حکومت دستکاری مصنوعات کو عالمی منڈی تک پہنچانے کیلئے پُرعزم ہے، عمر عبداللہ
اشاعت کی تاریخ: 1st, July 2025 GMT
وزیراعلٰی نے کہا کہ ایسا وقت تھا کہ جب ہمیں خریداروں سے ملاقات کروانے کی ضرورت نہیں پڑتی تھی، کیونکہ سیاح خود ہی کشمیر آکر ہمارے ہنر کو خریدتے تھے لیکن آج ہم اسی رشتے کو بحال کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر کے وزیراعلٰی عمر عبداللہ نے کہا کہ حکومت دستکاری صنعت سے وابستہ ہنرمندوں اور عالمی خریداروں کے درمیان تاریخی اور براہِ راست تعلق کو از سرِ نو بحال کرنے کے لئے ٹھوس اقدامات اٹھا رہی ہے تاکہ کشمیری دستکاری مصنوعات کو بین الاقوامی منڈیوں تک پہنچایا جا سکے اور تخلیق کاروں کو ان کو پہنچان اور فائدہ ملے۔ ان باتوں کا اظہار عمر عبداللہ نے سرینگر میں منعقدہ بین الاقوامی خریدار اور دستکاروں ملاقات 2025ء سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس تقریب کا اہتمام جموں و کشمیر ٹریڈ پروموشن آرگنائزیشن نے ووُل اینڈ ووُلنس ایکسپورٹ پروموشن کونسل کے اشتراک سے کیا تھا جو وزارت ایم ایس ایم ای کی اسکیم کے تحت معاونت یافتہ ہے۔
جموں و کشمیر کے وزیراعلٰی عمر عبداللہ نے کہا کہ ایسا وقت تھا کہ جب ہمیں خریداروں سے ملاقات کروانے کی ضرورت نہیں پڑتی تھی کیونکہ سیاح خود ہی کشمیر آکر ہمارے ہنر کو خریدتے تھے۔ آج ہم اسی رشتے کو بحال کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ صرف ایک نمائشی تقریب نہیں بلکہ مستقبل کی مسلسل سرگرمیوں کی بنیاد ہے۔ انہوں نے محکمہ صنعت و حرفت پر زور دیا کہ وہ ان کاریگروں کو ترجیح دیں جو مالی مشکلات کی وجہ سے اب تک ان مواقع سے محروم رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس ہنر ہے، ہمارے پاس مصنوعات ہیں، بس ضرورت ہے ان کو صحیح پلیٹ فارم پر لانے کی۔ واضح رہے کہ تقریب میں 7 ممالک اور ملک کے 7 ریاستوں کے 45 سے زائد قومی و بین الاقوامی خریداروں اور 100 سے زائد مقامی فروخت دستکاروں نے شرکت کی، جہاں اعلیٰ معیار کے 100 سے زائد ووُل اور ہنری مصنوعات کی نمائش کی گئی۔
جموں و کشمیر کے وزیراعلٰی نے زور دے کر کہا کہ ان اقدامات کا فائدہ براہ راست کاریگروں کو ملنا چاہیئے اور کوئی اور ان کے کام کا کریڈٹ نہ لے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وقت کے ساتھ ساتھ کاریگروں کو جدید رجحانات کو اپنانا ہوگا۔ عمر عبداللہ کا کہنا تھا کہ صارفین کا ذوق مسلسل بدل رہا ہے اور اگر ہم جامد رہے تو پیچھے رہ جائیں گے۔ حکومت ہر ممکن تعاون فراہم کرنے کو تیار ہے، چاہے وہ را مٹیریل بینک ہو، رنگوں کے مراکز ہوں یا ڈیزائن انوویشن سینٹرز۔ انہوں نے خریداروں کی موجودگی پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی موجودگی ہمارے لئے نہیں بلکہ یہاں موجود کاریگروں اور کاروباریوں کے لئے حوصلہ افزاء ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: عمر عبداللہ نے کہا کہ انہوں نے
پڑھیں:
ہمارے لئے آئین اور جمہوریت سب سے بڑھ کر ہیں، صدر جمہوریہ ہند
