سلامتی کونسل میں پاکستان کی سربراہی؛ بھارت کو بدترین سفارتی شکست کا سامنا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پاکستان کو ملنے والی سربراہی بھارت کی بدترین سفارتی شکست ثابت ہوئی ہے۔
پاکستان کی سفارتی حکمت عملی اور دہشت گردی کے خلاف پاکستان کے مؤثر اقدامات کی عالمی سطح پر پذیرائی کی جا رہی ہے جب کہ بھارت کے پاکستان مخالف جھوٹے پراپیگنڈے کوایک بار پھر شدید دھچکا پہنچا ہے۔
پاکستان کو اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کا صدر مقرر کیا گیا ہے۔ کچھ روز قبل ہی پاکستان کو اقوامِ متحدہ کی ’’کاؤنٹر ٹیرر ازم کمیٹی‘‘کا نائب چیئرمین بنایا گیا تھا۔ پاکستان کی بڑھتی ہوئی عالمی مقبولیت اور پذیرائی نے بی جے پی اور کانگریس کے درمیان سیاسی جنگ چھیڑ دی ہے۔
کانگریس رہنماؤں نے مودی سرکارکو سفارتی ناکامی پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ کانگریس کے میڈیا اور عوامی روابط کے سربراہ پون کھیرا نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ مودی حکومت پہلگام دہشت گرد حملے کے بعد پاکستان کو عالمی سطح پر تنہا کرنے میں ناکام رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پہلگام حملے کے بعد مودی حکومت نے فوجیوں اور عوام کی قربانیوں کو نظرانداز کرتے ہوئے انہیں دھوکا دیا ہے۔
کانگریس کی رہنما رینیکا چودھری نے ایک پوسٹ میں کہا کہ میرا مودی سے سوال ہے کہ کیا ہماری خارجہ پالیسی ناکام ہو گئی ہے؟۔ وہ چار دہشت گرد جو پہلگام حملےمیں ملوث ہیں، ابھی تک کیوں آزاد ہیں؟۔ پہلگام واقعے کے بعدانٹیلی جنس کی ناکامی کا ذمہ دار کون ہے؟۔
انہوں نے کہا کہ 151 دورے، 72 ممالک، بے شمار سفارتی ملاقاتیں، مگر کوئی کامیابی نہ ملی ،عوام کو اس کی فوری وضاحت چاہیے۔ پہلگام حملے کے بعد مودی حکومت نے پاکستان مخالف جھوٹا بیانیہ پھیلایا۔ آپریشن سندور کو انسداد دہشت گردی قرار دینے کی عالمی سفارتی مہم ناکام اور جھوٹ پر مبنی ثابت ہوئی ہے۔
ناکام اور جھوٹ پر مبنی آپریشن سندور کو انسداد دہشت گردی قرار دینے کی عالمی سفارتی مہم چلائی گئی۔ آپریشن سندور کی جھوٹی مہم عالمی سطح پر بری طرح ناکام ثابت ہو چکی ہے۔ مودی کی ناکام سفارتی حکمت عملی نے بھارت کو عالمی تنہائی میں دھکیل دیا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پاکستان کو
پڑھیں:
پاکستان نے سلامتی کونسل کی صدارت سنبھال لی، عالمی تنازعات کے پرامن حل کی کوشش کرینگے: اسحاق ڈار
نیویارک، اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ + خبر نگار خصوصی + این این آئی) پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی صدارت سنبھال لی۔ نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا دنیا میں جاری تنازعات کے پرامن حل کی کوشش کریں گے۔ پاکستان یہ ذمہ داری عاجزانہ طور پر اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قوانین کے تحت نبھائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری صدارت اس وقت آئی ہے جب دنیا بھر میں تنازعات اور انسانی بحران چل رہے ہیں۔ سلامتی کونسل کو بات چیت اور سفارت کاری کے ذریعے مؤثر کارروائی کی طرف لے جانے کی کوشش کریں گے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ فلسطین پر سہ ماہی کھلی بحث کی بھی صدارت کروں گا۔ اس ماہ دو اعلیٰ سطح کے دستخطی پروگراموں کی صدارت کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ پہلا اجلاس امن و تنازعات کے پر امن حل سے متعلق ہوگا جب کہ دوسرا اجلاس اقوام متحدہ اور او آئی سی کے تعاون پر مبنی ہو گا۔ پاکستان تمام رکن ممالک کے ساتھ شراکت داری کا خواہاں ہے۔ اسلام آباد نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ یو این سلامتی کونسل کی صدارت سنبھالنے کے بعد پاکستان جامع اور عملی نتائج کے حصول کے لیے پُرعزم ہے۔ نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ یو این سلامتی کونسل کی صدارت سنبھالنے کے بعد پاکستان جامع اور عملی نتائج کے حصول کے لیے پْرعزم ہے۔ سماجی رابطوں کے پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر اپنے بیان میں نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ آج پاکستان جولائی 2025ء کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی صدارت سنبھال رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان یہ ذمے داری عاجزی، پختہ یقین اور اقوام متحدہ کے چارٹر، بین الاقوامی قانون اور کثیرالجہتی نظام سے گہری وابستگی کے ساتھ سنبھال رہا ہے۔ ہماری صدارت ایسے وقت میں آ رہی ہے جب دنیا بھر میں تنازعات اور انسانی بحران شدت اختیار کر رہے ہیں۔ دوسری جانب اقوامِ متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب سفیر عاصم افتخار احمد نے عالمی منظرنامے کو درپیش چیلنجز کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک ایسے وقت میں اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی صدارت سنبھال رہا ہے جب دنیا شدید غیر یقینی صورتحال اور عالمی امن و سلامتی کو درپیش سنگین خطرات کا سامنا کر رہی ہے۔ اگرچہ سلامتی کونسل کی صدارت ماہانہ بنیاد پر گردش کرتی ہے اور اس کے پاس کوئی انتظامی اختیار نہیں ہوتا، لیکن یہ صدارت کونسل کے ایجنڈے اور مجموعی انداز پر اثرانداز ہونے کا ایک موقع فراہم کرتی ہے۔ اس وقت جب سلامتی کونسل کو غزہ اور یوکرائن جیسے اہم معاملات پر جمود اور تعطل کا سامنا ہے۔ ایسی قیادت کی اہمیت اور بھی بڑھ جاتی ہے۔ سفیر عاصم افتخار نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ تنازعات کے پرامن حل، مکالمے اور سفارت کاری کا مستقل اور پختہ حامی رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سلامتی کونسل کے کام میں اصولی اور متوازن نقطہ نظر لائیں گے۔ دریں اثناء نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار کی زیر صدارت وزیراعظم کی جانب سے پراجیکٹ پے سکیل فریم ورک کا جائزہ لینے کے لئے بنائی گئی کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ نائب وزیراعظم کے آفس سے منگل کو جاری بیان کے مطابق کمیٹی نے خصوصی پے سکیل کے تحت ہنر مند پیشہ ور افراد کی خدمات حاصل کرنے کے لئے موجودہ پالیسیوں کا جائزہ لیا اور متعدد اصلاحاتی تجاویز بشمول مسابقتی تنخواہ کے پیمانے اور کارکردگی پر مبنی مراعات پر غور کیا۔ مزید غور و خوض اور سفارشات کو حتمی شکل دینے کے لئے کمیٹی کا اجلاس آئندہ ہفتے دوبارہ ہو گا۔پاکستان نے اقوام متحدہ کے انسدادِ دہشت گردی کے ڈھانچے میں اندرونی اصلاحات کی ضرورت پر زور دیا ہے تاکہ ایک متوازن اور انسانی حقوق پر مبنی عالمی فریم ورک تیار کیا جا سکے۔اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مشن کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں خطاب کرتے ہوئے پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار احمد نے کہا کہ انسدادِ دہشت گردی کا ڈھانچہ اتنی استعداد رکھتا ہو کہ وہ طویل تنازعات کے اسباب سے نمٹنے کی صلاحیت، انسدادِ دہشت گردی کے نام پر ہونے والی ناانصافی، جبر اور بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزیوں کا خاتمہ کرے۔انہوں نے کہا ’ہمیں دہشت گردی اور غیر ملکی قبضے کے خلاف جائز جدوجہد اور حقِ خودارادیت کے درمیان واضح فرق بھی کرنا چاہیے‘۔