اسرائیلی فوج کی بمباری سے 24 گھنٹوں میں 116 فلسطینی شہید
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
اسرائیلی فوج کی تازہ بمباری کے نتیجے میں 24 گھنٹوں کے دوران کم از کم 116 فلسطینی شہید ہوگئے۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق، یہ حملے اسپتالوں، اسکولوں اور خوراک تقسیم کرنے والے مراکز کو نشانہ بنا کر کیے گئے۔
اسرائیلی اخبار نے انکشاف کیا ہے کہ فوج کو باقاعدہ احکامات دیے گئے ہیں کہ خوراک کے انتظار میں کھڑے لوگوں پر بھی گولیاں چلائی جائیں۔
دوسری جانب فلسطینی مزاحمتی تنظیموں کا کہنا ہے کہ انہوں نے غزہ کے شہر خان یونس میں ایک اسرائیلی فوجی گاڑی اور اہلکاروں کو نشانہ بنایا ہے۔
مزید برآں، اسرائیلی فوج نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ یمن سے اسرائیل کی جانب میزائل داغے گئے ہیں، جس کے بعد خطے میں کشیدگی مزید بڑھ گئی ہے۔
غزہ میں جاری جنگ کے دوران شہری علاقوں کو نشانہ بنانا انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے شدید تنقید کا باعث بن رہا ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اسرائیلی فوج
پڑھیں:
سلامتی کونسل میں ٹرمپ کے امن منصوبے کی حمایت میں قرارداد پر ووٹنگ آج ہو گی
رپورٹ کے مطابق پچھلے مسودوں کے برعکس اس نئے مسودے میں جو غزہ کے لیے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے امن منصوبے کو اپناتا ہے، مستقبل میں ایک ممکنہ فلسطینی ریاست کا حوالہ شامل ہے، جس کی اسرائیلی حکومت برسوں سے سخت مخالفت کرتی آئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ منصوبے کی حمایت میں امریکا اور مسلم ممالک کی قرارداد پر ووٹنگ آج ہو گی۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ منصوبے کی حمایت میں پیش کی جانے والی قرارداد پر اسرائیلی انتہاء پسند وزراء کی جانب سے تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے۔ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے دائیں بازو کے وزراء کو فلسطینی ریاست کے قیام کی مخالفت برقرار رکھنے کا یقین دلا دیا۔ کابینہ اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے نیتن یاہو نے کہا کہ بیرونی اور اندرونی دباؤ کے باوجود فلسطینی ریاست کے خلاف مؤقف میں ذرہ برابر فرق نہیں آیا۔ انہوں نے کہا کہ دہائیوں سے جاری مخالفت جاری رہے گی، چاہے آسان ہو یا مشکل لیکن حماس کو ہر حال میں غیر مسلح کیا جائے گا۔ رپورٹ کے مطابق پچھلے مسودوں کے برعکس اس نئے مسودے میں جو غزہ کے لیے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے امن منصوبے کو اپناتا ہے، مستقبل میں ایک ممکنہ فلسطینی ریاست کا حوالہ شامل ہے، جس کی اسرائیلی حکومت برسوں سے سخت مخالفت کرتی آئی ہے۔