Jasarat News:
2025-10-04@16:56:07 GMT

مٹ جائے گی مخلوق تو انصاف کروگے؟

اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

غزہ میں اسرائیل کی بدترین دہشت گردی جاری ہے، پناہ گاہوں اور امدادی قافلوں پر بمباری کے نتیجے میں روزانہ ستر، اسی افراد شہید ہورہے ہیں۔ گزشتہ روز بھی اسرائیلی بمباری سے 68 فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہوگئے۔ عرب میڈیا کے مطابق خان یونس میں امداد کے منتظر فلسطینیوں پر بھی فضائی حملے کیے گئے، اسرائیل کی جانب سے شمالی غزہ کے علاقے جبالیہ میں ایک پناہ گزین اسکول پر بمباری کی گئی، دیر البلاح میں الاقصیٰ شہدا اسپتال پر حملے میں درجنوں فلسطینی زخمی ہو گئے۔ دوسری جانب بچوں میں گردن توڑ بخار کے تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 35 ہوگئی ہے، نومولود بچے دودھ کے لیے بلبلا رہے ہیں، شیر خوار بچوں کی جان بچانے کے لیے انہیں دودھ کے بجائے دال کا شوربہ پلایا جارہا ہے، ایندھن کی بندش سے متعدد اسپتالوں میں ڈائیلائسز کی سہولت ختم ہوگئی، غذائی قلت کی وجہ سے اب تک 70 بچے شہید ہوچکے ہیں، غذائی قلت انسانی بحران کی شکل اختیار کر رہی ہے، ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق غذائی قلت سے شہید ہونے والے زیادہ تر پانچ سال سے کم عمر کے بچے ہیں، اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے یونیسف نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اگر فوری امداد نہ پہنچائی گئی تو آئندہ مہینوں میں 71 ہزار سے زائد بچوں کو شدید غذائی قلت کا سامنا ہو سکتا ہے، قوامِ متحدہ کی رپورٹس میں یہ بھی بتایاگیا ہے کہ غزہ کی تقریباً 50 فی صد آبادی قحط زدہ حالات میں زندہ رہنے کی کوشش کر رہی ہے۔ یونیسف، ڈبلیو ایچ او اور ورلڈ فوڈ پروگرام نے عالمی برادری کو خبردار کیا ہے کہ اگر انسانی امداد کے راستے فوری طور پر نہ کھولے گئے تو یہ صورتحال نہ صرف مزید جانیں لے سکتی ہے بلکہ پورے خطے کو عدم استحکام سے دوچار کر سکتی ہے۔ اس وقت غزہ کے اسپتال غذائی قلت سے متاثرہ بچوں سے بھرے ہوئے ہیں، جبکہ سرحد پر کھڑی امدادی گاڑیاں اسرائیل کی فوجی رکاوٹوں کے باعث اندر داخل نہیں ہو پا رہیں۔ اقوامِ متحدہ کے مطابق غزہ کا یہ بحران اب صرف انسانی ہمدردی کا معاملہ نہیں، بلکہ عالمی ضمیر کا امتحان بن چکا ہے۔ المناک صورتحال یہ ہے کہ غزہ میں انسانی المیہ رونما ہورہا ہے اور پوری دنیا خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ یہ بھی اطلاعات ہیں کہ اسرائیلی فوج نے ایران سے جنگ بندی کے بعد غزہ میں بڑے آپریشن کی تیاری شروع کر دی، صہیونی فوج نے شمالی غزہ کے گنجان آباد علاقوں کو فوری خالی کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ میں آپریشن مکمل کرنے کے بعد وسطی علاقوں تک پھیلانے کا بھی عندیہ دیا ہے۔ اسرائیلی اخبار ’’ہارٹز‘‘ نے وائٹ ہائوس کے سینئر حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹیم کے اعلیٰ حکام رون دیرمر پر زور دیں گے کہ وہ غزہ پر حملے ختم کرنے اور باقی اسرائیلی قیدیوں کی واپسی کے لیے معاہدے پر آمادہ ہوں۔ دوسری جانب مصر کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ ان کا ملک غزہ کے لیے ایک نئے معاہدے پر کام کر رہا ہے، جس میں 60 روزہ جنگ بندی کے بدلے کچھ اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی اور محصور علاقے میں انسانی امداد کی فوری فراہمی شامل ہے۔ مصری وزیر خارجہ بدر عبدالعاطی نے مقامی ٹی وی چینل ’آن ٹی وی‘ کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ ’ہم ایک پائیدار حل اور مستقل جنگ بندی کی طرف بڑھنے کے لیے کام کر رہے ہیں، دریں اثناء جنگ بندی کے حوالے سے حماس نے ایک جامع منصوبہ پیش کیا ہے، حماس کے سینئر رہنما اسامہ حمدان کا کہنا ہے کہ حماس نے ایک جامع منصوبہ پیش کیا ہے، جس کا مقصد غزہ پر جاری حملے رکوانا، سرحدی راستے کھولنا اور علاقے میں تعمیر ِ نو کا آغاز کرنا ہے۔ تاہم، ان کے مطابق اسرائیل کی ہٹ دھرمی اس معاہدے کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ بنی ہوئی ہے۔ اسامہ حمدان نے انکشاف کیا کہ نیتن یاہو نے چار ہفتے قبل ایک امن فارمولہ مسترد کر دیا، جو ثالثوں کی جانب سے پیش کیا گیا تھا۔ اس فارمولے میں 60 دن کے لیے جنگ بندی اور اس کے بعد مستقل سیز فائر اور انسانی امداد کی بحالی کا منصوبہ شامل تھا۔ حقیقت یہ ہے کہ غزہ کا قیامت خیز منظر، عالمی برادری اور عالمی اداروں کے دامن پر ایک بد نماداغ ہے، انسانیت اور انسانی حقوق کے دعوؤں کی حقیقت کھل کر سامنے آگئی ہے، پوری دنیا کے احتجاج، جنگ بندی کے مطالبوں اور عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کے باوجود اسرائیلی جارحیت کے سد ِ باب کے لیے اگر اقدامات نہیں کیے جاتے تو اس کا صاف مطلب اس کے سوا کچھ نہیں کہ اس نسل کشی میں یہ سب برابر کے شریک ہیں، ایسے دوہرے معیارات کے ساتھ دنیا میں امن کے قیام کو خواب کبھی اور کسی طور شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا، مغرب کی اسی روش کے نتیجے میں جب رد عمل پیدا ہوتا ہے تو اس کو دہشت گردی سے تعبیر کیا جاتا ہے۔

 

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: جنگ بندی کے اسرائیل کی غذائی قلت کے مطابق کے لیے کیا ہے غزہ کے

پڑھیں:

پیپلزپارٹی کی معافی کا مطالبہ مسترد،تنقید کروگے تو زوردار جواب ملے گا، مریم نواز

آفت آئی تو پنجاب کے زخموں پر نمک چھڑکا گیا ،پریس کانفرنس میں مذاق اڑایا گیا امداد کیوں نہیں مانگتے،پنجاب کے عوام کو اکیلا نہیں چھوڑ سکتی،مخالفین پرلفظی وار ،شدید تنقید
معافی وہ ترجمان مانگیں جنہوں نے آفت کے وقت پنجاب پر تنقید کی،ہمارا پانی پنجاب کے کسان کا حق تھا جسے سیاست کی نذر کردیاگیا، وزیراعلیٰ کاافتتاحی تقریب سے خطاب
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ آفت آئی تو پنجاب کے زخموں پر نمک چھڑکا گیا، میں جب اپنا پانی کہتی ہوں تو اس کا مطلب پنجاب کا پانی ہوتا ہے۔یہ بات انہوں ںے لاہور میں الیکٹرک بسوں کے فیز ٹو منصوبے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔انہوں نے کہا کہ ان بسوں کا کرایہ بہت معمولی ہے یہ انٹرنیٹ کی سہولت سے آراستہ ہیں اس کا کرایہ محض بیس روپے رکھا گیا ہے، لاہور میں مزید الیکٹرک بسیں بھی فراہم کی جائیں گی، پنجاب کی ترقی میرا مشن ہے، لاہور میں الیکٹرک بسیں عوام کے لیے تحفہ ہیں، الیکٹرک بسوں میں خصوصی افراد اور بزرگوں کے لیے سفر مفت ہوگا۔وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ مجھے کہا گیا کہ میں جب اپنا پانی کہتی ہوں تو یہ جاتی امرا کا پانی نہیں ہوتا پنجاب کا پانی ہوتا ہے۔مجھے معلوم ہوا کہ کے پی میں کلاؤڈ برسٹ سے پانچ سو بندے جاں بحق ہوئے میں نے تھائی لینڈ سے علی امین گنڈاپور کو کال کی اور پوچھا کہ پنجاب آپ کی کیا مدد کرسکتا ہے؟ آج آفت ہم پر آئی پنجاب کے زخموں پر نمک چھڑکا گیا، جب ہماری امدادی کارروائیاں پنجاب میں جاری تھیں تو پریس کانفرنس میں ہمارا مذاق اڑایا گیا۔مریم نواز نے کہا کہ مجھے کہا جارہا تھا کہ عالمی اداروں سے مدد کیوں نہیں مانگی؟ جب عوام کی خدمت کی نیت ہو تو کسی کے آگے ہاتھ پھیلانے کی ضرورت نہیں پڑتی، کے پی کے عوام بھی ہمارے عوام ہیں مگر گمراہ کرکے لوگوں کو پنجاب کے خلاف نکالا گیا یہ عصبیت ہے۔وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ ہمارا پانی پنجاب کے کسان کا حق تھا جسے سیاست کی نذر کردیا گیا، پنجاب کے عوام کو اکیلا نہیں چھوڑ سکتی ان کے خلاف بات کروگے تو زوردار جواب ملے گا، مریم نواز نے اپنے لوگوں کے حق کے لیے آواز بلند کی اس لیے مریم نواز کبھی معافی نہیں مانگے گی، معافی تو انہیں مانگی چاہیے جنہوں نے پنجاب میں امداد کی فراہمی کے دوران ہم پر تنقید کی۔

متعلقہ مضامین

  • غزہ کا اسرائیلی محاصرہ توڑنے کیلیے فریڈم فلوٹیلا کا نیا مشن غزہ کی جانب روانہ
  • 16 کروڑ سال پرانی مخلوق: اسکاٹ لینڈ میں سانپ اور چھپکلی کے ملاپ جیسا قدیم جانور دریافت
  • پیپلزپارٹی کی معافی کا مطالبہ مسترد،تنقید کروگے تو زوردار جواب ملے گا، مریم نواز
  • پُر امن فلوٹیلا پر اسرائیلی فوج کا حملہ
  • جنوبی افریقی صدر کا اسرائیل سے گرفتار کارکنوں کی فوری رہائی کا مطالبہ
  • عمران خان کی غیرقانونی قید انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے، حلیم عادل شیخ
  • صمود فلوٹیلا کی سرگرمیوں پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت
  • گلوبل صمود فلوٹیلا حملہ:کولمبیا نے اسرائیلی سفارت کاروں کو ملک بدر کر دیا
  • صمود فلوٹیلا پر حملے کی مذمت،  پاکستان فلسطین کی غیر متزلزل حمایت جاری رکھے گا، اسحاق ڈار
  • پاکستان کا صمود فلوٹیلا کے کارکنوں کی فوری رہائی کا مطالبہ، غزہ کیلیے امداد روکنے کی مذمت