چا ئنہ۔جنو بی ایشیا ایکسپو میں گلاب کی لکڑی کی خوشبو سے سر حد پار تعلقات کا فروغ
اشاعت کی تاریخ: 4th, July 2025 GMT
نویں چائنہ-جنوبی ایشیا ایکسپو کے جنوبی ایشیائی پویلین میں داخل ہوتے ہی یوں محسوس ہوتا ہے جیسے آپ ایک زبردست بازار میں گھوم رہے ہیں ۔ فضاء میں نایاب مصالحوں اور کندہ شدہ گلاب کی لکڑی کی خوشبو مہک رہی ہے، یہاں برصغیر کے کونے کونے سے لائی گئی مصنوعات سیا حوں کو اپنی جانب متو جہ کرتی ہیں۔
پاکستانی زون میں پہلی بار نمائش کنندہ رمیض سید اپنے بڑے بھائی جاوید سید سعد کے ساتھ اپنی خوشی نہ چھپا سکے، حیرت میں مبتلا کرنے والا اتنا بڑا مقام، اتنے سارے مہمان پا کستان میں اس کا تصور بھی نہیں کر سکتے ۔ ان کے پیچھے نفاست سے تراشی گئی خوبصورت نقش و نگار والی الماریاں اسپاٹ لائٹس کی روشنی میں جگمگا رہی تھیں۔
بڑی محنت سے دانے دار نقش کی حامل الماری کی گرد صاف کر نے میں مصروف سعد نے اپنی کہانی بیان کر تے ہوئے کہا کہ ہم تین بھائی ہیں۔ ایک بھائی پا کستان میں ورکشاپ سنبھالتا ہے جبکہ رمیض اور میں سفر کرنے والے پرندوں کی طرح ہیں جو ایک نمائش سے دوسری نمائش کی طرف پرواز کرتے رہتے ہیں۔
بلند قامت پاکستانی نے پہلی بار 2013 میں کونمنگ میں ہو نے والی چائنہ-جنوبی ایشیا ایکسپو کے پہلے ایڈیشن میں روز ووڈ فرنیچر کے ساتھ شرکت کی۔ 12 سال گزرنے کے باوجود وہ ایک بھی ایڈیشن چھوڑے بغیر ہر سال یہاں موجود رہے ہیں۔
انہوں نے ایکسپو کی ترقی کا اپنی آنکھوں سے مشاہدہ کیا ہے ۔اس میں وسعت پاتے ہوئے مقامات، بڑھتی ہوئی شرکت اور امڈتے ہوئے ہجوم شامل ہیں۔ چین کی انسانی ہمدردی سے وہ بہت متاثر ہوئے جو خدمات کے معیار میں بہتری کے ساتھ نمایاں ہوئی۔ سعد نے جذبات سے بھرپور آواز میں کہاکبھی ہم مترجم اور کسٹمز کلیئرنس کے لیے ادھر اُدھر بھاگتے تھے۔ اب ون اسٹاپ سہولت اور ہمیشہ مدد کے لیے تیار رضاکار سب کچھ آسان بنا دیتے ہیں۔
سعد نے زور دے کر کہا کہ ترسیل نے ان کی خانہ بدوشی کی نمائش کو ممکن بنایا ۔چین بھر میں ان دیوقامت اشیاء کو بھیجنا مئوثر ترسیلی نظام کے بغیر ایک دیومالائی کہانی سے کم نہ ہوتا۔ انہوں نے ایک الماری کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بتا یا کہ گاہک صرف اپنا پتہ دیتے ہیں جبکہ باقی کام ایکسپریس ڈیلیوری خود سنبھال لیتی ہے۔
میزبان شہر کونمنگ ان کی تعریفوں کا مرکز بنا رہا۔یہ خوبصورت مناظر والا شہر شاندار موسم کے ساتھ صرف سیاحوں کے لیے جنت نہیں بلکہ جنوبی اور جنوب مشرقی ایشیا کا ایک سنہری دروازہ بھی ہے سیاحوں کی مسلسل آمد نے ان کی بات کو سچ ثابت کیا،یہاں روزانہ کی فروخت 10 ہزار یوآن (تقریباً 1391 امریکی ڈالر) سے تجاوز کر جاتی ہے جو ہمارے آبائی شہر کی کمائی سے کہیں زیادہ ہے۔
