Jasarat News:
2025-10-04@23:36:05 GMT

ایران کی آئل ریفائنری میں دھماکا

اشاعت کی تاریخ: 1st, July 2025 GMT

ایران کی آئل ریفائنری میں دھماکا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

تہران (انٹرنیشنل ویب ڈیسک) ایران کی آئل ریفائنری میں نائیٹروجن ٹینک پھٹنے کے باعث زوردار دھماکا ہوا۔
مقامی میڈیا کے مطابق ایران کے شمال مغربی شہر تبریز کی آئل ریفائنری میں موجود نائیٹروجن ٹینک پھٹ گیا۔ مذکورہ حادثے سے متعلق حکام کا کہنا تھا کہ خوش آئند بات یہ ہے کہ واقعے میں کسی قسم کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا جبکہ ریفائنری کا کام بھی معمول کے مطابق جاری ہے۔
سیکورٹی حکام نے کہا ہے کہ مذکورہ دھماکے اس گولے کو تلف کرنے کے دوران ہوئے جو اسرائیلی بمباری کے دوران پھٹ نہیں سکا تھا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

ایران سے مذاکرات کا دروازہ اب بھی کھلا ہے: فراسیسی وزیر خارجہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

فرانس کے وزیر خارجہ جان نوئل بارو نے کہا ہے کہ ایران کے ساتھ مذاکرات کا موقع اب بھی موجود ہے، اگرچہ اقوام متحدہ کی پابندیاں نافذ ہو چکی ہیں۔

عالمی خبررساں ادارے کے مطابق العربیہ اور الحدث کو خصوصی انٹرویو میں انہوں نے بتایا کہ میکانزم آف اسنیپ بیک کو فعال کرنا اس بات کا مطلب نہیں کہ بات چیت کا دروازہ بند ہو گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پیرس اور اس کے شراکت دار مذاکرات کے لیے تیار ہیں، بشرطیکہ تہران سنجیدہ ضمانتیں فراہم کرے۔ یہ گفتگو انہوں نے العلا میں ہونے والی میونخ سکیورٹی کانفرنس کے موقع پر کی۔

ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر کہا تھا کہ اگر ان کے ملک پر عائد پابندیاں اٹھا لی جائیں تو مذاکرات اور مکالمے کا امکان موجود ہے۔

امریکی چینل “این بی سی” کو دیے گئے انٹرویو میں بزشکیان نے کہا کہ ایران کبھی بھی جوہری ہتھیار بنانے کا خواہاں نہیں رہا۔ ان کے مطابق مغرب دنیا کو یہ باور کرانا چاہتا ہے کہ تہران اس سمت بڑھ رہا ہے، لیکن یہ بالکل غلط ہے۔ انہوں نے کہا: “ہم ہر طرح کی بین الاقوامی نگرانی کے لیے تیار ہیں۔”

یورپی ٹرائیکا نے ایران کے جوہری اور بیلسٹک پروگرام کے خلاف اسنیپ بیک میکانزم کو فعال کر دیا ہے۔

اس حوالے سے ایرانی صدر بزشکیان نے وضاحت کی کہ اگر اس عمل کو روکا جاتا تو عالمی معائنہ کار تمام متاثرہ جوہری تنصیبات کا دورہ کر سکتے تھے، لیکن چونکہ یہ پیشکش مسترد کر دی گئی اس لیے زناد کا عمل آگے بڑھایا گیا۔

ایرانی صدر نے مزید کہا کہ یورپی ممالک چاہتے تھے کہ ایران امریکا کے ساتھ براہِ راست مذاکرات کرے، تاہم امریکہ نے پہلے ہی شرائط مسلط کر دیں۔ ان کے مطابق: “جب کوئی فریق یہ کہے کہ پہلے ہماری شرائط مانو، پھر بات کریں گے، تو یہ مذاکرات نہیں کہلاتے، اسی لیے کوئی بات چیت نہیں ہوئی۔”

بزشکیان نے کہا کہ ایران امریکی سرمایہ کاری کا خیر مقدم کرتا ہے اور پابندیاں ختم ہوتے ہی مذاکرات ممکن ہیں۔ ان سے پوچھا گیا کہ کیا ایران یورینیم کی افزودگی روکنے اور جوہری ہتھیار بنانے کی کسی بھی کوشش سے دستبردار ہونے پر تیار ہے، تو انہوں نے جواب دیا: “یقیناً، ہم اس کے لیے تیار ہیں۔ جب ہم کہتے ہیں کہ ہمیں ہتھیار نہیں بنانے تو اس کا مطلب ہے کہ ہم تمام بین الاقوامی فریم ورک کے تحت تعاون پر آمادہ ہیں”۔

ویب ڈیسک مرزا ندیم بیگ

متعلقہ مضامین

  • کراچی ڈیفنس کے فلیٹ سے خواجہ سرا کی لاش برآمد
  • ایران نے اسرائیل سے روابط کے الزام میں 6 مبینہ دہشت گردوں کو پھانسی دے دی
  • لاس اینجلس: آئل ریفائنری میں دھماکے کے بعد آگ لگ گئی
  • جرمنی: ڈرون کے سبب میونخ ایئرپورٹ کو بند کرنا پڑا
  • اسرائیل کی اندھی حمایت امریکہ کو عنقریب پشیمان کر دیگی، امریکی تھنک ٹینک
  • پشاور کے نواح میں دھماکا ایک پولیس اہلکار شہید
  • ایران سے مذاکرات کا دروازہ اب بھی کھلا ہے: فراسیسی وزیر خارجہ
  • شوگر کے وافر ذخائر کا دعویٰ، مزید درآمد روکنے کا فیصلہ
  • پشاور میں پولیس موبائل کے قریب دھماکا، متعدد اہلکار زخمی
  • ایف بی آر نے گریڈ 19 کے افسر کو ملازمت سے برطرف کر دیا