بلوچستان حکومت اور سرکاری ملازمین کی تنظیموں پر مشتمل گرینڈ الائنس کے درمیان ہونے والے مذاکرات میں اہم پیشرفت ہوئی ہے، جس کے بعد گرینڈ الائنس نے ایک ہفتے سے جاری احتجاجی تحریک کو مؤخر کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

یہ فیصلہ وزیراعلیٰ سیکریٹریٹ میں ہونے والے مذاکرات کے پہلے دور کے بعد سامنے آیا، جس میں حکومت نے کوئٹہ اور مچھ جیل میں قید تمام گرفتار ملازمین کی فوری رہائی کا فیصلہ کیا۔ اس کے ساتھ ہی حکومت نے تمام مقدمات اور محکمانہ کارروائیاں بھی واپس لینے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔

اجلاس کے دوران بلوچستان حکومت نے ملازمین کے مسائل کے حل کے لیے صوبائی وزیر میر شعیب نوشیروانی کی سربراہی میں ایک مذاکراتی کمیٹی تشکیل دی ہے۔ کمیٹی میں صوبائی وزیر راحیلہ درانی، پارلیمانی سیکریٹری اسفندیار کاکڑ، محکمہ خزانہ کے افسر جہانگیر خان اور گرینڈ الائنس کے نمائندے شامل ہیں۔ مذاکرات کا دوسرا دور آج متوقع ہے، جس کے بعد کمیٹی کی سفارشات منظوری کے لیے وزیراعلیٰ بلوچستان کو پیش کی جائیں گی۔

مزید پڑھیں: بلوچستان گرینڈ الائنس کا احتجاج دوسرے روز بھی جاری، عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ

گرینڈ الائنس کے سینئر رہنما کلیم اللہ نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی یقین دہانی کے بعد فی الحال احتجاج مؤخر کیا جا رہا ہے، تاہم مطالبات بدستور قائم ہیں۔ ان میں سب سے اہم مطالبہ یہ ہے کہ صوبائی ملازمین کی تنخواہوں میں وفاقی حکومت کے طرز پر اضافہ کیا جائے۔ علاوہ ازیں، یونیورسٹی ملازمین کا الائنس ختم کرنے سے متعلق نوٹیفکیشن کی واپسی کا بھی مطالبہ برقرار ہے۔

کلیم اللہ کے مطابق گرینڈ الائنس توقع رکھتا ہے کہ اس بار حکومت سابقہ رویہ نہیں اپنائے گی اور ڈی آر اے سمیت دیگر مطالبات پر عملی پیشرفت کرے گی۔

یاد رہے کہ گرینڈ الائنس کی جانب سے کوئٹہ سمیت مختلف شہروں میں تالہ بندی، بچوں کے ہمراہ احتجاجی مظاہرے اور سڑکوں کی بندش جیسے اقدامات کیے جا رہے تھے، جن کے باعث تعلیمی و سرکاری سرگرمیاں شدید متاثر ہوئیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

Balochistan-Grand-Alliance بلوچستان گرینڈ الائنس گرینڈ الائنس کے سینئر رہنما کلیم اللہ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بلوچستان گرینڈ الائنس گرینڈ الائنس کے ملازمین کی کے بعد

پڑھیں:

کراچی ، بچوں کی لڑائی میں بڑے کود پڑے، 19 سالہ نوجوان قتل،4 ملزمان گرفتار

کراچی (نیوزڈیسک) شیریں جناح کالونی میں بچوں کی لڑائی بڑوں میں پہنچنے کے نتیجے میں چھریوں کے وار سے 19 سالہ نوجوان جاں بحق ہوگیا۔

تھانہ بوٹ بیسن کے علاقے شیریں جناح کالونی سلاطین ہوٹل کے قریب تیز دھار آلے کے وار سے نوجوان جاں بحق ہوگیا۔

مقتول کی لاش کو ضابطے کی کارروائی کیلیے جناح اسپتال منتقل کیا گیا جہاں شناخت 19 سالہ حماد اللہ کے نام سے ہوئی۔

اس حوالے سے ایس ایچ او بوٹ بیسن راشد علی کے مطابق مقتول کی شناخت 19 سالہ حماد اللہ کے نام سے کی گئی جبکہ واقعہ بچوں میں ہونے والی لڑائی میں بڑوں کے کودنے کی وجہ سے پیش آیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ پولیس نے موقع پر پہنچ کر 4 افراد کو حراست میں لے لیا اور ان سے واقعے سے متعلق مزید تفتیش کا عمل جاری ہے۔

ذرائع کے مطابق مقتول پیش امام کا بیٹا جبکہ پاکستان پیپلزپارٹی ڈسٹرکٹ ساؤتھ کے ڈپٹی جنرل سیکریٹری پرویز اعوان کا بھتیجا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی ، بچوں کی لڑائی میں بڑے کود پڑے، 19 سالہ نوجوان قتل،4 ملزمان گرفتار
  • اراکین اسمبلی عوام کے حقیقی نمائندے ہیں، سرفراز بگٹی
  • فضائی کرایوں میں ہوشربا اضافہ، بلوچستان اسمبلی کا شدید احتجاج، متفقہ قرارداد منظور
  • جاپان نے چین میں رہنے والے اپنے شہریوں کو خبردار کردیا
  • 25 کروڑ ڈالر مالیت کے پانڈا بانڈز جاری کرنے کا منصوبہ تیسری بار مؤخر
  • عمران خان کی وجہ سے 27ویں ترمیم کی گئی‘رہائی ممکن ہے بھی اور نہیں بھی
  • 27 ویں آئینی ترمیم،تحریک تحفظ آئین پاکستان کا سپریم کورٹ کے سامنے احتجاج کا فیصلہ
  • عمرہ زائرین حادثے پر جماعت اسلامی ہند نے اپنے گہرے رنج و غم کا کیا اظہار
  • خیرپور: محکمہ پاپولیشن کے کلیم اللہ مہیسر نے ادارے میں کرپشن کا بازار گرم کردیا
  • میکسیکو، بدعنوانی پر جین زی گروپ کا حکومت کے خلاف احتجاج