سعد کے بوتھ کے ساتھ ان کے آبائی علاقے سے تعلق رکھنے والے اور روانی سے چینی زبان مینڈرن بولنےوالےتانبے کے ہنر مند طلحہ نے اپنی کہانی سنائی۔ چین میں ایک سال کے کالج ایکسچینج پروگرام کے بعد وہ واپس جانے کا شدید خواہشمند تھے۔ 3 بار نمائش میں حصہ لینے والے طلحہ نے کہا کہ گزشتہ ایکسپو میں سعد کی کامیابی نے مجھے متاثر کیا۔ اس نے مزید کہامنافع اور چین کا دوبارہ دورہ ایک تیر سے دو شکار کرنے کے برابر ہے ۔ہال کے اندرونی حصے میں سعد کے دوست اظہر عباس ایک ہجوم میں بہترین چینی زبان بو لتے ہوئے پاکستانی چپلیں فروخت کر رہے تھے۔ یونیورسٹی کے بعد مقامی خاتون سے شادی کر نے والے کونمنگ کے پرانے رہائشی عباس نے ایکسپو کو اپنی فروخت کے لئے زبردست مقام قرار دیا۔
سعد نے کہاکہ چینی صارفین کی مارکیٹ میں بے پناہ صلاحیت ہے اور رین منبی(چینی کرنسی) کی شرح تبادلہ مستحکم ہے،یہاں کاروبار کرنا مجھے بہت محفوظ محسوس ہوتا ہے۔
ایکسپو سے اپنی توقعات کے بارے میں بات کرتے ہوئے سعد نے اپنے بوتھ پر موجود ” مجھے چین سے پیار ہے” کے نشان پر انگلی رکھتے ہوئے کہا کہ منافع نہ بھی ہو تو میں پھر بھی واپس آؤں گا، یہاں کے دوست بھائیوں کی طرح ہیں، مجھے یہ ملک اپنا دوسرا گھر محسوس ہوتا ہے۔
اشتہار
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: کے ساتھ نے والے کہا کہ
پڑھیں:
ججز اپنی لڑائیاں خود لڑیں‘ وکلا ساتھ نہیں ہیں‘ سیکرٹری جنرل اسلام آباد ہائیکورٹ بار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد(خبرایجنسیاں ) اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سیکرٹری جنرل منظور احمد ججہ نے کہا ہے کہ ججز اپنی لڑائیاں خود لڑیں، وکلا ان کے ساتھ نہیں ہیں، ہائی کورٹ کی عمارت کہیں منتقل نہیں ہو رہی، ابھی مزید استعفے بھی آئیں گے، 2021 میں ججز نے اپنا الگ دھڑا بنا کر وکلا کو جیلوں میں ڈالا جس سے سبق سیکھ لیا۔اسلام آباد ہائیکورٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے منظور احمد ججہ نے کہا کہ ستائیسویں آئینی ترمیم کے نتیجے میں وفاقی آئینی عدالت کا قیام عمل میں آیا، ہم وفاقی آئینی عدالت کے ججز کی تقریب حلف برداری میں گئے اور انہیں ویلکم کیا، مختلف آپشنز تھے کہ وفاقی آئینی عدالت کے ججز کو کہاں بٹھایا جائے۔منظور ججہ نے بتایا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سرفراز ڈوگر نے وفاقی آئینی عدالت کو عدالتوں کی پیشکش کی، وفاقی آئینی عدالت کے ججز کو عارضی طور پر اسلام آباد ہائی کورٹ بلڈنگ منتقل کیا گیا، اسلام آباد ہائی کورٹ کی بلڈنگ شاہراہ دستور سے کہیں اور نہیں منتقل ہو رہی۔