نئے سال کا آغاز ہوتے ہی مہنگائی کا جن بے قابو ہو گیا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 03 جولائی2025ء) نئے سال کا آغاز ہوتے ہی مہنگائی کا جن بے قابو ہو گیا، چکن، سبزیوں اور پھلوں کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافہ، کئی سبزیوں کی قیمتیں 500 روپے سے بھی اوپر چلی گئیں۔ تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب سے نئے ٹیکسز عائد کیے جانے اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑا اضافہ کیے جانے کے بعد لاہور سمیت پنجاب بھر میں مہنگائی کے طوفان شدت اختیار کر گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق نئے مالی سال کے آغاز کے بعد پھلوں اور سبزیوں کی قیمتوں میں مہنگائی کا رجحان برقرار ہے۔ مارکیٹ ذرائع کے مطابق حالیہ بارشوں، رسد میں کمی، اور ٹرانسپورٹ اخراجات میں اضافے کے سبب سبزیوں بالخصوص لیموں، لہسن اور پیاز کی قیمتیں غیر معمولی حد تک بڑھ گئی ہیں۔(جاری ہے)
سرکاری نرخنامے کے مطابق سیب کالا پہاڑی (درجہ اول) 230 روپے فی کلو،امرود (درجہ اول) 150 روپے فی کلو،کیلا (درجہ اول) 125 روپے فی درجن،گرما (درجہ اول) 155 روپے فی کلو،آڑو (درجہ دوم) 170 روپے فی کلو،ناشپاتی (درجہ اول) 215 روپے فی کلو ہے، تاہم کہیں بھی سرکاری نرخ کے مطابق پھلوں کی فروخت نہیں ہو رہی ۔
سرکاری نرخ نامے کے مطابق آلو (درجہ اول) 82 روپے فی کلو،پیاز (درجہ اول) 145 روپے فی کلو،لہسن (چائنہ)530 روپے فی کلو،لہسن (دیسی) 385 روپے فی کلو،کھیرا (فارمی)140 روپے فی کلو،بھنڈی (درجہ اول) 90 روپے فی کلو،لیموں (دیسی)690 روپے فی کلو،کریلا (درجہ اول) 160 روپے فی کلو اور ادرک کا ریٹ 500 روپے سے زائد ہے، تاہم پھلوں کی طرح سبزیاں بھی سرکاری نرخ نامے کے مطابق فروخت نہیں ہو رہیں۔ دوسری جانب صوبائی دارالحکومت لاہور میں برائلر گوشت کی قیمت میں ایک بار پھر اضافہ کر دیا گیا ہے۔ شہریوں کو اب برائلر گوشت 461 روپے فی کلو کے حساب سے خریدنا پڑ رہا ہے، جو گزشتہ قیمت کے مقابلے میں 37 روپے فی کلو زیادہ ہے۔ زندہ برائلر کا ہول سیل ریٹ 304 روپے فی کلو اور پرچون ریٹ 318 روپے فی کلو مقرر کیا گیا ہے، تاہم مارکیٹ میں گوشت اس سے کہیں زیادہ نرخ پر فروخت ہو رہا ہے۔دوسری جانب انڈوں کی قیمت میں بھی استحکام برقرار ہے اور مارکیٹ میں انڈے 248 روپے فی درجن کے حساب سے فروخت ہو رہے ہیں۔تاجروں کا کہنا ہے کہ برائلر گوشت کی قیمتوں میں یہ اضافہ ایک جانب شہریوں کی بڑھتی ہوئی طلب اور دوسری جانب سپلائی چین میں خلل کے باعث ہوا ہے، جس نے قیمتوں کو متاثر کیا۔شہری حلقوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ مصنوعی مہنگائی اور ذخیرہ اندوزی کے خلاف مؤثر کارروائی کی جائے تاکہ عوام کو ریلیف مل سکے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کی قیمتوں میں روپے فی کلو سرکاری نرخ کے مطابق درجہ اول
پڑھیں:
خیبرپختونخوا کابینہ نے سرکاری اسکول اور کالجز کی نجکاری کی منظوری دے دی
خیبرپختونخوا کابینہ نے سرکاری اسکولوں اور کالجز کی نجکاری کرنے کی منظوری دے دی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا 39 واں اجلاس ہوا جس میں کابینہ اراکین، چیف سیکرٹری، ایڈیشنل چیف سیکرٹریز، متعلقہ انتظامی سیکرٹریز و ایڈووکیٹ جنرل نے شرکت کی۔
