تصویر سوشل میڈیا۔

جنوبی افریقا کی فضائیہ کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل وائز مین سیمو مبامبو نے بدھ کو ایئر ہیڈکوارٹرز کا دورہ کیا اور پاک فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو سے ملاقات کی۔ 

مسلح افواج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق پاکستان ایئر فورس کے چاق و چوبند دستے نے جنوبی افریقا کے ایئر چیف کو گارڈ آف آنر پیش کیا۔ 

آئی ایس پی آر کے مطابق ملاقات میں پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان دوستانہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر ایئر چیف نے جنوبی افریقی ایئر فورس کی فضائی صلاحیتوں میں اضافے کے لیے پاک فضائیہ کے تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ 

آئی ایس پی آر کے مطابق لیفٹیننٹ جنرل وائزمین مبامبو نے پاک فضائیہ کی آپریشنل تیاریوں اور کثیرالجہتی جنگی صلاحیتوں کی تعریف کی۔ 

آئی ایس پی آر کے مطابق جنوبی افریقہ کے ائیر چیف نے دونوں فضائی افواج کے درمیان ادارہ جاتی سطح پر فروغ کی خواہش کا اظہار کیا۔ ملاقات میں جنوبی افریقی ایئر فورس کے تربیتی امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ 

آئی ایس پی آر کے مطابق لیفٹیننٹ جنرل مبامبو نے جامع تربیتی فریم ورک کی تشکیل میں پاک فضائیہ سے معاونت کی درخواست کی اور پاک فضائیہ کی آپریشنل مشقوں میں جنوبی افریقی افسران کی بطور مبصر شرکت کی خواہش کا بھی اظہار کیا۔ 

آئی ایس پی آر کے مطابق جنوبی افریقی ایئر چیف نے پاک فضائیہ کے انجینئرنگ انفرااسٹرکچر اور تکنیکی مہارت کی تعریف کی اور جنوبی افریقا کے سی 130 طیاروں کی جانچ اور مرمت پاکستان سے کروانے میں دلچسپی کا اظہار بھی کیا۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: آئی ایس پی ا ر کے مطابق فضائیہ کے سربراہ پاک فضائیہ کے جنوبی افریقی ایئر چیف

پڑھیں:

لفتھانزا کا چار ہزار ملازمتوں میں کٹوتی کا اعلان

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 04 اکتوبر 2025ء) جرمن فضائی کمپنی لفتھانزا منافع میں کمی اور معاشی مشکلات کی بنا پر ملازمین کی تعداد میں کمی کرنے جا رہی ہے۔ 2024 میں ہڑتالوں، جہازوں کی ترسیل میں تاخیر اور بڑھتی ہوئی سفری لاگت کے باعث لفتھانزا کی آمدنی 20 فیصدکم ہوئی اور یوں وہ یورپ کی بڑی حریف ایئر لائنز کے مقابلے میں منافع میں پیچھے رہ گئی۔

یہ تازہ اعلان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب یورپ کی سب سے بڑی معیشت کا حامل ملک جرمنی طویل کساد بازاری سے نکلنے کے لیے جدوجہد کر رہا ہے اور اس کے بڑے صنعتی ادارے دباؤ کا شکار ہیں۔

کن ملازمتوں پر اثر ہوگا؟

ملازمتوں میں یہ کمی 2030 تک مکمل کی جائے گی اور زیادہ تر انتظامی شعبے اس کا ہدف بنیں گے جبکہ پائلٹس اور کیبن کریو جیسی ملازمتیں اس فیصلے سے متاثر نہیں ہوں گی۔

(جاری ہے)

لفتھانزا، جو یورو وِنگز، آسٹرین، سوئس اور برسلز ایئر لائنز چلاتی ہے اور اٹلی کی آئی ٹی اے ایئر لائنز میں بھی شراکت رکھتی ہے، 2028 سے 2030 کے درمیان 300 ملین یورو (350 ملین ڈالر) کی بچت کا ہدف بنا رہی ہے۔

