UrduPoint:
2025-11-03@14:25:28 GMT

مالی سال 25-2024 کے دوران تجارتی خسارے میں 9 فیصد کا اضافہ

اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT

مالی سال 25-2024 کے دوران تجارتی خسارے میں 9 فیصد کا اضافہ

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔02 جولائی ۔2025 )مالی سال 25-2024 کے دوران ملکی تجارتی خسارہ 9 فیصد کے نمایاں اضافے سے 26.3 ارب ڈالر تک جاپہنچا ہے ادارہ شماریات کے مطابق ملک کا تجارتی توازن یعنی برآمدات اور درآمدات کے درمیان فرق مالی سال 2023-24 کے دوران 24.1 ارب ڈالر خسارے میں ریکارڈ کیا گیا.

مالی سال 25-2024 میں برآمدات 4.7 فیصد بڑھ کر 32.1 ارب ڈالر ہو گئیں جو مالی سال 2024 میں 30.7 ارب ڈالر تھیں ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے مطابق پائیدار ڈبل ڈیجٹ برآمدی نمو کیلئے سیاسی و اقتصادی استحکام، توانائی شعبے میں اصلاحات اور عالمی مسابقت درکار ہے.

ادھر مالی سال 2025 میں درآمدات بھی 6.6 فیصد بڑھ کر 58.4 ارب ڈالر ہو گئیں جو مالی سال 2024 میں 54.

(جاری ہے)

8 ارب ڈالر تھیں جون 2025 میں ملک کا تجارتی خسارہ 3.4 فیصد کم ہو کر 2.3 ارب ڈالر رہا جو پچھلے سال کے اسی ماہ کے مقابلے میں ہے جون 2024 میں ملک کا تجارتی توازن 2.4 ارب ڈالر خسارے میں ریکارڈ کیا گیا. جون 2025 میں ملک کی درآمدات اور برآمدات میں کمی کے باعث تجارتی خسارے میں سالانہ کمی واقع ہوئی، تاہم درآمدات میں کمی نسبتاً زیادہ نمایاں تھی جون 2025 میں برآمدات 2.54 ارب ڈالر رہیں جو جون 2024 میں ریکارڈ کی گئی 2.56 ارب ڈالر کے مقابلے میں 0.6 فیصد کم ہیں ادھر درآمدات 2 فیصد کی کمی سے 4.86 ارب ڈالر ریکارڈ کی گئیں، گزشتہ سال کی اسی مدت میں درآمدات 4.96 ارب ڈالر تھیں ماہانہ بنیاد پر جون 2025 میں تجارتی خسارہ نمایاں طور پر 9.5 فیصد کم ہو کر 2.57 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا.                                                                                                               

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ریکارڈ کی ارب ڈالر مالی سال

پڑھیں:

وزارت خزانہ کے اہم معاشی اہداف، معاشی شرح نمو بڑھ کر 5.7 فیصد تک جانے کا امکان

اسلام آباد:

وفاقی وزارت خزانہ نے اپنے معاشی اہداف مقرر کردیے ہیں اور بتایا گیا کہ برآمدات اور ترسیلات زر میں اضافہ اور معاشی شرح نمو 4.2 فیصد سے بڑھ کر 5.7 فیصد تک جانے کا امکان ہے۔

وفاقی وزارت خزانہ نے تین سالہ میکرو اکنامک اور فسکل فریم ورک جاری کر دیا ہے، جس کے تحت آئندہ تین برسوں کے لیے اہم معاشی اہداف مقرر کردیے گئے ہیں۔

وزارت خزانے کے اہداف کے مطابق تین سال میں پاکستان کی برآمدات میں 10 ارب ڈالر سے زائد اضافے کا امکان ہے اور برآمدات 44 ارب 83 کروڑ سے بڑھ کر 55 ارب ڈالر تک جانے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

برآمدات کے حوالے سے بتایا گیا کہ اشیائے برآمدات 42 ارب 69 کروڑ ڈالر تک جا سکتی ہیں، خدمات کی برآمدات 12 ارب 24 لاکھ ڈالر تک پہنچنے کا تخمینہ ہے۔

وزارت خزانہ کے مطابق رواں مالی سال اشیا کی برآمدات 35 ارب 28 کروڑ ڈالر رہنے کا امکان ہے، سروسز سیکٹر کی برآمدات کا تخمینہ 8 ارب 38 کروڑ ڈالر ہے۔

وفاقی حکومت کے اہم معاشی اہداف میں نشان دہی کی گئی ہے کہ درآمدات میں 14.5 ارب ڈالر اضافے سے 79 ارب 71 لاکھ ڈالر تک جانے کا امکان ہے۔

مزید بتایا گیا کہ آئندہ تین سال میں ترسیلات زر 44 ارب 82 کروڑ ڈالر تک پہنچنے کی توقع ہے، رواں سال ترسیلات زر 39 ارب 43 کروڑ ڈالر رہنے کا تخمینہ ہے۔

وفاقی وزارت خزانہ نے بتایا کہ تین سال میں ملکی معیشت کا حجم ایک لاکھ 62 ہزار 513 ارب روپے تک بڑھنے کا امکان ہے، رواں سال ملکی معیشت کا حجم ایک لاکھ 29 ہزار 567 ارب روپے رہنے اور معاشی شرح نمو 4.2 فیصد سے بڑھ کر 5.7 فیصد تک جانے کا امکان ہے۔

متعلقہ مضامین

  • امریکا کے 10 امیر ترین افراد کی دولت میں ایک سال میں 700 ارب ڈالر کا اضافہ، آکسفیم کا انکشاف
  • بھارتی ویمنز ٹیم نے پہلی بار ورلڈ کپ جیت لیا، جیتنے اور ہارنے والی ٹیموں کو کتنی انعامی رقم ملی؟
  • آئی بی اےسکھر ، ایم ڈی کیٹ 2025 ٹیسٹ کے حتمی نتائج کا اعلان
  • پاکستان میں تعلیم کا بحران؛ ماہرین کا صنفی مساوات، سماجی شمولیت اور مالی معاونت بڑھانے پر زور
  • وزارت خزانہ کے اہم معاشی اہداف، معاشی شرح نمو بڑھ کر 5.7 فیصد تک جانے کا امکان
  • 2025 میں ریکارڈ 59 لاکھ ٹیکس گوشوارے جمع ،وزیراعظم کی ایف بی آر حکام کی ستائش
  • سعودی عرب سے فنانسنگ سہولت، امارات سے تجارتی معاہدہ؛ پاکستانی روپیہ مستحکم ہونے لگا
  • ایک سال کے دوران حکومتی قرضوں میں 10 ہزار ارب کا اضافہ
  • ایک سال کے دوران حکومتی قرضوں میں 10 ہزار ارب کا اضافہ، مجموعی قرض 84 ہزار ارب ہوگیا
  • ایک سال میں حکومتی قرضوں میں 10 ہزار ارب روپے کا اضافہ، مجموعی قرض 84 ہزار ارب سے تجاوز کر گیا