دالبندین؛ کباڑ کی دکان میں زور دار دھماکہ
اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT
سٹی 42 : بلوچستان کے ضلع چاغی کی تحصیل دالبندین میں زور دار دھماکے کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق ہوگیا، جبکہ تین افراد زخمی ہوئے ہیں۔
دالبندین کے علاقے فصیل کالونی میں ایسٹرن بائی پاس کے قریب زور دار دھماکے کی اطلاع موصول ہوئی۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق، دھماکے میں ایک شخص موقع پر جاں بحق ہوگیا جبکہ تین افراد زخمی ہوئے، جنہیں فوری طور پر ڈی ایچ کیو اسپتال منتقل کر دیا گیا۔
معمولی تلخ کلامی پر فائرنگ سے شہری کو زخمی کرنے والا ملزم گرفتار
دھماکے کی اطلاع ملتے ہی ایس پی چاغی محمد عثمان سدوزئی اور ڈی ایس پی عابد شیرزئی خود جائے وقوعہ پر پہنچے، جہاں انہوں نے جائے حادثہ کا معائنہ کیا اور تفتیشی عمل کی نگرانی کی۔ بعدازاں ایس پی محمد عثمان سدوزئی ڈی ایچ کیو اسپتال بھی گئے، جہاں انہوں نے زخمیوں کی عیادت کی، اور انہیں بہتر سے بہتر طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی۔
پولیس کی جانب سے جاری ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ دھماکہ ایک کباڑ کی دکان میں ہوا، جہاں ایک بچہ پرانے سامان سے کھیلتے ہوئے اچانک دھماکے کی زد میں آ گیا۔ یہاں یہ شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ کباڑ فروش نے لاعلمی میں کوئی دھماکہ خیز یا پریشرائزڈ مواد خریدا تھا، جو بچے کے ہاتھ لگنے سے پھٹ گیا، تاہم مزید شواہد جمع کرنے کے لیے بم ڈسپوزل اسکواڈ کو طلب کر لیا گیا ہے، اور علاقے کو سیل کر کے تفتیش جاری ہے۔
سبزہ زار: تلخ کلامی پرفائرنگ کرکےشہری کوزخمی کرنیوالا ملزم گرفتار
ایس پی محمد عثمان سدوزئی نے عوام الناس سے اپیل کی ہے کہ جائے وقوعہ سے دور رہیں، کیونکہ مزید دھماکہ خیز مواد کی موجودگی کا خدشہ ہے۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: ایس پی
پڑھیں:
ایٹمی دھماکے نہیں کر رہے ہیں، امریکی وزیر نے صدر ٹرمپ کے بیان کو غلط ثابت کردیا
واشنگٹن:امریکا کے وزیر توانائی کرس رائٹ نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے جو ایٹمی تجربات کا حکم دیا گیا ہے، ان میں فی الحال ایٹمی دھماکے شامل نہیں ہوں گے۔
رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق فوکس نیوز کو دیے گئے انٹرویو میں امریکی وزیر توانائی اور ایٹمی دھماکوں کا اختیار رکھنے والے ادارے کے سربراہ کرس رائٹ نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ اس وقت جن تجربوں کی ہم بات کر رہے ہیں وہ سسٹم ٹیسٹ ہیں اور یہ ایٹمی دھماکے نہیں ہیں بلکہ یہ انہیں ہم نان-کریٹیکل دھماکے کہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان تجربات میں ایٹمی ہتھیار کے تمام دیگر حصوں کی جانچ شامل ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ وہ صحیح طریقے سے کام کر رہے ہیں اور ایٹمی دھماکا کرنے کی صلاحیت کو فعال کر سکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ تجربے نئے سسٹم کے تحت کیے جائیں گے تاکہ یقینی بنایا جا سکے کہ نئے تیار ہونے والے متبادل ایٹمی ہتھیار پرانے ہتھیاروں سے بہتر ہوں۔
کرس رائٹ نے کہا کہ ہماری سائنس اور کمپیوٹنگ کی طاقت کے ساتھ، ہم انتہائی درستی کے ساتھ بالکل معلوم کر سکتے ہیں کہ ایٹمی دھماکے میں کیا ہوگا اور اب ہم یہ جانچ سکتے ہیں کہ وہ نتائج کس صورت میں حاصل ہوئے اور جب بم کے ڈیزائن تبدیل کیے جاتے ہیں تو اس کے کیا نتائج ہوں گے۔
قبل ازیں جنوبی کوریا میں چین کے صدر شی جن پنگ سے ملاقات سے کچھ ہی دیر قبل ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ انہوں نے امریکی فوج کو 33 سال بعد دوبارہ ایٹمی ہتھیاروں کے دھماکے شروع کرنے کا فوری حکم دیا ہے۔
مزید پڑھیں: ٹرمپ کی ایٹمی تجربے کی آغاز کی دھمکی پر روس نے بھی خبردار کردیا؛ اہم بیان
ڈونلڈ ٹرمپ سے جب اس حوالے سے سوال کیا گیا کہ کیا ان تجربات میں وہ زیر زمین ایٹمی دھماکے بھی شامل ہوں گے جو سرد جنگ کے دوران عام تھے تو انہوں نے اس کا واضح جواب نہیں میں دیا تھا۔
یاد رہے کہ امریکا نے 1960، 1970 اور 1980 کی دہائیوں میں ایٹمی دھماکے کیے تھے۔