پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں نئی تاریخ رقم، 100 انڈیکس 1,25,000 کی سطح عبور کر گیا
اشاعت کی تاریخ: 30th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کا سلسلہ جاری ہے، اور 100 انڈیکس نے دورانِ کاروبار تاریخ کی بلند ترین سطح 1,25,000 پوائنٹس عبور کر لی ہے۔
تفصیلات کے مطابق کاروباری دن کے دوران انڈیکس میں 566 پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جس کے بعد انڈیکس 1,24,945 پوائنٹس پر ٹریڈ کر رہا تھا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ مارکیٹ میں یہ تیزی مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کے اعتماد کا مظہر ہے۔ رواں مالی سال کے دوران پاکستان اسٹاک مارکیٹ دنیا کی 10 بہترین اسٹاک مارکیٹوں میں شامل رہی، جس نے سرمایہ کاروں کو 55 فیصد تک منافع دیا۔
اسٹاک مارکیٹ انڈیکس 78,445 پوائنٹس سے بڑھ کر 1,25,000 پوائنٹس تک پہنچا، جو کہ ایک تاریخی سنگِ میل ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے بھی اسٹاک ایکسچینج نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 4,355 پوائنٹس یا 3.
ماہرین کے مطابق مارکیٹ کی حالیہ تیزی کی اہم وجوہات میں مشرق وسطیٰ میں کشیدگی میں کمی اور وفاقی بجٹ کی باآسانی منظوری شامل ہیں، جنہوں نے سرمایہ کاروں کے اعتماد کو مزید مستحکم کیا ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: اسٹاک مارکیٹ
پڑھیں:
پاکستان میں آپریشنز بند، معروف کمپنی نے بڑا فیصلہ کر لیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پشاور: پاکستان میں کاروباری حلقوں کے لیے ایک بڑی خبر سامنے آئی ہے، پروکٹر اینڈ گیمبل (P&G) نے ملک میں اپنے آپریشنز بند کرنے کا باضابطہ فیصلہ کرلیا ہے اور اس بارے میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو آگاہ کر دیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق جلیٹ پاکستان لمیٹڈ نے اسٹاک ایکسچینج کو جمعرات کے روز بتایا کہ The Gillette Company LLC نے بورڈ آف ڈائریکٹرز کو باضابطہ نوٹس بھیجتے ہوئے پی اینڈ جی کے اس فیصلے سے آگاہ کیا ہے۔ کمپنی کے مطابق یہ اقدام پروکٹر اینڈ گیمبل کے عالمی ری اسٹرکچرنگ پروگرام کا حصہ ہے جس میں پورٹ فولیو، سپلائی چین اور تنظیمی حکمت عملی میں تبدیلیاں کی جا رہی ہیں تاکہ ترقی کی رفتار تیز ہو اور بزنس ویلیو میں اضافہ ہوسکے۔
دوسری جانب خیبرپختونخوا کے مشیر خزانہ مزمل اسلم نے اس فیصلے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پالیسیوں میں عدم تسلسل ملک کی معیشت کے لیے مسلسل نقصان دہ ثابت ہو رہا ہے۔ ان کے مطابق اپریل 2022 کے بعد سے پاکستان سب سے زیادہ مشکل دور سے گزر رہا ہے جس میں کئی بڑی اور پرانی عالمی کمپنیاں ملک چھوڑ چکی ہیں۔
مزمل اسلم نے کہا کہ غیر یقینی حالات نے نہ صرف صنعتی سرمایہ کاری کو نقصان پہنچایا ہے بلکہ اسٹاک مارکیٹ سے غیر ملکی سرمایہ کاروں کی دلچسپی بھی کم ہوتی جا رہی ہے۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ صرف جنوری 2025 سے اب تک 248 ملین ڈالرز سے زائد کا سرمایہ غیر ملکی سرمایہ کار نکال چکے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی معیشت کو مستحکم بنانے کے لیے واضح، شفاف اور دیرپا پالیسیوں کی اشد ضرورت ہے تاکہ مقامی و غیر ملکی سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کیا جا سکے اور آئندہ کسی عالمی کمپنی کو ملک چھوڑنے پر مجبور نہ ہونا پڑے۔