پنجاب میں 9 اور 10 محرم کو طوفانی بارشوں کی پیشگوئی، جلوس منتظمین کو الرٹ رہنے کا مشورہ
اشاعت کی تاریخ: 4th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: محکمہ موسمیات نے پیش گوئی کی ہے کہ ملک میں جاری مون سون بارشوں کی شدت میں 5 جولائی سے نمایاں اضافہ متوقع ہے، جس کے نتیجے میں کئی علاقے شدید بارشوں کی لپیٹ میں آ سکتے ہیں۔
محکمہ موسمیات کے مطابق ایک نیا اور طاقتور مون سون سسٹم 5 سے 10 جولائی کے دوران پنجاب، خیبرپختونخوا، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں موسلادھار بارشوں کا سبب بنے گا۔ تاہم کراچی اور سندھ کے دیگر حصوں میں اس سسٹم کے اثرات زیادہ نمایاں نظر نہیں آ رہے۔
محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ خیبرپختونخوا، کشمیر، اسلام آباد، پوٹھوہار ریجن اور ڈیرہ غازی خان میں شدید بارشوں کا امکان ہے، جس کے نتیجے میں بعض علاقوں میں اربن فلڈنگ اور ندی نالوں میں طغیانی پیدا ہوسکتی ہے۔
ادارے کا کہنا ہے کہ پنجاب اور بلوچستان کے چند اضلاع میں بھی ندی نالوں میں سیلابی کیفیت جنم لے سکتی ہے جبکہ نوشہرہ اور پشاور کے نشیبی علاقوں کے لیے اربن فلڈنگ کا خطرہ موجود ہے۔
دوسری جانب صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے پیش گوئی کی ہے کہ 9 اور 10 محرم کے دوران پنجاب بھر میں شدید بارشوں اور ممکنہ طوفانی صورتحال کا خدشہ ہے، اس تناظر میں محرم الحرام کے جلوسوں اور مجالس کے منتظمین کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
پی ڈی ایم اے کے ترجمان کے مطابق پنجاب کے مختلف اضلاع میں 5 جولائی سے موسلادھار بارشوں کا سلسلہ شروع ہونے کا امکان ہے، جو محرم کے جلوسوں کے دوران شدت اختیار کرسکتا ہے، جلوسوں اور مجالس کے دوران عوام بجلی کے کھمبوں اور لٹکتی تاروں سے محفوظ فاصلے پر رہیں جبکہ خستہ حال عمارتوں اور چھتوں پر اجتماعات سے گریز کیا جائے۔
ترجمان نے مزید خبردار کیا کہ دریا اور ندی نالوں کے قریب جانے یا انہیں عبور کرنے سے ممکنہ حد تک پرہیز کیا جائے کیونکہ ڈیرہ غازی خان اور ملحقہ پہاڑی علاقوں میں طغیانی کا خطرہ موجود ہے۔
پی ڈی ایم اے نے ریسکیو اداروں کو بھی ہدایت دی ہے کہ وہ 9 اور 10 محرم کے دوران ہائی الرٹ رہیں تاکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے فوری نمٹا جا سکے۔ شہریوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ ایمرجنسی کی صورت میں فوری طور پر پی ڈی ایم اے کی ہیلپ لائن 1129 پر رابطہ کریں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پی ڈی ایم اے کے دوران
پڑھیں:
افغانستان کے ہندوکش خطے میں شدید زلزلہ، 20 افراد جاں بحق، سیکڑوں زخمی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کابل: افغانستان کے ہندوکش خطے میں آنے والے شدید زلزلے نے ایک بار پھر تباہی مچا دی، زلزلے کے جھٹکوں سے متعدد مکانات منہدم ہوگئے، جس کے نتیجے میں مختلف حادثات میں کم از کم 20 افراد جاں بحق اور 320 سے زائد زخمی ہو گئے۔
خبر ایجنسیوں کے مطابق زلزلے کے جھٹکے مزارِ شریف سمیت شمالی افغانستان کے متعدد شہروں میں محسوس کیے گئے، جس سے عمارتوں اور مکانات کو شدید نقصان پہنچا۔
زلزلے کے وقت شہری خوفزدہ ہو کر گھروں سے باہر نکل آئے، جبکہ رات کے وقت سڑکوں اور کھلے میدانوں میں خوف و ہراس کی فضا دیکھنے میں آئی۔
امریکی جیولوجیکل سروے (یو ایس جی ایس) کے مطابق زلزلے کی شدت 6.3 اور گہرائی 28 کلومیٹر ریکارڈ کی گئی، جب کہ مرکز صوبہ سمنگان کے ضلع خُلم سے تقریباً 22 کلومیٹر جنوب مغرب میں تھا۔
زلزلے کے جھٹکے تاجکستان، ترکمانستان، ازبکستان اور ایران میں بھی محسوس کیے گئے۔ حکام نے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے، جبکہ امدادی ٹیمیں متاثرہ علاقوں میں پہنچ گئی ہیں۔
واضح رہے کہ افغانستان میں رواں سال 31 اگست کو 6.0 شدت کے زلزلے میں دو ہزار سے زائد افراد جاں بحق ہوئے تھے، جب کہ 2023 میں 6.3 شدت کے زلزلے اور آفٹر شاکس کے باعث کم از کم چار ہزار اموات رپورٹ ہوئیں۔