UrduPoint:
2025-07-03@01:25:30 GMT

مالی سال 25-2024 کے دوران تجارتی خسارے میں 9 فیصد کا اضافہ

اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT

مالی سال 25-2024 کے دوران تجارتی خسارے میں 9 فیصد کا اضافہ

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔02 جولائی ۔2025 )مالی سال 25-2024 کے دوران ملکی تجارتی خسارہ 9 فیصد کے نمایاں اضافے سے 26.3 ارب ڈالر تک جاپہنچا ہے ادارہ شماریات کے مطابق ملک کا تجارتی توازن یعنی برآمدات اور درآمدات کے درمیان فرق مالی سال 2023-24 کے دوران 24.1 ارب ڈالر خسارے میں ریکارڈ کیا گیا.

مالی سال 25-2024 میں برآمدات 4.7 فیصد بڑھ کر 32.1 ارب ڈالر ہو گئیں جو مالی سال 2024 میں 30.7 ارب ڈالر تھیں ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے مطابق پائیدار ڈبل ڈیجٹ برآمدی نمو کیلئے سیاسی و اقتصادی استحکام، توانائی شعبے میں اصلاحات اور عالمی مسابقت درکار ہے.

ادھر مالی سال 2025 میں درآمدات بھی 6.6 فیصد بڑھ کر 58.4 ارب ڈالر ہو گئیں جو مالی سال 2024 میں 54.

(جاری ہے)

8 ارب ڈالر تھیں جون 2025 میں ملک کا تجارتی خسارہ 3.4 فیصد کم ہو کر 2.3 ارب ڈالر رہا جو پچھلے سال کے اسی ماہ کے مقابلے میں ہے جون 2024 میں ملک کا تجارتی توازن 2.4 ارب ڈالر خسارے میں ریکارڈ کیا گیا. جون 2025 میں ملک کی درآمدات اور برآمدات میں کمی کے باعث تجارتی خسارے میں سالانہ کمی واقع ہوئی، تاہم درآمدات میں کمی نسبتاً زیادہ نمایاں تھی جون 2025 میں برآمدات 2.54 ارب ڈالر رہیں جو جون 2024 میں ریکارڈ کی گئی 2.56 ارب ڈالر کے مقابلے میں 0.6 فیصد کم ہیں ادھر درآمدات 2 فیصد کی کمی سے 4.86 ارب ڈالر ریکارڈ کی گئیں، گزشتہ سال کی اسی مدت میں درآمدات 4.96 ارب ڈالر تھیں ماہانہ بنیاد پر جون 2025 میں تجارتی خسارہ نمایاں طور پر 9.5 فیصد کم ہو کر 2.57 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا.                                                                                                               

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ریکارڈ کی ارب ڈالر مالی سال

پڑھیں:

