اسلام آباد (نیوز ڈیسک)وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی ڈیجیٹائزیشن اور دیگر اصلاحات کے حوالے سے ہفتہ وار جائزہ اجلاس منعقد ہوا، جس میں مالی سال 2024-25 کے دوران ٹیکس محصولات میں نمایاں اضافے پر وزارتِ خزانہ اور ایف بی آر کی کاوشوں کو سراہا گیا۔

اجلاس کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ مالی سال 2024-25 کے دوران وفاقی ٹیکس محصولات میں 865 ارب روپے کا اضافہ ہوا، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 8 گنا زیادہ ہے۔ اس دوران ٹیکس کا مجموعی قومی پیداوار (GDP) سے تناسب 11.

3 فیصد رہا، جو پچھلے سال کے مقابلے میں 1.5 فیصد زیادہ ہے۔

وزیراعظم نے اداروں کو خبردار کیا کہ نئے مالی سال کے اہداف کے حصول میں کسی قسم کی کوتاہی یا ادارہ جاتی سستی برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے واضح کیا کہ وہ محصولات کی وصولی اور معاشی اہداف کے تمام مراحل کی ذاتی طور پر نگرانی کر رہے ہیں۔

وزیراعظم نے ایف بی آر کو ہدایت کی کہ وہ عوام سے عزت و احترام کے ساتھ پیش آئے اور کاروباری برادری و ٹیکس دہندگان کے لیے ہر ممکن سہولت فراہم کرے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ ایف بی آر کا “ٹریک اینڈ ٹریس ڈیجیٹل پروڈکشن سسٹم” تمام پیداواری و ترسیلی مراحل پر لاگو کیا جائے تاکہ زیادہ سے زیادہ شعبوں کو ٹیکس نیٹ میں لایا جا سکے۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ چینی، تمباکو اور فرٹیلائزر سیکٹرز میں یہ نظام مکمل طور پر نافذ کیا جا چکا ہے، جب کہ سیمنٹ اور دیگر صنعتوں میں جلد لاگو کر دیا جائے گا۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ ٹیکس نادہندگان اور دیگر صنعتوں کے پیداواری عمل کو بھی ڈیجیٹائز کر کے ٹیکس نیٹ میں شامل کیا جائے، اور ریٹیل سیکٹر میں پوائنٹ آف سیل (POS) سسٹم کا دائرہ مزید وسیع کیا جائے۔

وزیراعظم نے اجلاس کے شرکاء کو آئندہ مالی سال کے بجٹ کی منظوری پر مبارکباد دی اور تمام سرکاری اداروں کو ایف بی آر کے ساتھ مکمل تعاون کی ہدایت کی تاکہ ملک کا معاشی مستقبل روشن بنایا جا سکے۔

اجلاس میں وفاقی وزراء عطا اللہ تارڑ، اعظم نذیر تارڑ، چیئرمین ایف بی آر اور دیگر اعلیٰ سرکاری حکام نے شرکت کی۔

Ask ChatGPT

Post Views: 5

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: ایف بی آر ہدایت کی مالی سال اور دیگر سال کے

پڑھیں:

وزیراعظم شہباز شریف بیرون ممالک کے دوروں کے بعد اسلام آباد پہنچ گئے

اسلام آباد (نیوز ڈیسک)وزیراعظم محمد شہبازشریف بیرون ممالک کے دوروں کے بعد اسلام آباد پہنچ گئے۔

وزیراعظم محمد شہبازشریف نے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں مسئلہ کشمیر اور فلسطین کواجاگر کیا، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور اسلامی ممالک کے رہنماؤں سے ملاقاتیں کیں، وزیراعظم نے سعودی عرب کے ساتھ تاریخی معاہدہ بھی کیا۔

وطن واپس پہنچنے پر سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق اور وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے نورخان ایئر بیس پر وزیراعظم کا استقبال کیا۔

واضح رہے وزیراعظم شہباز شریف لندن سے واپس پاکستان روانہ ہوئے، وزیراعظم نے لندن میں اپنا چیک اپ بھی کرایا تھا، وزیراعظم شہباز شریف تین دن لندن میں موجود رہے، وزیراعظم نے اوورسیز کے مختلف وفود سے ملاقاتیں بھی کی تھیں۔

متعلقہ مضامین

  • وزیراعلی مریم نواز کی زیرصدارت 4 گھٹنے طویل جائزہ اجلاس،8 بڑے محکموں سے تفصیلی بریفنگ لی
  • اسلام آباد:وزیراعظم شہبازشریف ملکی معیشت کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کررہے ہیں
  • پاکستان کو خطے میں سرمایہ کاری کا پرکشش مرکز بنایا جائے گا، شہباز شریف
  • وزیراعظم شہباز شریف نے متعلقہ وزارتوں اور اداروں کو بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو تمام سہولیات کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کردی
  • پاکستان کو خطے کا پرکشش سرمایہ کاری مرکز بنایا جائے گا، وزیراعظم شہباز شریف
  • ایک سال میں موٹرویز، ہائی ویز پر ٹول ٹیکسز میں 101 فیصد اضافہ
  • وزیراعظم شہباز شریف بیرون ممالک کے دوروں کے بعد اسلام آباد پہنچ گئے
  • یکجہتی :غزہ مارچ کی تیاریاں تیز،عوامی رابطہ مہم جاری،توفیق الدین صدیق کی زیر صدارت جائزہ اجلاس
  • وزیراعظم شہباز شریف کا آزاد کشمیر کی صورتحال کا سخت نوٹس، شہریوں سے پُر امن رہنے کی اپیل
  • آزادکشمیر احتجاج: وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر 7 رکنی کمیٹی تشکیل، مذاکرات کا آغاز