دروپدی مرمو نے کہا کہ آپریشن سندور نے دکھایا کہ ہماری مسلح افواج کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کیلئے تیار ہیں جب بات آتی ہے تو وہ دہشتگردی کے مرکز اور تکنیکی صلاحیت کو تباہ کرنے کیلئے تیار ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ صدر دروپدی مرمو نے 79ویں یوم آزادی کے موقع پر بھارتی قوم سے خطاب کیا۔ اس دوران انہوں نے ہم وطنوں کو یوم آزادی کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ یہ ہم سب کے لئے فخر کی بات ہے کہ ہر ہندوستانی یوم آزادی اور یوم جمہوریہ بڑے جوش و خروش سے مناتا ہے۔ صدر دروپدی مرمو نے کہا "میں یوم آزادی کے موقع پر آپ سب کو دلی مبارکباد پیش کرتی ہوں، یہ ہم سب کے لئے فخر کی بات ہے کہ ہر ہندوستانی یوم آزادی اور یوم جمہوریہ کو بڑے جوش و خروش سے مناتا ہے، یہ وہ دن ہیں جو خاص طور پر ہمیں اپنے قابل فخر ہندوستانی ہونے کی یاد دلاتے ہیں۔، ہماری جمہوریت سپریم ہے"۔ انہوں نے کہا "آزادی حاصل کرنے کے بعد، ہم جمہوریت کے راستے پر آگے بڑھے جہاں ہر بالغ کو ووٹ دینے کا حق ملا، دوسرے لفظوں میں ہم نے اپنے آپ کو اپنی تقدیر بنانے کا حق دیا، چیلنجوں کے باوجود ہندوستان کے لوگوں نے کامیابی کے ساتھ جمہوریت کو اپنایا، ہمارے لئے، ہمارا آئین اور ہماری جمہوریت سب سے زیادہ ہے۔
دروپدی مرمو نے کہا کہ اس سال ہمیں دہشت گردی کی لعنت کا سامنا کرنا پڑا، پہلگام میں معصوم شہریوں کو قتل کرنا بزدلانہ اور سراسر غیر انسانی تھا لیکن ہندوستان نے فیصلہ کن انداز میں اور پختہ عزم کے ساتھ جواب دیا۔ صدر جمہوریہ نے مزید کہا کہ آپریشن سندور نے دکھایا کہ ہماری مسلح افواج کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کے لئے تیار ہیں جب بات آتی ہے تو وہ دہشتگردی کے مرکز اور تکنیکی صلاحیت کو تباہ کرنے کے لئے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ آپریشن سندور دہشت گردی کے خلاف تاریخ میں ایک مثال کے طور پر جائے گا، جو ہمارے ردعمل میں سب سے زیادہ قابل توجہ تھا۔ صدر جمہوریہ نے کہا کہ جب ہم ماضی پر نظر ڈالتے ہیں، تو ہمیں ملک کی تقسیم سے ہونے والے درد کو کبھی نہیں بھولنا چاہیئے، آج ہم تقسیم کی ہولناکی کا دن منا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تقسیم کے نتیجے میں خوفناک تشدد ہوا اور لاکھوں لوگ بے گھر ہوئے، آج ہم ان لوگوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں جو تاریخ کی غلطیوں کا شکار ہوئے۔
صدر دروپدی مرمو نے کہا کہ ہمارے آئین میں جمہوریت کے چار ستونوں کے طور پر چار اقدار کا ذکر کیا گیا ہے۔ وہ ہیں انصاف، آزادی، مساوات اور بھائی چارہ۔ یہ ہمارے تہذیبی اصول ہیں، جن کو ہم نے جدوجہد آزادی کے دوران دوبارہ دریافت کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہر انسان برابر ہے اور سب کے ساتھ احترام کے ساتھ پیش آنا چاہیئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ صحت اور تعلیم تک سب کو یکساں رسائی حاصل ہونی چاہیئے، سب کو یکساں مواقع ملنے چاہئیں، روایتی نظام کی وجہ سے محروم رہنے والوں کو مدد کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان اصولوں کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ہم نے 1947ء میں ایک نئے سفر کا آغاز کیا۔ طویل عرصے تک غیر ملکی حکمرانی کے بعد، آزادی کے وقت ہندوستان انتہائی غربت میں تھا، لیکن اس کے بعد کے 78 سالوں میں، ہم نے تمام شعبوں میں غیر معمولی ترقی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان ایک خود کفیل ملک بننے کی راہ پر گامزن ہے اور بڑے اعتماد کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے۔