کمپنی کا کہنا ہے کہ ڈیجیٹلائزیشن اور مصنوعی ذہانت کے بڑھتے ہوئے استعمال سے مختلف شعبوں میں کارکردگی بڑھے گی۔ اس وقت لفتھانزا کے کل ملازمین کی تعداد تقریباً 1,03,000 ہے۔

ملازمین کی تعداد میں کمی پر یونین برہم

لفتھانزا کے دفتری عملے کی نمائندہ ٹریڈ یونین ویرڈی (Verdi) نے ان ’’سخت کٹوتیوں‘‘ کے خلاف لڑنے کا اعلان کیا ہے۔ یونین کا کہنا ہے کہ ہوابازی کے شعبے میں بڑھتی ہوئی لاگت، ایئرپورٹ چارجز اور نئے ماحولیاتی ضوابط اس صورتحال کی بڑی وجوہات ہیں۔ یونین کے نمائندے مارون ریشنسکی نے کہا، ''جرمن اور یورپی ہوابازی کی پالیسی اس صورتحال کی بڑی ذمہ دار ہے‘‘۔

انہوں نے حکومت سے اس شعبے کی مدد کے لیے فوری اقدامات کا مطالبہ کیا۔ کورونا کے بعد منافع، پھر مشکلات

کورونا وبا کے بعد سفر کی بڑھتی ہوئی طلب کے باعث لفتھانزا نے ایک عرصے تک ریکارڈ منافع کمایا، مگر 2024 اس کے لیے ایک مشکل سال ثابت ہوا۔ ملازمین نے مہنگائی کے باعث تنخواہوں میں اضافے کے لیے ہڑتالوں کا سلسلہ شروع کیا جبکہ اخراجات میں بھی تیزی سے اضافہ ہوا۔

کمپنی نے پچھلے سال دو بار منافع میں کمی سے متعلق وارننگ بھی جاری کی تھی۔

لفتھانزا کا آپریٹنگ منافع کا مارجن کم ہوکر 4.4 فیصد رہ گیا، جو اس کے بڑے یورپی حریفوں آئی اے جی (IAG) اور ایئر فرانس، کے ایل ایم سے کم ہے۔

مستقبل کے اہداف اور خدشات

لفتھانزا نے 2028 سے 2030 کے لیے نئے مالیاتی اہداف مقرر کیے، جن میں منافع کا مارجن آٹھ سے دس فیصد تک بڑھانا شامل ہے، تاہم ماہرین نے فوری طور پر ان اہداف کو حد سے زیادہ پرامید قرار دیا۔

متعلقہ مضامین

  • القدس بریگیڈ کے سربراہ کا انکشاف: 7 اکتوبر کا آپریشن اتنا خفیہ تھا کہ ہنیہ بھی وقت سے بے خبر رہے
  • لفتھانزا کا چار ہزار ملازمتوں میں کٹوتی کا اعلان
  • غیرت کے نام پر 17 سالہ سدرہ بی بی قتل کیس: قتل کا فتویٰ دینے والے جرگہ سربراہ کی ضمانت مسترد
  • اسکاٹ لینڈ: بادشاہت کا دعوے دار افریقی قبیلہ گرفتار
  • سیرین ائیر کا فضائی آپریشن معطل
  • بھارتی ایئر چیف کا پاکستان کے پانچ ایف 16 اور ایک جے ایف 17 طیارے گرانے کا مضحکہ خیز دعویٰ
  • ایچ ای سی کے سربراہ ضیا القیوم اپنے عہدے سے مستعفی
  • جنوبی افریقی صدر کا اسرائیل سے گرفتار کارکنوں کی فوری رہائی کا مطالبہ
  • قومی ایئر لائن کے طیارے کے رن وے پر پڑے کچرے سے متاثرہ انجن کی مرمت شروع
  • لاہور: جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن جامعہ اشرفیہ میں طلبہ سے خطاب کررہے ہیں