اجلاس میں کابینہ نے اہم فیصلے کیے جس میں سب سے اہم صوبے کے سرکاری اسکول و کالجز کی پائلٹ بنیادوں پر آؤٹ سروس کرنے کی منظوری ہے۔
اعلامیے کے مطابق کابینہ نے سرکاری اسکولوں میں انرولمنٹ کی شرح کو بڑھانے اور تعلیم کے معیار کو بہتر کرنے کے لئے بعض اسکولوں اور کالجوں کو پائلٹ بنیادوں پر آوٹ سورس کرنے کی منظوری دیدی۔
مشیر اطلاعات کے مطابق جن اسکولوں اور کالجوں میں داخلے کی شرح کم ہے اُن کو آوٹ سورس کیا جائے گا، تاہم ان میں تعینات اساتذہ کی ملازمت پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ آوٹ سورسنگ کے بعد بھی ان اسکولوں میں تعلیم بالکل مفت فراہم کی جائے گی اور تمام اخراجات صوبائی حکومت برداشت کرے گی۔
اس کے علاوہ کابینہ نے سرکاری کالجوں میں اساتذہ کی کمی پوری کرنے کے لئے عارضی بنیادوں پر بھرتیوں کی منظوری دیدی۔ فیصلے کی روشنی میں تین ہزار سے زائد اساتذہ بھرتی کئے جائیں گے۔
بیرسٹر سیف نے بتایا کہ عارضی اساتذہ کی بھرتی پر سالانہ تین ارب روپے لاگت آئے گی، جبکہ ایسوسی ایٹ ڈگری ہولڈر بھی اس کے اہل ہوں گے۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ کالج اساتذہ کی بھرتی کے عمل میں میرٹ اور شفافیت کو ہر لحاظ سے یقینی بنایا جائے۔
کابینہ نے وفاقی حکومت کی طرف سے غیر منقولہ جائیداد کی انتقال پر عائد فیڈرل ٹیکس کو عدالت میں چیلنج کرنے کی منظوری دی جبکہ جائیداد میں خواتین کے حقوق کے تحفظ کے لئے ویمن پراپرٹی رائیٹس رولز 2025 کی منظوری دیدی۔
اس کے علاوہ کابینہ نے جائیداد میں خواتین کے حقوق کے تحفظ کے لئے ویمن پراپرٹی رائیٹس رولز 2025 اور ویمن کمیشن کے نئی چئیرپرسن اور ممبران کی تعیناتی کی منظوری دی۔
کابینہ نے رضاکارانہ طور پر وطن واپس جانے والے افعان مہاجرین کو ٹرانسپورٹ کی سہولت فراہم کرنے کے لئے متعلقہ ڈپٹی کمشنرز کو ریلیف فنڈ سے رقم استعمال کرنے کی اجازت دیدی۔
سیاحت کو فروغ دینے کیلیے کابینہ نے سیاحتی مقامات میں انفراسٹرکچر کی بہتری، تزین و آراش اور صفائی کے لئے گلیات ڈیویلپمنٹ اتھارٹی اور دیگر اتھارٹیز کو ایک ارب روپے گرانٹ جاری کرنے، ضلع پہاڑ پور اور ضلع اپر سوات کے ناموں سے دو نئے اضلاع کے قیام کی منظوری دیدی۔
کابینہ نے خیبر پختونخوا ماؤنٹین ایگریکلچر پالیسی کی منظوری دی جس کے بعد خیبر پختونخوا ماونٹین ایگریکلچر پالیسی متعارف کروانے والا ملک کا پہلا صوبہ بن جائے گا۔
اجلاس میں فارمیسی سروسز پالیسی کی منظوری دی گئی، کابینہ نے شہری علاقوں میں شجرکاری کے سلسلے میں صوبائی دارالحکومت پشاور کے لئے 10 کروڑ روپے جبکہ دیگر ڈویژنل ہیڈکوارٹرز کے لئے پانج، پانچ کروڑ روپے کی منظوری دیدی۔
اس کے علاوہ کابینہ نے باجوڑ، تیراہ، کرم، وانا و دیگر اضلاع میں واقعات کے دوران شہداء کے لواحقین کے لئے خصوصی معاوضوں کی منظوری دی۔
اجلاس میں کینسر اور بون میرو کے دو مریضوں کے علاج معالجے کے لئے 45 لاکھ روپے کی منظوری دی گئی، کابینہ نے صوبے کے مختلف بار ایسوسی ایشنز کے لئے گرانٹس ان ایڈ کی منظوری دیدی۔
کابینہ نے صحت اور خصوصی بچوں کی تعلیم کے شعبوں میں کام کرنے والے تین غیر سرکاری تنظیموں کے لئے بھی چار کروڑ روپے گرانٹس ان ایڈ کی منظوری دیدی۔ اجلاس میں ڈبلیو ایس ایس سی ہری پور کے لئے گرانٹ ان ایڈ کی منظوری دی گئی۔