اسرائیل کی غزہ پر بمباری، متعدد فلسطینی صحافی شہید
اشاعت کی تاریخ: 1st, July 2025 GMT
اسرائیلی فورسز کی جانب سے غزہ میں جاری بمباری میں فلسطینی صحافیوں کو مسلسل نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ تازہ ترین حملے میں غزہ سٹی کے مغربی علاقے میں واقع ’القعقاع کیفے‘ پر فضائی حملے کے نتیجے میں کئی صحافی شہید جبکہ متعدد زخمی ہو گئے۔
یورو میڈ ہیومن رائٹس مانیٹر کے چیئرمین رامی عبدو نے ایک بیان میں بتایا کہ شہدا میں زیادہ تر صحافی، فنکار اور سوشل میڈیا ایکٹیوسٹس شامل ہیں، جو اس کیفے میں بیٹھ کر خبریں اپلوڈ کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ یہ واضح ہوتا جا رہا ہے کہ اسرائیل جان بوجھ کر ان مراکز کو نشانہ بنا رہا ہے جہاں سے صحافی خبریں اور تصاویر نشر کرتے ہیں۔
اسرائیلی حملے کے نتیجے میں کم از کم 33 افراد شہید اور درجنوں زخمی ہوئے ہیں۔ حملے کے وقت علاقہ پہلے ہی انٹرنیٹ بلیک آؤٹ کا شکار تھا، اور کیفے کو ان چند مقامات میں سے ایک سمجھا جاتا تھا جہاں اب بھی جزوی انٹرنیٹ دستیاب تھا۔
مزید پڑھیں: غزہ پر اسرائیلی حملوں میں 5 صحافیوں سمیت 10 فلسطینی شہید
غزہ کی گورنمنٹ میڈیا آفس نے تصدیق کی ہے کہ شہید ہونے والوں میں اسماعیل ابو حطب نامی فوٹو جرنلسٹ بھی شامل ہیں، جو مختلف میڈیا اداروں کے ساتھ منسلک تھے۔ دفتر نے اس حملے کو فلسطینی صحافیوں کے منظم قتل، ٹارگٹ کلنگ اور منہ بند کرنے کی کوشش قرار دیتے ہوئے شدید مذمت کی ہے۔
اس کے علاوہ اسپتال ذرائع کے مطابق، پیر کی صبح سے اسرائیلی حملوں میں کم از کم 80 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں، جن میں شمالی غزہ میں 57 افراد اور جنوبی شہر رفح کے شمالی علاقے میں امداد کے انتظار میں کھڑے 15 شہری شامل ہیں۔
واضح رہے کہ اسرائیل نے 7 اکتوبر 2023 سے غزہ میں اپنے فوجی آپریشن کا آغاز کیا تھا، جسے فلسطینی حلقے نسل کشی قرار دے رہے ہیں۔ غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اب تک 56 ہزار 530 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل اسرائیلی فورسز غزہ پر بمباری فلسطینی صحافی شہید.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسرائیل اسرائیلی فورسز فلسطینی صحافی شہید فلسطینی صحافی
پڑھیں:
صیہونی جارحیت رکنے کا نام نہیں لے رہی: اسرائیلی فوج کے حملوں میں صبح سے اب تک 61فلسطینی شہید
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
غزہ: اسرائیل کی غزہ میں مسلسل تباہی اور عام شہریوں کو نشانہ بنانے کا سلسلہ رکنے کا نام نہیں لے رہا، فجر کے بعد سے اب تک کم از کم 61 افراد شہید ہو چکے ہیں۔
آج صبح اسرائیلی فضائیہ نے الزیتون محلے کے مشرقی حصے میں بے گھر افراد کے لیے پناہ گاہ میں تبدیل ہونے والے اسکول کو نشانہ بنایا، فلسطینی سول ڈیفنس کا عملے نے جائے وقوع پر پہنچ کر متاثرین کو ملبے سے نکالنے کی کوشش کی تو اس دوران اسرائیلی افواج نے اُسی مقام پر ایک اور حملہ کر دیا۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ جب ریسکیو ٹیمیں متاثرین کو ملبے سے نکال رہی تھیں تو ان پر براہ راست ایک اور حملہ کیا گیا جس میں وہ شدید زخمی ہوگئے، العربی ہسپتال کے طبی ذرائع نے الجزیرہ کو بتایا کہ اس حملے میں 6 فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہوئے۔
دیگر حملوں میں دارج محلے کے ایک مکان کو نشانہ بنایا گیا، جس میں کم از کم 7 افراد شہادت کر مرتبے پر فائض ہوئے، جبکہ جنوب مشرقی زیتون محلے میں ایک بچہ بھی شہید ہوا۔
غزہ شہر پر مسلسل بمباری نے اس کے بڑے شہری مرکز کو زمین بوس کر دیا ہے، روزانہ درجنوں افراد شہید ہو رہے ہیں، رہائشی عمارتیں اور اسکول تباہ ہو رہے ہیں اور ہزاروں فلسطینی نامعلوم مستقبل کے ساتھ جنوب کی طرف جانے پر مجبور ہیں، جہاں راستے میں بھی ان پر حملے کیے جاتے ہیں۔
غزہ کی سرکاری میڈیا آفس نے کہا کہ اسرائیلی فوج نے الراشد اسٹریٹ بند کر دی، جو شہریوں کے لیے غزہ کے مختلف علاقوں کے درمیان سفر کا ایک اہم راستہ تھا۔
ایمرجنسی اور ایمبولینس ذرائع کے مطابق وسطی غزہ کے نصیرات اور بُریج کیمپوں میں 2 گھروں پر فضائی حملوں میں 3 فلسطینی شہید ہو گئے۔