ڈیرہ غازی خان میں نچلے سے درمیانے درجے کے سیلاب کی وارننگ جاری
اشاعت کی تاریخ: 4th, July 2025 GMT
کلیم اختر :پی ڈی ایم اے پنجاب کی ڈیرہ غازی خان ڈویژن کی رودکوہیوں میں آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران نچلے سے درمیانے درجے کے سیلاب کی وارننگ جاری کردی۔
ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق 3 جولائی سے 4 جولائی صبح 5 بجے تک رودکوہیوں سے سیلابی پانی کے ریلے گزرنے کی پیشگوئی ہے ۔پی ڈی ایم اے پنجاب کا کمشنر ڈیرہ غازی خان اور ڈپٹی کمشنرز کو الرٹ جاری،ڈی جی پی ڈی ایم عرفان علی کاٹھیا کی ڈیرہ غازی خان ڈویژن کی انتظامیہ کو پیشگی انتظامیہ مکمل کرنے کی ہدایت کر دی ہے،کوہ سلیمان رینج میں بارش کے باعث ڈیرہ غازی خان کی رود کوہیوں میں طغیانی کی صورتحال ہے۔آئندہ 24 گھنٹوں میں کوہ سلیمان رینج اور ڈیرہ غازی خان ڈویژن میں کہی ہلکی کہی تیز بارش کا امکان ہے۔رودکوہی کا ہا سے 5126 کیوسک جبکہ چھاچھڑ میں 4650 کیوسک پانی کا بہاؤ ہے۔
معمولی تلخ کلامی پر فائرنگ سے شہری کو زخمی کرنے والا ملزم گرفتار
ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا کا کہنا ہے کہ رود کوہیوں سے گزرنے والے سیلابی ریلے قدرتی گزرگاہوں سے دریائے سندھ میں داخل ہو گئے۔دیگر رود کوہیوں میں فی الحال پانی کے بہاؤ کی صورتحال نارمل ہے۔وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایات کے پیش نظر پی ڈی ایم اےا وا مقامی انتظامیہ الرٹ ہے۔سیلابی ریلوں کے راستوں میں مقیم شہریوں کو پیشگی محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے ۔
سبزہ زار: تلخ کلامی پرفائرنگ کرکےشہری کوزخمی کرنیوالا ملزم گرفتار
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: ڈیرہ غازی خان پی ڈی ایم اے
پڑھیں:
وفاقی حکومت نے تباہ کن سیلاب سے مالی نقصانات کی تفصیلات جاری کردیں
اسلام آباد(نیوزڈیسک)وفاقی حکومت نے تباہ کن سیلاب سے مالی نقصانات کی تفصیلات جاری کردیں، جون تا ستمبر دوہزارپچیس کے سیلاب سے معیشت کو آٹھ سو بائیس ارب روپے سے زائد نقصان ہوا، جی ڈی پی اور زرعی شرح نمو میں نمایاں کمی کا خدشہ ظاہر کیا گیا۔
سرکاری دستاویز کے مطابق جون تا ستمبر دوہزارپچیس سیلاب کے باعث ملکی معیشت کو آٹھ سو بائیس ارب روپے سے زائد نقصان پہنچا۔ رواں مالی سال کے دوران جی ڈی پی شرح نمو میں اعشاریہ تین سے اعشاریہ سات فیصد تک کمی کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔ دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ ترقی کی مجموعی شرح چار اعشاریہ دو فیصد سے کم ہو کر تین اعشاریہ پانچ فیصد تک آ سکتی ہے۔اسلام آباد میں جاری تفصیلات کے مطابق رواں سال آنے والا تباہ کن سیلاب مہنگائی میں اضافے کا باعث بنا، اگست سے اکتوبر تک مہنگائی کی شرح میں دواعشاریہ چھ فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
زراعت کے شعبے میں چارسو تیس ارب روپے کے نقصانات کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔
زرعی شعبے کی شرح نمو ساڑھے چار فیصد سے کم ہو کر تین فیصد رہ جانے کا امکان ہے۔ فصلوں کی پیداوار میں کمی سے درآمدی اخراجات بڑھیں گے اور تجارتی خسارہ وسیع ہو سکتا ہے۔بارشوں اور سیلاب نے انفراسٹرکچر کو تین سو سات ارب روپے کا نقصان پہنچایا۔ مواصلاتی نظام کی تباہی کے باعث ایک سو ستاسی ارب اسی کروڑ روپے کے اضافی نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔رپورٹ کے مطابق مجموعی قومی پیداوار میں کمی اور سپلائی چین متاثر ہونے سے مہنگائی مزید بڑھنے کا خدشہ ہے۔