جون میں مہنگائی کی شرح 3سے 4فیصد کے درمیان رہنے کا امکان ہے، وزارت خزانہ

جون میں مہنگائی کی شرح 3سے 4فیصد کے درمیان رہنے کا امکان ہے، وزارت خزانہ WhatsAppFacebookTwitter 0 30 June, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (سب نیوز)وزارتِ خزانہ نے ماہانہ اقتصادی جائزہ رپورٹ میں کہا ہے کہ صارف قیمت اشاریہ (سی پی آئی)کے مطابق جون میں مہنگائی کی شرح 3 سے 4 فیصد کے درمیان رہنے کی توقع ہے۔
گزشتہ ماہ وزارت خزانہ نے بڑی صنعتوںکی ترقی کے بارے میں محتاط رویہ اپناتے ہوئے مئی اور جون کے دوران مہنگائی میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا تھا۔مئی 2025 میں سال بہ سال مہنگائی کی شرح دسمبر کے بعد بلند ترین سطح پر تھی، جو کئی ماہ کے وقفے کے بعد افراطِ زر کے دوبارہ بڑھنے کا اشارہ دیتی ہے۔
ادارہ شماریات پاکستان کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق مئی میں مہنگائی کی شرح 3.46 فیصد رہی، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جون 2025 کے لیے مہنگائی کی شرح 3 سے 4 فیصد کے درمیان رہنے کی توقع ہے۔رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ آنے والے مہینوں میں بڑی صنعتوں کی صورتحال مثبت دکھائی دیتی ہے، جس کی بنیاد سیمنٹ کی فروخت اور گاڑیوں کی خریداری جیسے اشاریوں پر رکھی گئی ہے۔
مئی میں کاروں، اسپورٹ یوٹیلیٹی وہیکلز، پک اپس اور وینز کی فروخت 14 ہزا 762 یونٹس تک پہنچی، جو کہ سال بہ سال 35 فیصد اور ماہ بہ ماہ 39 فیصد اضافہ ظاہر کرتی ہے۔تاہم، وزارت خزانہ کے مطابق اپریل 2025 میں ایل ایس ایم کی کارکردگی ملی جلی رہی، جہاں سالانہ بنیاد پر 2.3 فیصد اضافہ ہوا، لیکن ماہانہ بنیاد پر 3.2 فیصد کمی دیکھی گئی۔رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ نجی شعبے کو قرضوں میں اضافہ پیداوار میں بہتری اور سرمایہ کاروں کے اعتماد کی بحالی کو ظاہر کرتا ہے۔
کرنٹ اکاونٹ کے حوالے سے رپورٹ میں کہا گیا کہ مالی سال 25-2024 کے جولائی تا مئی کے عرصے میں ترسیلات زر اور برآمدات میں اضافے کی بدولت بیرونی کھاتوں کی پوزیشن میں بہتری آئی ہے۔رپورٹ کے مطابق ترسیلات اور برآمدات میں اضافے کی بدولت مالی سال 2025 کے دوران کرنٹ اکاونٹ سرپلس میں رہنے کی توقع ہے۔زرعی شعبے سے متعلق رپورٹ میں کہا گیا کہ معیاری بیجوں اور مشینی کاشت کے استعمال سے زرعی پیداوار میں اضافہ متوقع ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ زرعی مشینری کی درآمدات جولائی تا اپریل مالی سال 2025 کے دوران 10 فیصد بڑھ کر 6 کروڑ 92 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئیں، جو کہ مشینی کاشت میں اضافے کی نشاندہی کرتی ہیں۔اس سے قبل رواں ماہ وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے اقتصادی جائزہ 25-2024 پیش کرتے ہوئے اعتماد ظاہر کیا تھا کہ مالی سال کے اختتام تک ملک کی معیشت 2.7 فیصد کی شرح نمو حاصل کر لے گی۔نیشنل اکاونٹس کمیٹی کے مطابق مالی سال 2025 کی پہلی سہ ماہی میں جی ڈی پی کی شرح نمو 1.37 فیصد، دوسری سہ ماہی میں 1.53 فیصد، اور تیسری سہ ماہی میں 2.4 فیصد رہی، اس کا مطلب ہے کہ 2.7 فیصد کا ہدف حاصل کرنے کے لیے اپریل تا جون کے 3 مہینوں میں 5.5 فیصد شرح نمو حاصل کرنا ہوگی۔تاہم یہ شرح اب بھی مقرر کردہ 3.6 فیصد ہدف سے کم ہے، یہ مسلسل تیسرا سال ہے کہ حکومت اپنی مقررہ شرح نمو حاصل کرنے میں ناکام رہی ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرمخصوص نشستیں کیس،پی ٹی آئی اور سنی اتحاد کونسل کا 12ججز کے دستخط کیساتھ کورٹ آرڈر جاری کرنیکی استدعا مخصوص نشستیں کیس،پی ٹی آئی اور سنی اتحاد کونسل کا 12ججز کے دستخط کیساتھ کورٹ آرڈر جاری کرنیکی استدعا حکومت کا عوام کو ریلیف، بجلی بلوں سے الیکٹریسٹی ڈیوٹی ختم کرنے کا فیصلہ اسٹیٹ بینک اور اس کے ذیلی ادارہ بینکنگ سروسز کارپوریشن عدالتوں کے فیصلوں پر عمل درآمد کرنے کے بجائے توہین عدالت کے مرتکب ہو... صدر آصف زرداری نے آئندہ مالی سال کے فنانس بل کی منظوری دیدی، بجٹ کا اطلاق آج رات 12بجے سے ہو گا سپریم کورٹ نے ویڈیو لنک کی سہولت میں دور دراز علاقوں تک توسیع دیدی سی ڈی اے ، بقایاجات کی بروقت وصولی کیلئے ون ونڈو فیسلٹیشن سینٹر میں بہترین انتظامات ،شہریوں کی تعریف TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • مالی سال 2024-2025 میں حکومت تجارتی خسارے سمیت اہداف حاصل کرنے میں ناکام
  • پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں 5ارب12کروڑڈالرز کا اضافہ
  • مالی سال 2024-2025 کے دوران زرمبادلہ کے ذخائر میں 5 ارب ڈالرز کا اضافہ
  • مالی سال کے اختتام پر زرمبادلہ ذخائر 14.51 ڈالر ریکارڈ
  • حکومت تجارتی اہداف کے حصول میں ناکام، وفاقی ادارہ شماریات کی رپورٹ سامنے آگئی
  • پاکستان میں سالانہ بنیادوں پر مہنگائی کی مجموعی شرح 3.2 فیصد رہی
  • اماراتی دارالحکومت کی آبادی میں 7.5 فیصد اضافہ
  • جون میں مہنگائی کی شرح 3سے 4فیصد کے درمیان رہنے کا امکان ہے، وزارت خزانہ
  • جون میں مہنگائی کی شرح 3 سے 4 فیصد کے درمیان رہنے کا امکان ہے: وزارت خزانہ