مستونگ: مسلح افراد کاسرکاری دفتر اور بینکوں پر حملہ‘ جوابی کارروائی میں 2 دہشت گردوں سمیت 3 ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
مستونگ/ پشاور/ لکی مروت (مانیٹرنگ ڈیسک+اے پی پی+ صباح نیوز) مستونگ میں مسلح افراد نے بازار پر حملہ کردیا، فائرنگ اور دھماکوں میں لڑکا جاں بحق اور 7 افراد زخمی ہوگئے،سیکورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں 2 دہشت گرد ہلاک اور 3 زخمی ہوگئے جبکہ ایک کو زخمی حالت میں گرفتار کیا گیا ہے۔ ادھر بنوں میں جھڑپ میں 2 دہشت گرد ہلاک ہوگئے جبکہ لکی مروت میں حملے میں 2 ٹریفک اہلکار شہیدہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے ضلع مستونگ میں فتنۃ الہندوستان کے دہشت گردوں نے مرکزی بازار پرحملہ کردیا، ضلعی انتظامیہ کے ذرائع کے مطابق فائرنگ اوردھماکوں میں ایک 16 سالہ لڑکا جاں بحق اور7 افراد زخمی ہوگئے۔ ضلعی انتظامیہ کے دہشت گردوں نے مستونگ کے 3 بینکوں پر بھی حملہ کیا جبکہ بینک کی عمارت سمیت متعدد سرکاری گاڑیوں اور املاک کو نذر آتش کردیا جبکہ واقعے کے بعد بازار بند ہوگیا۔ ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند کے مطابق واقعے کے فوری بعد ایف سی، سی ٹی ڈی اور لیویز نے علاقے کا محاصرہ کر لیا جس پر دہشت گرد پسپا ہوگئے، تاہم سیکورٹی فورسز نے دہشت گردوں کو گھیرے میں لے لیا جس کے نتیجے شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا ہے۔ ترجمان بلوچستان حکومت کے مطابق سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں 2 دہشتگرد مارے گئے اور 3 زخمی ہوگئے جبکہ ایک کو زخمی حالت میں گرفتار کیا گیا ہے، علاقے میں موجود دہشت گردوں کے خلاف بھرپور کارروائی جاری ہے۔ ترجمان کے مطابق سیکیورٹی فورسز کا فوری رسپانس جانی نقصان کو مزید بڑھنے سے روکنے میں مؤثر رہاہے، حملے کے مقام پر فورسز نے منظم انداز میں کلیئرنس آپریشن شروع کردیا ہے،شہریوں کے تحفظ اور دہشت گردوں کی گرفتاری کے لیے انٹیلی جنس بنیادوں پر کارروائی جاری ہے جبکہ سیکورٹی اداروں نے حملہ آوروں کے سہولت کاروں کی تلاش بھی شروع کر دی ہے۔ علاوہ ازیں بنوں میں سی ٹی ڈی سے جھڑپ میں مطلوب 2دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔ مارے جانے والے دہشت گرد پولیس اور فورسز کو کئی اہم مقدمات میں مطلوب تھے۔سی ٹی ڈی حکام کے مطابق بنوں میں پولیس کے ساتھ مشترکہ اینٹلی جنس بیسڈ آپریشن میں دہشت گردوں نے ہتھیار ڈالنے کے بجائے فائرنگ کردی، جوابی کارروائی میں دہشتگرد حسین احمد ساکن ڈومیل بنوں اور انعام تورو عرف جہاد یار ساکن دتہ خیل وزیرستان اپنے انجام کو پہنچ گئے۔ حکام کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں کا تعلق کالعدم گل بہادر گروپ سے ہے۔مزید برآں لکی مروت میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 2ٹریفک پولیس اہلکار شہید ہو گئے ۔پولیس کے مطابق لکی مروت میں لونگ خیل سڑک پر ٹریفک پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کا افسوسناک واقعہ پیش آیا جس کے نتیجے میں ٹریفک پولیس کے 2اہلکار اسرائیل اور ثنااللہ موقع پر ہی شہید ہو گئے، واقعے کے فوراً بعد حملہ آور فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے، واردات کے بعد حملہ آور اہلکاروں کا سرکاری اسلحہ بھی اپنے ساتھ لے گئے۔سیکورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیا ۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: زخمی ہوگئے لکی مروت کے مطابق
پڑھیں:
ہنگو، پولیس کے قافلے پر بم حملہ، ایس ایچ او سمیت 2 اہلکار زخمی
ذرائع نے کہا کہ پولیس قافلے میں ایس پی انوسٹی گیشن عبدالصمد، ڈی ایس پی ٹل مجاہد اور ایس ایچ او عمران الدین جا رہے تھے۔ پولیس اور حملہ آوروں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا، ایچ او عمران الدین زخمی ہو گئے۔ اسلام ٹائمز۔ ہنگو کے علاقے دوآبہ میں پولیس قافلے پر دھماکے کے نتیجےمیں ایس ایچ او عمران الدین سمیت 2 اہلکار زخمی ہوگئے۔ ہنگو پولیس نے بتایا کہ دھماکہ کے بعد فائرنگ بھی کی گئی، پولیس قافلے کو آئی ای ڈی حملے کا نشانہ بنایا گیا۔ ذرائع نے کہا کہ پولیس قافلے میں ایس پی انوسٹی گیشن عبدالصمد، ڈی ایس پی ٹل مجاہد اور ایس ایچ او عمران الدین جا رہے تھے۔ پولیس اور حملہ آوروں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا، ایچ او عمران الدین زخمی ہو گئے۔ ایس ایس پی انویسٹیگیشن عبد الصمد خان نے بتایا کہ پولیس امن کیمٹی کے اجلاس واپس آ رہی تھی، ہمارے ساتھ پولیس قافلے کو نشانہ بنایا گیا، واقعے میں ایس ایچ او عمران الدین خان سمیت دو اہلکار زخمی ہوئے۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے حملے کا نوٹس لے کر آئی جی پولیس سے واقعے کی تفصیلی رپورٹ طلب کر لی۔ وزیراعلیٰ کی جانب سے واقعے میں زخمی ایس ایچ او اور اے ایس آئی کو فوری اور بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی۔ وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے کہا کہ پولیس اہلکاروں کے حوصلے اور فرض شناسی کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں۔