سندھی قوم پیپلزپارٹی کی مکاری کو پہنچانے ،عوامی تحریک
اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) عوامی تحریک کے مرکزی صدر ایڈووکیٹ وسند تھری، مرکزی سینئر نائب صدر نور احمد کاتیار، مرکزی رہنما نور نبی پلیجو، ماہ نور ملاح اور ایڈووکیٹ سروائی جتوئی نے اپنے مشترکہ پریس بیان میں کہا ہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے نئے ڈیموں اور نہروں کی حمایت میں جاری مہم سندھ کے وجود پر حملہ ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف کی پنجابی شاونزم پر مبنی سوچ ملک کے لیے خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم سمیت وفاقی وزرا وقتاً فوقتاً ڈیموں کی حمایت میں بیانات دے کر سندھی قوم کے زخموں پر نمک چھڑک رہے ہیں۔ پیپلز پارٹی اس تمام سندھ دشمن مہم میں شہباز حکومت کا ساتھ دے رہی ہے۔ بلاول زرداری وزیراعظم بننے کی لالچ میں سندھ کی لاکھوں ایکڑ زمین اور دریائے سندھ کارپوریٹ فارمنگ کمپنیوں کو فروخت کر چکے ہیں۔ پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت نے کچھی کینال فیز ٹو کے لیے ٹیکنیکل گروپ بنانے اور پی سی ون جمع کرانے کے وفاقی حکومت کے فیصلے پر رضامندی ظاہر کر کے سندھی قوم کے ساتھ دھوکہ کیا ہے۔ پیپلز پارٹی ابتدا سے ہی ڈبل گیم کھیل رہی ہے۔ مراد علی شاہ ایک طرف سندھی قوم کے احتجاجوں کو روکنے کے لیے اعلان کرتا ہے کہ کوئی نئی نہر نہیں بنے گی، تو دوسری طرف 6 نئی نہروں پر خفیہ طور پر کام شروع کروا رہا ہے۔ سندھی قوم پیپلز پارٹی کی مکاری کو پہچانے اور کارپوریٹ فارمنگ و نہروں کے خلاف پُرامن جدوجہد کو تیز کرے۔ چھ نئی نہروں، بھاشا، مہمند ڈیم سمیت دریائے سندھ پر کسی بھی کٹ کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پیپلز پارٹی سندھی قوم
پڑھیں:
شرجیل میمن کی باتوں کاحقیقت سے کوئی تعلق نہیں‘ انجینئر عثمان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251118-02-9
کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک)متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کیحق پرست رکن سندھ اسمبلی انجینئر عثمان نے سینئر وزیر سندھ شرجیل انعام میمن کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ شرجیل میمن وہ باتیں کر رہے ہیں جن کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں لسانیت کا راگ الاپنے سے پہلے پیپلز پارٹی یہ بتائے کہ گزشتہ پندرہ برس میں سندھ کے شہری علاقوں کو تباہی کے سوا کیا دیا؟ کراچی، حیدرآباد اور دیگر شہری علاقے آج جس حالت میں ہیں، وہ پیپلز پارٹی کی بدانتظامی، کرپشن اور سیاسی تعصب کا سیدھا نتیجہ ہے۔ انکا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم نے کبھی نفرت کی سیاست نہیں کی، یہ پیپلز پارٹی ہے جو ہمیشہ سے سندھ کو شہری و دیہی خانوں میں بانٹ کر اپنی سیاست چلاتی آئی ہے، شرجیل میمن جیسے وزراء لسانیت کی باتیں کر کے اپنی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ 18ویں ترمیم کے نام پر صوبائی خودمختاری کا نعرہ لگانے والے پیپلز پارٹی رہنما یہ نہیں بتاتے کہ اختیارات صوبے کے اندر کیوں منتقل نہیں کیے؟ مقامی حکومتوں کو اختیارات دینے سے خوف کیوں ہے؟ 27ویں ترمیم پر ہمارا اعتراض اصولی تھا، کیونکہ پیپلز پارٹی ہمیشہ چاہتی ہے کہ اختیارات چند افراد کی جیب میں رہیں، عوام تک نہ پہنچیں۔ رکن اسمبلی نے کہا کہ پیپلز پارٹی اپنی کرپشن، خراب گورننس اور سندھ کے شہری علاقوں سے دشمنی کا حساب دینے کے بجائے ایم کیو ایم پر الزام تراشی کر رہی ہے۔