وزیراعظم کی آذربائیجان کے صدر سے ملاقات، دو طرفہ تعلقات مزید مضبوط بنانے پر اتفاق
اشاعت کی تاریخ: 4th, July 2025 GMT
باکو (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیراعظم شہباز شریف نے آذربائیجان کے صدر الہام علییف سے آذربائیجان کے دارالحکومت باکو میں ملاقات کی، جہاں دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ تعلقات، تجارت، سرمایہ کاری اور اقتصادی تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق کیا۔
ڈان نیوز کے مطابق یہ ملاقات اقتصادی تعاون تنظیم (ای سی او) کے سربراہی اجلاس کے موقع پر ہوئی۔ وزیراعظم نے اجلاس کی مثالی میزبانی پر صدر الہام علییف کو مبارکباد پیش کی اور آذربائیجان کے شہر لاچین کے حالیہ دورے کے دوران پاکستانی وفد کی پرتپاک میزبانی پر شکریہ ادا کیا۔
وزیراعظم نے بھارت کے ساتھ حالیہ کشیدگی کے دوران پاکستان کی حمایت پر صدر علییف اور آذربائیجان کے عوام کا خصوصی شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے بھی ہمیشہ آذربائیجان کے ساتھ یکجہتی کا مظاہرہ کیا ہے۔
ملاقات کے دوران دونوں ممالک کے درمیان سرمایہ کاری کے جاری منصوبوں پر اطمینان کا اظہار کیا گیا اور تجارت و سرمایہ کاری کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔
دونوں رہنماؤں نے اقتصادی شراکت داری کو وسعت دینے اور باہمی سرمایہ کاری کے امکانات کو مزید فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔وزیراعظم شہباز شریف نے اس موقع پر صدر الہام علییف کو جلد پاکستان کا دورہ کرنے کی دعوت بھی دہرائی۔
ای سی او سربراہی اجلاس،وزیراعظم کی ایران کے صدر کے ساتھ ملاقات
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: آذربائیجان کے سرمایہ کاری
پڑھیں:
ملک میں مزید صنعتوں کی بندش اور سرمایہ کاری میں کمی کا خطرہ
لاہور ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 03 اکتوبر 2025ء ) پاکستان ٹیکسٹائل کونسل نے خطرے کی گھنٹی بجاتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں مزید صنعتوں کی بندش اور سرمایہ کاری میں کمی کا خطرہ، کئی عالمی کمپنیاں پاکستان سے نکلنے پر مجبور ہو چکیں، یہ واضح ثبوت ہے کہ ملک میں توانائی کے نرخ، ٹیکس بوجھ اور پالیسی کی غیر یقینی صورتحال بڑے مسائل کی شکل اختیار کر گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان ٹیکسٹائل کونسل نے برآمدات میں نمایاں کمی اور صنعتوں کی بندش پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ کونسل کی جانب سے جاری بیان کے مطابق رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں برآمدات 3.83 فیصد کمی کے بعد 7.61 ارب ڈالر رہ گئی ہیں، جبکہ صرف ستمبر کے مہینے میں برآمدات میں 11.71 فیصد کی نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی جس کی مالیت 2.51 ارب ڈالر رہی۔(جاری ہے)
پی ٹی سی کے مطابق اس سہ ماہی میں تجارتی خسارہ بڑھ کر 9.37 ارب ڈالر تک پہنچ چکا ہے، جس کی بڑی وجہ درآمدات میں 13.49 فیصد اضافہ ہے، جو بیرونی کھاتوں پر شدید دباؤ ڈال رہا ہے۔ اس طرح کی صورتحال کے باعث گل احمد ٹیکسٹائل نے اپنے ایکسپورٹ اپیرل سیگمنٹ کو بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس سے ہزاروں ملازمین متاثر ہوئے ہیں۔ اسی طرح کئی عالمی بڑی کمپنیاں بھی پاکستان سے نکلنے یا اپنے آپریشن محدود کرنے پر مجبور ہو چکی ہیں۔ پروکٹر اینڈ گیمبل، مائیکروسافٹ، شیل سمیت دیگر اداروں کا انخلا اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ ملک میں توانائی کے نرخ، ٹیکس بوجھ اور پالیسی کی غیر یقینی صورتحال بڑے مسائل کی شکل اختیار کر گئی ہے۔ پاکستان ٹیکسٹائل کونسل نے حکومت سے فوری اصلاحات پر زور دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر بروقت اقدامات نہ کیے گئے تو مزید صنعتوں کی بندش اور سرمایہ کاری میں کمی کا خطرہ ہے۔ چیئرمین پی ٹی سی فواد انور نے کہا ہے کہ برآمدی صنعتوں کے لیے خطے کے مطابق توانائی کے نرخ فراہم کیے جائیں اور ٹیکس اصلاحات کے ساتھ ساتھ ریفنڈ سسٹم کو بھی بہتر بنایا جائے تاکہ برآمدات کو سہارا دیا جا سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس وقت کی صورتحال میں مزید برآمدات کا سکڑنا ایک بڑا خدشہ ہے، جس سے ملک کی معیشت پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