نادیہ جمیل کا مادریت پر بامعنی پیغام
اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT
پاکستانی اداکارہ اور سماجی کارکن نادیہ جمیل نے حالیہ سیشن میں ماں کے کردار سے متعلق بدلتے ہوئے نظریات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا ہے کہ ایک ماں کی جسمانی اور ذہنی صحت اس کی اولاد کی بہترین پرورش کے لیے بنیادی حیثیت رکھتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آج کی ماں کو چاہیے کہ وہ خود کو نظرانداز کرنے کے بجائے اپنی فلاح و بہبود کو ترجیح دے تاکہ وہ ایک متوازن، خوش باش اور مؤثر والدہ بن سکے۔ نادیہ جمیل نے کہا کہ مختلف نسلوں میں ماں کے تصور میں واضح فرق آیا ہے۔ ماضی میں ماں کو صرف قربانی کی علامت سمجھا جاتا تھا، جو اپنی خواہشات اور ضروریات کو پس پشت ڈال کر صرف بچوں کو اولیت دیتی تھی، مگر آج یہ شعور تیزی سے فروغ پا رہا ہے کہ ایک خوشحال، صحت مند اور خودمختار ماں ہی اپنی اولاد کے لیے بہتر ماحول فراہم کر سکتی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ عورت کو صرف "ماں" کے کردار تک محدود نہیں رہنا چاہیے۔ اسے اپنی ذات، خوابوں، مشاغل اور زندگی کے دیگر پہلوؤں کو بھی اہمیت دینی چاہیے۔ ان کے مطابق یہ طرزِ فکر اب زیادہ قابل قبول ہوتا جا رہا ہے کہ ماں کا اپنے لیے وقت نکالنا نہ صرف اس کی صحت بلکہ گھریلو فضا اور بچوں کی نفسیاتی نشوونما کے لیے بھی فائدہ مند ہے۔ اداکارہ کا کہنا تھا کہ ایک مضبوط، بااعتماد اور خوش ماں ہی مضبوط نسل کی بنیاد رکھ سکتی ہے۔ ان کی اس گفتگو کی ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہی ہے، جہاں بیشتر صارفین نادیہ جمیل کے خیالات کو سراہتے ہوئے ان کے شعور کو وقت کی اہم ضرورت قرار دے رہے ہیں۔ تاہم کچھ حلقوں میں یہ رائے بھی سامنے آئی ہے کہ ماں کی اولین ترجیح ہمیشہ اس کی اولاد ہی ہوتی ہے اور چاہے زمانہ کتنا بھی بدل جائے، ماں کی محبت، قربانی اور جذبہ ایثار کبھی متروک نہیں ہو سکتے۔ اس بحث نے معاشرے میں ماں کے کردار اور اس سے جڑی توقعات پر ایک اہم مکالمہ چھیڑ دیا ہے، جو آگے چل کر مزید مثبت شعور کی راہ ہموار کر سکتا ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: نادیہ جمیل
پڑھیں:
ڈھاکا خیرسگالی کا پیغام لائے ہیں: مولانا فضل الرحمٰن
مولانا فضل الرحمٰن—فائل فوٹوجمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ پاکستان سے خیر سگالی کا پیغام لے کر بنگلادیش آئے ہیں۔
ڈھاکا میں عالمی ختمِ نبوت کانفرنس سے خطاب میں مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ ہم بنگلادیش سے خیر سگالی کا پیغام لے کر پاکستان جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ 2 برادر اسلامی ملک مختلف شعبوں میں باہمی تعلقات کے خواہش مند ہیں اور اس راستے میں ہمارے قدم آگے بڑھیں گے۔
جے یو آئی کے سربراہ نے مزید کہا کہ اگر بنگلا دیش کے لوگ پیدل ہماری طرف آئیں گے تو پاکستان کے لوگ دوڑ کر ان کی طرف جائیں گے۔
اُن کا یہ بھی کہنا ہے کہ محبت کا یہ رشتہ مزید مضبوط ہو گا اور بہت مضبوط ہو گا، آج کا یہ اجتماع دونوں ملکوں کے درمیان بہتر، مضبوط اور مستحکم تعلقات کا سبب بنے گا۔