سندھ: یوم عاشور پر موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس بند ہونے کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 30th, June 2025 GMT
یوم عاشور کے موقع پر سندھ کے مختلف اضلاع میں موبائل فون اور انٹرنیٹ سروسز کی ممکنہ معطلی سے متعلق اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔ محکمہ داخلہ سندھ نے وفاقی وزارت داخلہ کو باضابطہ طور پر درخواست ارسال کر دی ہے، جس میں عاشورہ محرم کے دوران مخصوص علاقوں میں سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس معطل کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔
محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے ارسال کردہ درخواست میں کہا گیا ہے کہ محرم الحرام کے دوران بالخصوص جلوسوں کے روٹس اور حساس مقامات پر موبائل و انٹرنیٹ سروس کی عارضی بندش سیکیورٹی کے نقطہ نظر سے ناگزیر ہے۔
درخواست میں تجویز دی گئی ہے کہ جلوسوں کی گزرگاہوں اور دیگر حساس علاقوں میں موبائل نیٹ ورک کی بندش سے شرپسند عناصر کے درمیان رابطے محدود ہوں گے، جس سے کسی ممکنہ ناخوشگوار واقعے سے بچاؤ ممکن ہو سکے گا۔
محکمہ داخلہ سندھ نے وزارت داخلہ سے استدعا کی ہے کہ وہ ملکی سیکیورٹی ضوابط کے مطابق فیصلہ کرتے ہوئے سندھ حکومت کو بروقت آگاہ کرے تاکہ تمام ضروری اقدامات اور انتظامات مناسب وقت پر مکمل کیے جا سکیں۔
یاد رہے کہ وزیر داخلہ محسن نقوی نے حال ہی میں محرم الحرام کے حوالے سے منعقدہ سیکیورٹی اجلاس میں تمام صوبوں کو ہدایت دی تھی کہ وہ امن و امان کے قیام کے لیے مکمل مشاورت سے اقدامات کریں۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ موبائل اور انٹرنیٹ سروس کی بندش کا فیصلہ زمینی حقائق، سیکیورٹی اداروں کی رپورٹوں اور مقامی حالات کے پیش نظر کیا جائے گا۔
محسن نقوی نے یہ بھی واضح کیا تھا کہ سروسز کی معطلی کا فیصلہ کسی ایک فریق کی جانب سے یکطرفہ طور پر نہیں بلکہ تمام صوبائی حکومتوں سے مشاورت اور حالات کا جائزہ لے کر کیا جائے گا۔
دوسری جانب شہری حلقوں میں ممکنہ موبائل سروس کی بندش پر تشویش پائی جا رہی ہے، خصوصاً ان افراد میں جو یوم عاشور کے موقع پر جلوسوں میں شرکت کے لیے ایک دوسرے سے رابطے میں رہنا چاہتے ہیں۔ تاہم سیکیورٹی حکام کا مؤقف ہے کہ اس طرح کے اقدامات شہریوں کی جان و مال کے تحفظ کے لیے اٹھائے جاتے ہیں اور یہ بندش عارضی اور محدود وقت کے لیے ہو گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews سندھ موبائل فون سروس وی نیوز یوم عاشور.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: موبائل فون سروس وی نیوز یوم عاشور اور انٹرنیٹ سروس موبائل فون یوم عاشور کے لیے
پڑھیں:
کراچی میں دودھ 40 روپے فی لیٹر مہنگا ہونے کا امکان، صارفین پریشان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی میں دودھ کی قیمتوں میں اضافے کا بحران شدت اختیار کرتا جا رہا ہے۔
ڈیری فارمز نے سیلاب کی تباہ کاریوں کو جواز بنا کر کمشنر کراچی سے فی لیٹر قیمت میں 34 سے 40 روپے اضافے کا مطالبہ کر دیا ہے۔ اس سلسلے میں کمشنر کراچی سید حسن نقی کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں فارمرز، ہول سیلرز اور ریٹیلرز نے یک زبان ہو کر سرکاری قیمت بڑھانے کا مطالبہ کیا۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اجلاس کے دوران ڈیری فارمز کا کہنا تھا کہ سیلاب کی وجہ سے مویشیوں اور چارے کی قلت پیدا ہو گئی ہے، جس کے باعث دودھ کی پیداواری لاگت 271 روپے فی لیٹر تک جا پہنچی ہے۔
اجلاس میں ہول سیلرز اور ریٹیلرز نے بھی قیمت بڑھانے کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ فی لیٹر کم از کم 35 روپے اضافہ کیا جانا چاہیے، تاہم کمشنر کراچی نے فوری طور پر فیصلہ کرنے کے بجائے سندھ فوڈ ڈپارٹمنٹ کی رپورٹ آنے تک معاملہ مؤخر کر دیا۔
اس اعلان پر ڈیری فارمز اور ہول سیلرز برہم ہو گئے اور انہوں نے اجلاس کے دوران ہی کمشنر آفس میں دھرنا دے دیا جو بعد ازاں فالو اپ اجلاس کی یقین دہانی پر ختم کیا گیا۔
اجلاس میں دودھ کی سپلائی چین میں پائے جانے والے مسائل پر بھی غور کیا گیا، خاص طور پر زنگ آلود ٹنکیوں کے استعمال اور غیر معیاری و ملاوٹ شدہ دودھ کی فروخت کے حوالے سے، لیکن فارمرز اور ہول سیلرز اس پر کوئی حتمی مدت دینے کے لیے آمادہ نہ ہوئے۔
صارفین کے نمائندوں نے نشاندہی کی کہ موسم سرما قریب ہے، اس دوران دودھ کی پیداوار بڑھتی اور طلب کم ہو جاتی ہے، اس لیے قیمتوں میں اچانک اضافے کی کوئی ضرورت نہیں بنتی۔
واضح رہے کہ جون 2024ء میں کمشنر کراچی نے دودھ کی فی لیٹر قیمت 220 روپے مقرر کی تھی، جس میں ڈیری فارمز کے لیے 195 روپے اور ہول سیلرز کے لیے 205 روپے کا تعین کیا گیا تھا۔ اب ایک بار پھر صارفین کو خدشہ ہے کہ اگر ڈیری فارمز کے مطالبات مان لیے گئے تو قیمت میں 40 روپے تک کا اضافہ ان کے گھریلو بجٹ پر براہِ راست اثر ڈالے گا۔