ڈی آئی خان میں مولانا فضل الرحمن کی رہائش گاہ پر ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 1st, July 2025 GMT
ڈی آئی خان میں مولانا فضل الرحمن کی رہائش گاہ پر ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ WhatsAppFacebookTwitter 0 1 July, 2025 سب نیوز
ڈیرہ اسماعیل خان(سب نیوز)ڈی آئی خان میں سربراہ جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی)مولانا فضل الرحمن کی رہائش گاہ پر فرنٹیئر کانسٹیبلری (ایف سی)کی ایک پلاٹون کو تعینات کیا جائے گا، وفاقی وزارت داخلہ نے کمانڈنٹ فرنٹیئرکانسٹیبلری خیبرپختونخوا کو خط لکھ دیا۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر مولانا فضل الرحمن کی رہائش گاہ پر ایف سی کو تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، وفاقی وزارت داخلہ نے کمانڈنٹ ایف سی خیبرپختونخوا کو خط لکھ دیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم شہبازشریف نے ڈیڑھ ہفتے قبل مولانافضل الرحمن سے ملاقات کی تھی، وزیراعظم نے فضل الرحمن کے بیٹے پر حملے، اغوا کی کوشش پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔ڈی آئی خان میں مولانا فضل الرحمن کی رہائش گاہ پر ایف سی تعینات ہوگی، سیکیورٹی کے لیے فرنٹیئرکانسٹیبلری کی ایک پلاٹون تعینات کی جائے گی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت نے یہ فیصلہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے سلسلے میں کیا ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبروزیراعظم نے سانحہ سوات جیسے واقعات کی روک تھام کیلئے مربوط پروگرام کو ضروری قرار دیدیا وزیراعظم نے سانحہ سوات جیسے واقعات کی روک تھام کیلئے مربوط پروگرام کو ضروری قرار دیدیا بانی پی ٹی آئی کیخلاف وزیراعظم شہبازشریف کاہرجانہ کیس سپریم کورٹ تک پہنچ گیا وزیراعظم کا ایرانی سفارتخانے کا دورہ، اسرائیلی جارحیت میں شہادتوں پر تعزیت پٹرولیم قیمتوں میں اضافہ، ٹرانسپورٹرز نے بھی کرائے بڑھا دیئے پارٹی مشکل دور سے گزر رہی، جنید اکبر رونے دھونے کی بجائے گھر بیٹھ جائیں، بیرسٹر سیف تفصیلی فیصلے کا انتظار، الیکشن کمیشن کا اجلاس بے نتیجہ اختتام پذیرCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: ڈی آئی خان میں
پڑھیں:
حکومت کا نئی شوگر ملز کے قیام پر پابندی ختم کرنیکا فیصلہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی حکومت نے ٹیکسٹائل برآمدات متاثر ہونے کے باوجود ملک بھر میں نئی شوگر ملوں کے قیام پر پابندی ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، اس اقدام سے گنے کی کاشت میں مزید اضافے سے اربوں ڈالر مالیت کی معیاری روئی اور خوردنی تیل کی درآمدات بڑھنے کے خدشات پیدا ہوگئے ہیں۔ چیئرمین کاٹن جنرز فورم احسان الحق نے بتایا کہ وفاقی حکومت نے شوگر انڈسٹری کو ڈی ریگولیٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور وفاقی وزارت غذائی تحفظ آئندہ روز میں ایک سمری بھی وزیر اعظم کو ارسال کر دے گی جس میں نئی شوگر ملوں کے قیام پر پابندی ختم کرنے کی تجویز دی جائے گی۔ احسان الحق نے بتایا کہ حکومت کے اس مجوزہ فیصلے سے گنے کی کاشت میں اضافہ ریکارڈ سطح پر آجائے گا جبکہ کپاس کی کاشت میں مزید نمایاں کمی ہو سکتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ غیر دوستانہ حکومتی پالیسیوں کے باعث پہلے ہی 300 سے زائد جننگ فیکٹریاں اور 150 سے زائد ٹیکسٹائل ملز غیر فعال ہو چکی ہیں جن میں بڑے بڑے ٹیکسٹائل گروپس کی ملز بھی شامل ہیں۔ ان عوامل کے باعث کپاس کی کھپت میں مزید کمی کے خطرات سامنے آرہے ہیں۔