فوٹو بشکریہ فیس بُک

وزیرِ مملکت برائے مذہبی امور، کھیئل داس کوہستانی نے کہا ہے کہ اگر کوئی عمارت مخدوش ہے تو متاثرین کو متبادل رہائش دینا صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے۔

لیاری بغدادی میں عمارت کو پیش آنے والے حادثے کے مقام پر میڈیا سے گفتگو کے دوران کھیئل داس کوہستانی نے کہا کہ عمارت خالی کرنا صرف وہاں رہنے والے رہائشیوں کی ذمہ داری نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ماری ترجیح ملبے تلے دبے لوگوں کو بحفاظت نکالنا ہے، حادثے پر کسی قسم کی سیاست نہیں کرنی چاہیے۔

کھیئل داس کوہستانی نے یہ بھی کہا کہ یہ پاکستان کے لیے ایک سانحہ ہے، امدادی کارروائیوں سے متاثرین مطمئن ہیں، حکومتوں کو اپنی ذمہ داری اداکرنی چاہیے۔ 

یاد رہے کہ کراچی میں لیاری کے علاقے بغدادی میں گرنے والی پانچ منزلہ عمارت کو تین سال پہلے مخدوش قرار دیا گیا تھا مگر نہ تو مکینوں نے عمارت چھوڑی اور نہ ہی انتظامیہ نے ایکشن لیا۔

کراچی: بغدادی میں عمارت گرنے کا واقعہ، کل سے ریسکیو آپریشن جاری، 16 افراد کی لاشیں نکال لی گئیں

اسپتال انتظامیہ کے مطابق حادثے کے 3 زخمی زیرِ علاج ہیں۔

گزشتہ روز کی صبح ڈھائی سو گز کے پلاٹ پر قائم جو عمارت گری اُس پر قانونی طور پر گراؤنڈ پلس ٹو کی اجازت تھی مگر غیرقانونی طور پر پانچ منزلیں کھڑی کی گئی تھیں جبکہ ہر فلور پر تین پورشن بنائے گئے تھے۔

اس سے متعلق میئر کراچی مرتضیٰ وہاب اور صوبائی وزیرِ بلدیات سعید غنی نے دعویٰ کیا کہ مکینوں کو کئی بار نوٹس بھیجے گئے تھے جبکہ متاثرین اور علاقہ مکینوں نے دعوے کی تردید کی ہے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: کھیئل داس کوہستانی

پڑھیں:

کراچی: لیاری میں 107 مخدوش عمارتیں، 22 انتہائی حساس قرار، ڈپٹی کمشنر ساؤتھ

کراچی کے علاقے لیاری میں مخدوش عمارتوں کی تعداد خطرناک حد تک بڑھ گئی ہے۔ ڈپٹی کمشنر ساؤتھ نے تصدیق کی ہے کہ لیاری میں 107 مخدوش عمارتیں موجود ہیں جن میں سے 22 کو انتہائی حساس (ہائی رسک) قرار دیا گیا ہے۔

ڈپٹی کمشنر ساؤتھ نے میڈیا کو بتایا کہ ضلعی انتظامیہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (SBCA) اور دیگر متعلقہ اداروں کے ساتھ مل کر ان عمارتوں کو فوری طور پر خالی کرانے کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔ انتہائی حساس عمارتوں کے مکینوں کو ترجیحی بنیاد پر منتقل کیا جا رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ شہریوں کی جان و مال کا تحفظ اولین ترجیح ہے اور کسی بھی سانحے سے بچنے کے لیے ایمرجنسی بنیادوں پر نوٹس جاری کیے گئے ہیں، جبکہ کئی عمارتوں کو سیل بھی کیا جا چکا ہے۔

مزید پڑھیں: کراچی: خستہ حال عمارت گرنے سے جاں بحق افراد کی تعداد 14 ہوگئی، امدادی کارروائیاں جاری

ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ جن عمارتوں کی حالت فوری طور پر خطرناک ہے، انہیں خالی کرا کے مکینوں کو متبادل رہائش فراہم کرنے کے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ انتظامیہ کے پاس محدود وسائل ہیں لیکن خطرات سے نمٹنے کے لیے تمام ممکنہ کوششیں کی جا رہی ہیں۔

انہوں نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ مخدوش عمارتوں کے حوالے سے معلومات فوری ضلعی انتظامیہ یا بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی تک پہنچائیں اور اپنے تحفظ کو یقینی بنائیں۔

واضح رہے کہ کراچی میں متعدد پرانی اور خستہ حال عمارتیں زمین بوس ہوچکی ہیں، جن میں قیمتی انسانی جانوں کا نقصان ہوا ہے۔ ان واقعات کے بعد شہر میں مخدوش عمارتوں کے خلاف کارروائی کا دائرہ وسیع کیا جا رہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ڈپٹی کمشنر ساؤتھ کراچی لیاری مخدوش عمارتیں

متعلقہ مضامین

  • زخمی شخص نے بغدادی میں عمارت گرنے کے واقعے کا آنکھوں دیکھا حال بتادیا
  • کراچی: لیاری میں 107 مخدوش عمارتیں، 22 انتہائی حساس قرار، ڈپٹی کمشنر ساؤتھ
  • کراچی میں عمارت گرنے کا واقعہ، ڈی سی ساؤتھ نے مکینوں کو مزید خطرے سے آگاہ کردیا
  • شہر میں 578 عمارتیں مخدوش ہیں،ایس بی سی اے
  • منعم ظفر لیاری پہنچ گئے‘متاثرین کو متبادل جگہ دینے کا مطالبہ
  • حکومت فوری طور پر مخدوش عمارتوں کا سروے کرے‘ آباد
  • آفاق احمد کا لیاری میں عمارت گرنے، جانی و مالی نقصان پر گہرے دکھ کا اظہار
  • بغدادی میں گرنے والی عمارت کے مکینوں کو بلڈنگ کی خستہ حالت کا بتایا گیا تھا لیکن ان کا یہی کہنا تھا کہ ہم کہاں جائیں گے، سندھ حکومت
  • لیاری میں 107 عمارتوں کو خطرناک قرار دیا گیا ہے، ایس بی سی اے