بلوچستان حکومت کا گرفتار ملازمین کی رہائی کا فیصلہ، گرینڈ الائنس نے احتجاج مؤخر کردیا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT
بلوچستان حکومت اور سرکاری ملازمین کی تنظیموں پر مشتمل گرینڈ الائنس کے درمیان ہونے والے مذاکرات میں اہم پیشرفت ہوئی ہے، جس کے بعد گرینڈ الائنس نے ایک ہفتے سے جاری احتجاجی تحریک کو مؤخر کرنے کا اعلان کردیا ہے۔
یہ فیصلہ وزیراعلیٰ سیکریٹریٹ میں ہونے والے مذاکرات کے پہلے دور کے بعد سامنے آیا، جس میں حکومت نے کوئٹہ اور مچھ جیل میں قید تمام گرفتار ملازمین کی فوری رہائی کا فیصلہ کیا۔ اس کے ساتھ ہی حکومت نے تمام مقدمات اور محکمانہ کارروائیاں بھی واپس لینے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔
اجلاس کے دوران بلوچستان حکومت نے ملازمین کے مسائل کے حل کے لیے صوبائی وزیر میر شعیب نوشیروانی کی سربراہی میں ایک مذاکراتی کمیٹی تشکیل دی ہے۔ کمیٹی میں صوبائی وزیر راحیلہ درانی، پارلیمانی سیکریٹری اسفندیار کاکڑ، محکمہ خزانہ کے افسر جہانگیر خان اور گرینڈ الائنس کے نمائندے شامل ہیں۔ مذاکرات کا دوسرا دور آج متوقع ہے، جس کے بعد کمیٹی کی سفارشات منظوری کے لیے وزیراعلیٰ بلوچستان کو پیش کی جائیں گی۔
مزید پڑھیں: بلوچستان گرینڈ الائنس کا احتجاج دوسرے روز بھی جاری، عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ
گرینڈ الائنس کے سینئر رہنما کلیم اللہ نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی یقین دہانی کے بعد فی الحال احتجاج مؤخر کیا جا رہا ہے، تاہم مطالبات بدستور قائم ہیں۔ ان میں سب سے اہم مطالبہ یہ ہے کہ صوبائی ملازمین کی تنخواہوں میں وفاقی حکومت کے طرز پر اضافہ کیا جائے۔ علاوہ ازیں، یونیورسٹی ملازمین کا الائنس ختم کرنے سے متعلق نوٹیفکیشن کی واپسی کا بھی مطالبہ برقرار ہے۔
کلیم اللہ کے مطابق گرینڈ الائنس توقع رکھتا ہے کہ اس بار حکومت سابقہ رویہ نہیں اپنائے گی اور ڈی آر اے سمیت دیگر مطالبات پر عملی پیشرفت کرے گی۔
یاد رہے کہ گرینڈ الائنس کی جانب سے کوئٹہ سمیت مختلف شہروں میں تالہ بندی، بچوں کے ہمراہ احتجاجی مظاہرے اور سڑکوں کی بندش جیسے اقدامات کیے جا رہے تھے، جن کے باعث تعلیمی و سرکاری سرگرمیاں شدید متاثر ہوئیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
Balochistan-Grand-Alliance بلوچستان گرینڈ الائنس گرینڈ الائنس کے سینئر رہنما کلیم اللہ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بلوچستان گرینڈ الائنس گرینڈ الائنس کے ملازمین کی کے بعد
پڑھیں:
ٹنڈو جام ،زرعی یونیورسٹی ملازمین کا احتجاج جاری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ٹنڈوجام(نمائندہ جسارت) سندھ زرعی یونیورسٹی کے ملازمین کا احتجاج 28 روز بھی جاری مطالبات کی منظوری تک احتجاج جاری رہے گا سندھ ایمپلائز الائنس کا صوبائی اور وفاقی بجٹ کے خلاف احتجاج بجٹ مسترد سرکاری ملازمین کا گلہ کاٹ کر اپنی تجوریاں بھری جارہیں آئی ایم ایف کو ایم این ایم پی اے کے اخراجات نظر نہیں آتے۔ تفصیلات کے مطا بق سندھ زرعی یونیورسٹی ٹنڈوجام کے چھوٹے ملازمین کا احتجاج 28ویں روز میں داخل ہو گیا ملازمین نے اپنا احتجاجی کیمپ وائس چانسلر سیکرٹریٹ کے سامنے لگایا ہوا ہے، مظاہرین سے جمیل مری، انور گوپانگ، وفا کاشف بھٹو نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹی انتظامیہ ان کے جائز مطالبات کو مسلسل نظر انداز کر رہی ہے اور انتظامیہ اندھی، بہری اور گونگی بن چکی ہے اور ملازمین کے قانونی اور جائز مسائل کو حل کرنے کے بجائے ٹال مٹول سے کام لے رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ لیو انکیشمنٹ کے واجبات ادا نہیں کیے جا رہے۔ فوت شدہ اور ریٹائرڈ ملازمین کے کوٹہ کے تحت تقرریوں کے آرڈرز جاری نہیں کیے جا رہے پنشن کی ادائیگی میں تاخیر کی جا رہی ہے عمرکوٹ کیمپس اور خیرپور کالج سے جڑے مسائل تاحال حل طلب ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایک طرف یونیورسٹی میں نئی بھرتیوں اور وزیٹنگ ٹیچرز کے لیے بجٹ موجود ہے جبکہ چھوٹے ملازمین کو ان کے بنیادی اور جائز حق دینے کے لیے بجٹ موجود نہیں ہے، جو کہ سراسر ناانصافی اور دہرا معیار ہے رہنماؤں نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، متعلقہ حکام اور دیگر بااختیار شخصیات سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری نوٹس لے کر چھوٹے ملازمین کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرائیں تاکہ مزید تاکہ ملازمین میں سے بے چینی ختم ہو دوسری جانب سندھ ایمپلائز لائنس کے رہنما اسلم خاص خیلی فرحان خان مظہر عباسی نے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی بجٹ اور صوبائی بجٹ دونوں سرکاری ملازمین دشمن بجٹ ہیں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں کے نام پر انھیں چونا لگایا گیا ہے اور ان کی جائزہ مراعاتوں اور پنشن کو ہڑپ کرنے کی سازش کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا آئی ایم ایف کو وزراء اور ایم این اے اور ایم پی اے کی188فیصد تنخواہوں اور مراعاتوں میں اضافہ نظر نہیں آتا ان کی نظریں صرف پاکستان کی غریب عوام اورسرکاری ملازمین پر ہے ۔انہوں یہ عوام اور سرکاری ملازمین دشمن بجٹ کو کسی صورت میں قبول نہیں کیا جائے گا اور پورے ملک کے سرکاری ملازمین متحدہ ہو چکے اگر حکمرانوں نے اپنی من منایاں نہیں چھوڑیں اور غریب عوام اور سرکاری ملازمین کی حلال کی کمائی پر ڈاکا ڈالنے کی کوشش کی تو ان کے خلاف بھرپور تحریک چلائی جائے گی۔