پاکستان میں پہلے ملٹی برانڈ ڈائننگ ڈیسٹینیشن ”دی کمیون” کا آغاز
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (کامرس رپورٹر)پاکستان میں پہلی بار جدید طرز کے ملٹی برانڈ ڈائننگ تجربے، ”دی کمیون بائے فوڈ پانڈا” متعارف کرادیا گیا ہے۔فوڈ پانڈا نے یہ انقلابی تصور کھانے کے تجربے کو ایک نئی جہت دینے کے لیے متعارف کرایا گیا ہے، جہاں صارفین کو مختلف اعلیٰ معیار کے فوڈ برانڈز ایک ہی چھت تلے دستیاب ہوں گے۔اس سہولت کے تحت صارفین ایک ہی QR کوڈ اسکین کر کے متعدد پسندیدہ ریسٹورانٹس اور کیفے سے بیک وقت آرڈر کر سکتے ہیں، اور مختلف پکوان ایک ہی میز پر بیٹھ کر کھا سکتے ہیں۔ اس موقع پر فوڈ پانڈا پاکستان کے سی ای او منتقیٰ پراچہ نے کہا کہ”دی کمیون ا پنی نوعیت کا پہلا ایسا منفرد مقام ہے جو مختلف فوڈ برانڈز کو ایک جگہ اکٹھا کرتا ہے اور صارفین کو بے مثال انتخاب، سہولت اور ذائقے فراہم کرتا ہے، یہی ڈائننگ کا مستقبل ہے، جو فوڈ پانڈا نے ترتیب دیا ہے۔”
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
پی ٹی سی ایل-ٹیلی نار انضمام کی منظوری، سی سی پی نے کڑی شرائط رکھ دیں
پاکستان کی کمپٹیشن کمیشن (CCP) نے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی لمیٹڈ (PTCL) کو ٹیلی نار پاکستان اور اوریئن ٹاورز کے مکمل حصص خریدنے کی اجازت دے دی ہے۔ یہ فیصلہ 18 ماہ کے انتظار کے بعد بدھ کو جاری کیا گیا۔
پیچیدہ معاملہ اور سخت شرائطسی سی پی کے چیئرمین ڈاکٹر کبیر احمد سدھو نے کہا کہ یہ “دنیا کے سب سے پیچیدہ انضمام میں سے ایک ہے اور اس کے ساتھ سخت شرائط رکھی گئی ہیں تاکہ مارکیٹ میں اجارہ داری نہ بنے اور غیر مسابقتی رویوں سے بچا جا سکے۔
سی سی پی نے وضاحت کی کہ پی ٹی سی ایل کو انضمام کی مکمل شراکت داری حاصل ہو گی، لیکن مارکیٹ میں مسابقت قائم رکھنے، غیر امتیازی رسائی یقینی بنانے اور صارفین تک فوائد پہنچانے کے لیے متعدد شرائط عائد کی گئی ہیں۔
نگرانی اور شرائطسی سی پی کے ممبر سلمان امین نے خبردار کیا کہ اگر شرائط کی خلاف ورزی یا غیر مسابقتی رویہ دیکھا گیا تو انضمام کو منسوخ کیا جا سکتا ہے۔ پی ٹی سی ایل اور مرجر کمپنی کو الگ اکاؤنٹس رکھنا ہوں گے تاکہ کراس سبسڈی نہ ہو۔
چیئرمین سدھو نے کہا کہ سی سی پی اس معاملے پر اگلے 5 سال تک نظر رکھے گا اور اس دوران دیگر ٹیلی کام کمپنیاں مارکیٹ کے اصولوں کے عادی ہو جائیں گی۔
کلیدی شرائطعلیحدہ انتظام اور گورننس: پی ٹی سی ایل اور مرجر کمپنی کے الگ بورڈ اور مینجمنٹ ہونی چاہیے۔
قیادت کے معیارات: سی سی او اور سینیئر مینجمنٹ کو سخت معیار اور ایمانداری کے تقاضے پورے کرنے ہوں گے۔
تھرڈ پارٹی ریویوئر: 5 سال تک معاملات کی نگرانی اور سہ ماہی رپورٹ سی سی پی کو پیش کرنا۔
متعلقہ پارٹی کے لین دین اور کراس سبسڈی: صرف مسابقتی اور برابر سطح پر ہو سکتی ہے۔
انٹرکنیکشن اور انفراسٹرکچر شیئرنگ: تمام آپریٹرز کو غیر امتیازی رسائی فراہم کی جائے۔
قیمتوں میں امتیاز پر پابندی: پی ٹی سی کو اپنی ہول سیل قیمتیں PTA سے منظور کروانی ہوں گی، پرڈیٹری ریٹیل قیمتیں نہیں لگائی جا سکتیں۔
صارفین کا تحفظ اور جدت: سروس معیار اور جدت کے اصولوں پر عمل لازمی۔
افادیت کا ثبوت: پی ٹی سی ایل کو دکھانا ہوگا کہ فوائد صارفین تک پہنچ رہے ہیں۔
بین الاقوامی اور ملکی ردعملٹیلی نار ایشیا نے کہا ہے کہ یہ لین دین پاکستان کے ٹیلی کام سیکٹر کو مضبوط کرے گا۔ ٹیلی نار پاکستان اپنے 43 ملین صارفین کو معمول کے مطابق خدمات فراہم کرتی رہے گی۔
جاز کے سی ای او عامر ابراہیم کے ماطبق مرجر ٹیلی کام صنعت کو پائیدار بنا سکتا ہے اور اب سب سے اہم کام ہے کہ اسپیکٹرم کا وقت پر اجرا ہو تاکہ پاکستان کی ڈیجیٹل ترقی میں تیزی آئے اور عوام کو سستی اور تیز کنیکٹیویٹی میسر ہو۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں