مودی سرکار کی خارجہ پالیسی پر شدید تنقید
اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT
بھارت(نیوز ڈیسک) مودی سرکار کی خارجہ پالیسی دکھاوے اور نعرے بازی تک محدود، بھارت عالمی سطح پر تنہائی کا شکار ہوگئی۔
آپریشن سندور کے دوران کسی بھی ملک کی جانب سے بھارت کی کھل کر حمایت نہ کی گئی۔ اس کے برعکس پاکستان کے سفارتی تعلقات کو عالمی سطح پر پذیرائی حاصل ہوئی۔
کانگریس رہنما پرمود تیواری نے مودی کی ناکام سفارتی حکمت عملی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
پرمود تیواری کا کہنا تھا کہ ” آپریشن سندور کے دوران ایک بھی ملک ایسا نہیں تھا جس نے بھارت کی کھل کے حمایت کی ہو”۔ چین اور ترکی جیسے طاقتور ممالک نے پاکستان کا بھرپور ساتھ دیا۔ مودی کا “اب کی بار، ٹرمپ سرکار” کا نعرہ بھی ناکام رہا۔ جب ٹرمپ نے آپریشن سندور کے دوران بھارت سے دوری اختیار کی۔
پرمود تیواری نے مزید کہا کہ ٹرمپ حکومت نے ثالثی کا دعویٰ کر کے پاکستان کو برابر کا فریق تسلیم کیا۔ مودی صرف غیرملکی دوروں میں مصروف رہے، لیکن ان دوروں سے بھارت کو کوئی ٹھوس سفارتی فائدہ نہیں پہنچا۔
آپریشن سندور کے دوران عالمی طاقتوں کی خاموشی نے واضح کر دیا کہ مودی سرکار کی خارجہ پالیسی ناکام رہی۔
وفاق کے بعد پنجاب کا بھی تنخواہوں اور پینشن سے متعلق بڑا فیصلہ
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ا پریشن سندور کے دوران
پڑھیں:
فعال خارجہ پالیسی، سعودی عرب کے ساتھ تاریخی دفاعی معاہدہ بڑی کامیابی ہے: وزیر اطلاعات
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی فعال ہے اور ملک کا مؤقف دنیا کے سامنے رکھنے میں وزیراعظم شہباز شریف، نائب وزیراعظم اسحٰق ڈار اور فیلڈ مارشل عاصم منیر کا اہم کردار ہے۔
صنوبر انسٹیٹیوٹ کے زیر اہتمام “بدلتی دنیا میں پاکستان کا کردار” کے عنوان سے مباحثے کے دوران وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 90 ہزار انسانی جانوں کی قربانی دی۔ انہوں نے بھارتی جارحیت کے منہ توڑ جواب دینے پر بھی روشنی ڈالی اور بتایا کہ جنگ کے دوران پاکستان کے بیانیے کو بین الاقوامی سطح پر اجاگر کرنے میں حکومت اور مسلح افواج کی قیادت نے کلیدی کردار ادا کیا۔
عطا تارڑ نے کہا کہ حکومتی اقدامات کی بدولت معیشت مستحکم ہوئی اور عالمی مالیاتی اداروں نے پاکستان کی معاشی بہتری کا اعتراف کیا۔
انہوں نے سعودی عرب کے ساتھ تاریخی دفاعی معاہدے کو اہم کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا کہ دوست ملکوں کے ساتھ تجارت اور مختلف شعبوں میں تعاون میں اضافہ ہوا ہے۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ پاکستان نے سفارتی سطح پر بھی اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں، جن میں ایس سی او کانفرنس کی 14 سال بعد کامیاب میزبانی شامل ہے، جس میں دنیا بھر کے سربراہان مملکت نے شرکت کی اور پاکستان کے عالمی اثر و رسوخ کو تقویت ملی۔