دیگر بینکوں کے اے ٹی ایم سے رقم نکالنے پر اب کتنے روپے کی کٹوتی ہوگی؟
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
ملک بھر کے کمرشل بینکوں نے دیگر بینکوں کے اے ٹی ایمز سے رقم نکالنے والے صارفین پر فی ٹرانزیکشن فیس میں نمایاں اضافہ کر دیا ہے، جس سے شہریوں کو مزید مالی بوجھ کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
پہلے یہ فیس 23.44 روپے تھی، جسے اب بڑھا کر 35 روپے فی ٹرانزیکشن کر دیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق تمام کمرشل بینکوں نے اپنی “شیڈول آف چارجز” کو اپ ڈیٹ کر کے یہ نئی فیس لاگو کر دی ہے، اور صارفین سے پہلے ہی اس نرخ پر رقم وصول کی جا رہی ہے۔
بینکوں کے مطابق یہ چارجز زیادہ تر 1-لنک نیٹ ورک کے شیئر پر مشتمل ہوتے ہیں، جبکہ تھوڑی رقم اس بینک کو جاتی ہے جس کے اے ٹی ایم سے ٹرانزیکشن کی جاتی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ اضافی بوجھ خاص طور پر ان صارفین کے لیے مشکل پیدا کرے گا جن کے علاقوں میں اُن کے اپنے بینک کے اے ٹی ایم دستیاب نہیں ہوتے اور وہ مجبوراً دیگر بینکوں کے اے ٹی ایم استعمال کرتے ہیں۔
بینکنگ صارفین نے اس فیصلے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے عوام پر بلاجواز مالی دباؤ قرار دیا ہے، اور اس فیس میں نظرِ ثانی کا مطالبہ کیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: کے اے ٹی ایم بینکوں کے
پڑھیں:
27ویں ترمیم کا معاملہ صرف خبروں کی حد تک ہے، بیرسٹر عقیل ملک
ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے قانون و انصاف کا کہنا تھا کہ موسمیاتی تبدیلی سے خیبرپختونخوا میں تباہی ہوئی، اس حوالے سے کسی قسم کی سیاست نہیں کر رہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ وزیراعظم نے این ڈی ایم اے کو ہر ممکن مدد کی ہدایت کی ہے، یہ افسوس ناک واقعہ ہے پوری قوم کو متحد ہونا چاہیے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر مملکت برائے قانون و انصاف بیرسٹر عقیل ملک نے کہا ہے کہ 27ویں ترمیم کا معاملہ خبروں کی حد تک ہے۔ ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر عقیل ملک کا کہنا تھا کہ موسمیاتی تبدیلی سے خیبرپختونخوا میں تباہی ہوئی، اس حوالے سے کسی قسم کی سیاست نہیں کر رہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ وزیراعظم نے این ڈی ایم اے کو ہر ممکن مدد کی ہدایت کی ہے، یہ افسوس ناک واقعہ ہے پوری قوم کو متحد ہونا چاہیے، ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بانی پاکستان کی تصویر اشتہارات میں نہ ہونے کی انکوائری ہوگی، مختلف سرکاری ادارے اشتہارات دیتے ہیں، قائداعظم کی تصویر کیوں نہیں لگی سارے حقائق سامنے لائے جائیں گے۔
وزیر مملکت برائے قانون و انصاف کا کہنا تھا کہ 27ویں ترمیم کا معاملہ صرف خبروں کی حد تک ہے، ابھی تک کسی قسم کے ڈرافٹ پر کوئی کام نہیں ہو رہا، فی الوقت 27ویں ترمیم پر غور نہیں ہورہا، ہماری اتحادی حکومت ہے تنہا کچھ نہیں کر سکتے۔ بیرسٹر عقیل ملک نے مزید کہا کہ پیپلزپارٹی ساتھ ہوگی تو آئینی ترمیم ہوگی، اتفاق رائے کے بغیر کوئی بھی ترمیم نہیں ہوسکتی، سیلاب کےحوالے سے سیاسی بیان بازی سے پرہیز کیا جائے، وفاق خیبر پختونخوا حکومت کے ساتھ مکمل تعاون کرے گا۔