڈو کا سعودی عرب میں مستقل رہائش کی خواہش کا اظہار عالمی شہرت یافتہ اسٹار فٹبالر کرسٹیانو رونالڈو کا سعودی عرب میں مستقل رہائش کی خواہش کا اظہار مخصوص نشستوں کا کیس،رجسٹرار آفس کا سنی اتحاد کونسل کی درخواست وصول کرنے سے انکار دریائے سوات واقعے کے دن موسم خراب تھا، ہیلی کاپٹر حادثے کا شکار ہوسکتا تھا،بیرسٹر سیف فتنہ الخوارج اور فتنہ الہندستان، بھارتی پراکسیز کی دہشتگردی کے ناقابل تردید شواہد بے نقاب راولپنڈی احتجاج کیس،پی ٹی آئی کے 21کارکنوں کی ضمانتیں منظور ایف بی آر مالی سال 25-2024میں محصولات کا ہدف حاصل کرنے میں ناکامCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: مخصوص نشستوں الیکشن کمیشن فیصلے پر
پڑھیں:
مخصوص نشستیں کیس: تحریک انصاف کوفریق بنے بغیرریلیف ملا،برقرارنہیں رہ سکتا،عدالت عظمیٰ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد : عدالت عظمیٰ نے مخصوص نشستوں کے کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا جس میں کہا ہے ہے کہ فریق بنے بغیر پی ٹی آئی کو ریلیف ملا جو برقرار نہیں رہ سکتا پی ٹی آئی چاہتی تو فریق بن سکتی تھی مگر جان بوجھ کر نہیں بنی، عدالت عظمیٰ نے کبھی حکم نہیں دیا کہ پی ٹی آئی الیکشن نہیں لڑ سکتی۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے مخصوص نشستوں کے کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا جو کہ 47 صفحات پر مشتمل ہے، جسٹس جمال خان مندوخیل اور جسٹس محمد علی مظہر نے وجوہات تحریر کی ہیں، تفصیلی فیصلے میں جسٹس عائشہ اے ملک اور جسٹس عقیل عباسی کا اختلافی نوٹ بھی شامل ہیں، جسٹس صلاح الدین پنہور کی سماعت سے الگ ہونے کی وجوہات پر الگ نوٹ بھی شامل ہے۔
عدالت عظمیٰ نے نظر ثانی درخواستوں کو منظور کرتے ہوئے 27 جون کو فیصلہ سنایا تھا تاہم تفصیلی فیصلہ آج آیا ہے۔
تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ریویو پٹیشنز صرف آئینی بینچ ہی سن سکتا ہے، 13 رکنی آئینی بینچ کے سامنے نظر ثانی درخواستیں سماعت کے لیے مقرر کی گئیں، آئینی بینچ کے 11 ججوں نے فریقین اور اٹارنی جنرل ایڈووکیٹ جنرلز کو بھی نوٹس جاری کرنے کا حکم دیا، بینچ کے دو ارکان نے مختلف رائے دی اور ریویو پٹیشنز مسترد کر دیں، دو ججز نے حتمی فیصلہ سنا کر مزید کارروائی میں حصہ نہیں لیا۔
تفصیلی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ مخصوص نشستوں کے کیس میں 7 غیر متنازع حقائق ہیں، سنی اتحاد کونسل کی حد تک مرکزی فیصلے میں اپیلیں متفقہ طور پر خارج ہوئیں کہ وہ مخصوص نشستوں کی حق دار نہیں، مرکزی فیصلے میں پی ٹی آئی کو ریلیف دے دیا گیا جبکہ وہ فریق ہی نہیں تھی، پی ٹی آئی اگر چاہتی تو بطور فریق شامل ہو سکتی تھی مگر جان بوجھ کر ایسا نہیں کیا گیا، پی ٹی آئی کیس میں کسی بھی فورم پر فریق نہیں تھی، جو ریلیف مرکزی فیصلے میں ملا برقرار نہیں رہ سکتا۔
تفصیلی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ نے کبھی یہ حکم نہیں دیا کہ پی ٹی آئی الیکشن نہیں لڑ سکتی، 80 آزاد امیدواروں میں سے کسی نے بھی دعویٰ نہیں کیا کہ وہ پی ٹی آئی کے امیدوار ہیں یا مخصوص نشستیں انہیں ملنی چاہئیں، الیکشن کمیشن نے مخصوص نشستیں دوسری جماعتوں کو دیں، مرکزی فیصلے میں ان جماعتوں کو بغیر سنے ڈی سیٹ کر دیا گیا، جو قانون اور انصاف کے تقاضوں کے خلاف تھا، مکمل انصاف کا اختیار استعمال کر کے پی ٹی آئی کو ریلیف نہیں دیا جاسکتا تھا، آرٹیکل 187 کا استعمال اس کیس میں نہیں ہوسکتا تھا۔