بھارتی نغمہ نگار و لکھاری جاوید اختر کو دو سال پرانی ویڈیو کلپ وائرل ہونے کے بعد تنقید کا سامنا  ، جس میں وہ جنت میں اپنے پسندیدہ پھل نہ ہونے کا شکوہ کرتے دکھائی دیتے ہیں۔
جاوید اختر کی وائرل ہونے والی کلپ دو سال قبل شاعر و نغمہ نگار گلزار کے ہمراہ رکھی گئی نشست کی ، جس میں جاوید اختر بھی مہمان کے طور پر شریک ہوئے تھے۔
مذکورہ پروگرام میں جاوید اختر اور گلزار نے ادب سمیت ادبی ماحول پر کھل کر گفتگو کی تھی۔
اب دو سال بعد اسی پروگرام میں جاوید اختر کی جانب سے کی گئی ایک متنازع بات کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد انہیں تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
وائرل ہونے والی مختصر کلپ میں جاوید اختر نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ وہ زیادہ سوچتے ہیں، اسی وجہ سے وہ ملحد بھی ہیں اور انہیں اچھا نہیں سمجھا جاتا۔
اسی دوران انہوں نے کہا کہ دراصل جنت میں ان کے پسندیدہ پھل نہیں، جس وجہ سے وہ جنت میں جانے کی خواہش نہیں رکھتے۔
ان کا کہنا تھا کہ جنت میں کیلا اور امرود نہیں ہیں جو ان کے پسندیدہ پھل ہیں، اس لیے انہوں نے کبھی جنت جانے کی خواہش بھی نہیں رکھی۔
جاوید اختر کے مطابق ان کے پسندیدہ پھل جنت میں نہیں تو عین ممکن ہے کہ وہ پھل جہنم میں ہو، اس لیے انہوں نے کبھی جنت جانے کی خواہش ہی نہیں رکھی۔
جاوید اختر کے متنازع پرانے بیان کا کلپ وائرل ہونے کے بعد انہیں تنقید کا سامنا ہےاور سوشل میڈیا صارفین نے ان کے جہنم جانے کی دعائیں بھی کیں۔
اس سے قبل بھی جاوید اختر کو ان کے متنازع بیانات کی وجہ سے تنقید کا سامنا رہا ہے۔

Post Views: 3.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: میں جاوید اختر پسندیدہ پھل وائرل ہونے تنقید کا جانے کی

پڑھیں:

صدر ٹرمپ کی بڑی کامیابی؛ ایوان نمائندگان نے بھی متنازع بل منظور کرلیا

امریکی ایوانِ نمائندگان نے ڈونلڈ ٹرمپ کی دوسری مدتِ صدارت کا پہلا بڑا قانون منظور کرلیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی وسیع تر داخلی پالیسی سے متعلق قانونی بل سینیٹ سے پہلے ہی صرف ایک ووٹ کے فرق سے منظور ہوچکا ہے۔

اب اس بل پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دستخط ہونا باقی ہیں جس کے بعد یہ قانون بن جائے گا۔

اس بل میں ٹیکسوں میں کمی، پینٹاگون (وزارت دفاع) اور بارڈر سیکیورٹی کے لیے فنڈنگ میں اضافہ اور فلاحی طبی پروگراموں میں دہائیوں کی سب سے بڑی کٹوتیاں کرنا شامل ہیں۔

یہ بل ٹرمپ کے انتخابی مہم کے دوران کیے گئے وعدوں خصوصاً امیگریشن، دفاع اور ٹیکس اصلاحات کی عکاس ہے۔

ریپبلکن پارٹی میں اس بل پر سخت اختلافات پائے جاتے تھے۔ اس لیے دو حکومتی ارکان نے مخالفت میں ووٹ دیئے۔

سخت گیر نظریات رکھنے والے ارکان نے اس بل سے ملک کے اربوں ڈالر کے خسارے پر تحفظات کا اظہار کیا تھا۔

اسی طرح اعتدال پسند ارکان نے طبی سہولیات کے لیے دی جانے والی سبسڈیز میں تاریخی کٹوتیوں پر اعتراض کیا تھا۔

تاہم اسپیکر مائیک جانسن اور سینیٹ لیڈر جان تھون نے پارٹی کے تقریباً تمام ارکان کو ٹرمپ کی حمایت میں ووٹ دینے پر آمادہ کر لیا۔

یہ بل ٹرمپ کے لیے ایک سیاسی فتح ہے جو نہ صرف ان کی قیادت کی طاقت کو ظاہر کرتی ہے بلکہ 2026 کے وسط مدتی انتخابات میں ریپبلکن پارٹی کے لیے واضح ایجنڈا بھی فراہم کرتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • صدر ٹرمپ کی بڑی کامیابی؛ ایوان نمائندگان نے بھی متنازع بل منظور کرلیا
  • جاوید اختر متنازعہ مذہبی بیان دینے پر ایک بار پھر شدید تنقید کی زد میں
  • سرگودھا: محنت کش پر تشدد کا مقدمہ درج، 10ملزمان گرفتار
  • وٹامن ڈرپس سے جوان اور گورا ہونے کا جنون کتنا خطرناک ہو سکتا ہے؟ مشی خان کا بیان وائرل
  • میرے بیٹے عباس آفریدی کی موت حادثہ نہیں قتل ہے، سابق سینیٹر شمیم آفریدی
  • میرے بیٹے سابق وفاقی وزیر عباس آفریدی کی موت حادثہ نہیں قتل ہے، شمیم آفریدی
  • سیاسی میدان کے چیتن شرما اور جاوید میانداد
  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ قابل مذمت ہے،جاوید قصوری
  • ’بدھ مت کا تبتی نظریہ میرے بعد بھی برقرار رہے گا‘، دلائی لامہ