قومی اسمبلی میں حکومتی اتحاد کو 2تہائی اکثریت مل گئی
اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد (صباح نیوز) قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے ایوان میں نئی پارٹی پوزیشن جاری کردی، قومی اسمبلی کے 336اراکین میں سے 333اراکین ایوان کا حصہ ہیں جبکہ خواتین کی 3مخصوص نشستیں خالی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کی جانب سے ایوان میں جماعتی پوزیشن جاری کردی۔ ترجمان قومی اسمبلی کے مطابق قومی اسمبلی کے 336اراکین میں
سے 333اراکین ایوان کا حصہ ہیں، 3اراکین کا نوٹیفکیشن ابھی جاری نہیں ہوا، حکومتی اتحاد کو کل 237اراکین کی حمایت حاصل ہوگئی۔ترجمان قومی اسمبلی کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کے اراکین کی تعداد 95ہے، سنی اتحاد کونسل کے اراکین کی تعداد 80ہوگئی جبکہ قومی اسمبلی میں خواتین کی 3مخصوص نشستیں خالی ہیں۔جے یو آئی کی صدف احسان کا معاملہ سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے، ثوبیہ شاہد اور شہلا بانو نے خیبرپختونخوا اسمبلی کی رکنیت کا حلف اٹھالیا، ثوبیہ شاہد اور شہلا بانو دونوں مسلم لیگ (ن)کی امیدوار ہیں۔مسلم لیگ (ن)2نشستوں کے لیے الیکشن کمیشن کو نام دے گی، مسلم لیگ کی ارم حمید خواتین کی مخصوص نشست پر رکن اسمبلی بنی، بشری انجم بٹ کے سینیٹر بننے کے بعد نشست خالی ہوئی ہے، ارم حمید قومی اسمبلی کے اجلاس میں حلف لیں گی۔دوسری جانب الیکشن کمیشن کے قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی مخصوص نشستوں سے متعلق فیصلے کے بعد ہر جماعت کو ملنے والی نشستوں کی تفصیلات سامنے آگئیں۔فیصلے کے مطابق قومی اسمبلی میں خیبرپختونخوا سے مسلم لیگ (ن)کی 2، پیپلزپارٹی کی 2 اور جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی)کی ایک مخصوص نشست بحال ہوئی۔ اسی طرح قومی اسمبلی میں مسلم لیگ (ن)، جے یو آئی اور پیپلزپارٹی کی ایک، ایک غیرمسلم نشست بھی بحال کی گئی۔ خیبرپختونخوا اسمبلی میں جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کی 8، مسلم لیگ (ن)کی 6، پیپلزپارٹی کی 5نشستیں بحال ہوئی ہیں جبکہ عوامی نیشنل پارٹی اور پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز کی ایک ایک مخصوص نشست بحال ہوئی ہے۔اسی طرح خیبرپختونخوا اسمبلی میں جے یو آئی کی 2، مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی کی ایک، ایک غیر مسلم مخصوص نشست بھی بحال کی گئی۔پنجاب اسمبلی میں مسلم لیگ (ن)کی 21، پیپلزپارٹی، استحکام پاکستان پارٹی اور مسلم لیگ (ق)کی ایک، ایک مخصوص نشست بحال ہوئی، اسی طرح پنجاب اسمبلی میں مسلم لیگ (ن)کی 2 اور پیپلزپارٹی کی ایک غیر مسلم نشست بحال کی گئی۔سندھ اسمبلی میں پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم پاکستان کی ایک، ایک مخصوص نشست بحال کی گئی جبکہ پیپلزپارٹی کی ایک غیرمسلم مسلم نشست بھی بحال کی گئی۔ الیکشن کمیشن کے فیصلے کے بعد مجموعی طور پر مسلم لیگ (ن)کی 43، پیپلزپارٹی کی 14، جے یو آئی کی 12 جبکہ استحکام پاکستان پارٹی (آئی پی پی)، مسلم لیگ (ق)، عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی)، ایم کیو ایم پاکستان اور پی ٹی آئی پارلیمنٹرینز کی ایک، ایک مخصوص نشست بحال ہوئی۔واضح رہے کہ یہ تمام نشستیں سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں الیکشن کمیشن کی جانب سے بحال کی گئی ہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ایک مخصوص نشست بحال ہوئی پیپلزپارٹی کی ایک قومی اسمبلی میں قومی اسمبلی کے الیکشن کمیشن جے یو آئی کی بحال کی گئی مسلم لیگ اور پی
پڑھیں:
ائیر چیف مارشل کا اسپیکر قومی اسمبلی کے نام اظہار تشکرکاخط، قومی اتحاد و یکجہتی کو دشمن کے خلاف بڑی طاقت قرار دیا
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) ائیر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو نے اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کے نام خط میں بھارتی جارحیت کے خلاف قومی اتحاد پر شکریہ ادا کرتے ہوئے اسپیکر کے پارلیمانی کردار کو سراہا ہے۔
خط میں ائیر چیف مارشل نے کہا کہ بھارتی جارحیت کے خلاف قومی یکجہتی قائم کرنے میں اسپیکر سردار ایاز صادق کا کردار قابل ستائش ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمانی قیادت کی جانب سے قومی اتحاد کے مظاہرے پر پاک فضائیہ شکر گزار ہے۔
ائیر چیف مارشل ظہیر احمد بابر نے قومی اسمبلی کے ارکان کی جانب سے پاک فضائیہ کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کو قابلِ فخر قرار دیا اور کہا کہ دشمن کی جارحیت کے مؤثر جواب پر قومی قیادت کی جانب سے خراجِ تحسین ناقابلِ فراموش ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاک فضائیہ کی کامیابی ربِ کریم کی عنایت اور قومی اتحاد کا نتیجہ ہے۔ قوم کی حمایت کے ساتھ مسلح افواج ہر چیلنج کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ پاک فضائیہ ملکی سرحدوں کے دفاع کے لیے ہر لمحہ تیار ہے اور اسے اپنی مقدس ذمہ داری سمجھتی ہے۔
ائیر چیف نے قومی اہداف کی تکمیل کے لیے ہر ممکن تعاون جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ بھی کیا۔
واضح رہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی نے فیلڈ مارشل جنرل سید عاصم منیر اور ائیر چیف مارشل کو بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے پر خطوط ارسال کیے تھے جن میں افواجِ پاکستان خصوصاً پاک فضائیہ کی بہادری، مہارت، اور پیشہ ورانہ کارکردگی کو سراہا گیا تھا۔
Post Views: 4