پشاور:

خیبرپختونخوا میں آئندہ 24 سے 48 گھنٹوں کے دوران مزید بارشوں کی پیش گوئی کے بعد صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے ہنگامی الرٹ جاری کر دیا ہے۔

ہنگامی الرٹ کے مطابق مختلف اضلاع میں سیلاب، لینڈ سلائیڈنگ اور شہری علاقوں میں اربن فلڈنگ کا خطرہ ظاہر کیا گیا ہے۔

پی ڈی ایم اے کے مطابق سوات، چترال، ایبٹ آباد، مانسہرہ، پشاور، بنوں اور وزیرستان کے علاقوں میں شدید بارشوں سے ندی نالوں میں طغیانی اور سیلابی کیفیت پیدا ہونے کا امکان ہے۔

دریائے سوات، پنجکوڑا اور ان کی معاون ندیوں میں پانی کی سطح میں نمایاں اضافہ متوقع ہے، جبکہ دریائے کابل میں آئندہ 48 گھنٹوں کے دوران کم درجے کے سیلاب کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔

پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ اور نشیبی علاقوں میں مقامی ندی نالوں کے طغیانی میں آنے کا امکان بھی موجود ہے، جس کے باعث پی ڈی ایم اے نے ضلعی انتظامیہ کو الرٹ جاری کرتے ہوئے پیشگی اقدامات کی ہدایت جاری کر دی ہے۔

ریسکیو 1122 اور دیگر امدادی اداروں کو چوکنا رہنے، دستیاب وسائل کو بروئے کار لانے، اور ایمرجنسی رسپانس کو یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

پی ڈی ایم اے نے مقامی انتظامیہ کو حساس مقامات پر ٹریفک کنٹرول، ندی نالوں اور ڈرینج سسٹمز کی صفائی، اور متبادل راستوں کی نشاندہی کی ہدایت بھی دی ہے۔

مزید برآں، کسانوں کو فصلوں کی جلد کٹائی اور محفوظ مقامات پر ذخیرہ کرنے جبکہ مویشی پال حضرات کو اپنے جانوروں کے تحفظ کے لیے فوری اقدامات کرنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔

پی ڈی ایم اے نے عوام کو مشورہ دیا ہے کہ آندھی، ژالہ باری یا گرج چمک کے دوران محفوظ مقامات پر پناہ لیں اور بلا ضرورت سفر سے گریز کریں۔ قومی و صوبائی شاہراہوں پر سفر کرنے والے مسافروں کو محتاط رہنے اور ممکنہ متبادل راستے اختیار کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔

پی ڈی ایم اے نے تمام اداروں کو ہدایت کی ہے کہ موسمی الرٹس مقامی زبانوں میں عوام تک پہنچائے جائیں تاکہ کسی بھی ہنگامی صورت حال سے بروقت نمٹا جا سکے۔

Tagsپاکستان.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان پی ڈی ایم اے نے علاقوں میں کی ہدایت

پڑھیں:

27ویں آئینی ترمیم: ہائیکورٹ کے 4 ججز کے مستعفی ہونے کا امکان

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: ہائیکورٹ کے ججوں کو ان کی مرضی کے بغیر صوبوں کے درمیان منتقل کرنے کا اختیار جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کو دینے والی متنازع 27ویں ترمیم کے بعد اطلاعات سامنے آئی ہیں کہ کم از کم چار ہائیکورٹ ججز ممکنہ طور پر استعفے پر غور کر رہے ہیں۔

ذرائع کے مطابق ان چاروں ججوں نے حال ہی میں اپنی ہائیکورٹ کے اکاؤنٹس ڈپارٹمنٹ سے رابطہ کرکے ریٹائرمنٹ کے بعد ملنے والی مراعات کی تفصیلی معلومات طلب کی ہیں۔ زبانی طور پر مانگی گئی ان معلومات میں پنشن کے فوائد، ان فوائد کے اجرا کی تاریخیں، باقی ماندہ رخصت (ایکومولیٹڈ لیو بیلنس) اور زیر استعمال سرکاری گاڑیوں کی موجودہ قیمت شامل ہیں، تاکہ اگر وہ چاہیں تو انہیں خرید سکیں۔

ذرائع نے بتایا کہ اس اقدام کے بعد جوڈیشل حلقوں میں یہ بحث جاری ہے کہ یہ چار ججز — جو مبینہ طور پر 27ویں ترمیم کے بعد ممکنہ ٹرانسفر فہرست میں شامل ہیں — سنجیدگی سے اس بات پر غور کر رہے ہیں کہ نئے صوبے یا علاقے میں تعیناتی قبول کرنے کے بجائے استعفیٰ دینے کا راستہ اختیار کریں۔ ان میں سے دو جج آئندہ ماہ کسی بھی وقت پنشن کے اہل ہو جائیں گے، جس کے باعث ان کے ممکنہ فیصلے سے متعلق غیر یقینی صورتحال برقرار ہے۔

ویب ڈیسک مقصود بھٹی

متعلقہ مضامین

  • خیبرپختونخوا : فورسز کی کارروائیوں میں مزید 24 دہشت گرد ہلاک
  • سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں واٹرسپلائی کیلیے اقدامات کیے جارہے ہیں
  • بھارتی آرمی چیف کے بیانات کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا، سرحد پر ممکنہ حملے کا خدشہ ہے : خواجہ آصف
  • وزیراعلیٰ کے پی کی بینائی سے محروم اور عارضہ قلب کے مریضوں کے مسائل فوری حل کرنے کی ہدایت
  • خیبرپختونخوا کی زمین دہشتگردوں پر تنگ، سیکیورٹی فورسز کی کارروائیوں میں مزید 23خواج ہلاک
  • خیبرپختونخوا کی زمین دہشت گردوں پر تنگ، سیکیورٹی فورسز کی کارروائیوں میں مزید 23 خواج ہلاک
  • برطانیہ شدید سردی کی لہر؛ برف باری کی زرد وارننگ،ہیلتھ الرٹ جاری
  • وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نےبینائی سے محروم اور عارضہ قلب کے مریضوں کے مسائل فوری حل کرنے کی ہدایت کردی
  • 27ویں آئینی ترمیم: ہائیکورٹ کے 4 ججز کے مستعفی ہونے کا امکان
  • اوورسیز پاکستانیوں بالخصوص برطانیہ میں مقیم افراد کیلئے نادرا الرٹ جاری