باعزت معاہدہ نہ ہوا تو ’’آزادی یا شہادت‘‘ کی جنگ کیلیے تیار ہیں؛ حماس کمانڈر کی دھمکی
اشاعت کی تاریخ: 5th, July 2025 GMT
غزہُ(اوصاف نیوز)حماس نے امریکی صدر کی غزہ جنگ بندی معاہدے کی تجویز پر اپنا جواب ثالثوں کو جمع کرادیا ہے جس کے بعد کمانڈر عزالدین کا اہم بیان سامنے آیا ہے۔
نیویارک ٹائمز کے مطابق حماس کے عسکری ونگ کے غزہ بریگیڈ کے کمانڈر عزالدین الحداد نے اپنے ساتھیوں سے کہا ہے کہ اگر غزہ جنگ کے خاتمے کے لیے کوئی “باعزت معاہدہ” نہ کیا گیا تو وہ “آزادی کی جنگ یا شہادت‘‘ کی جنگ کے لیے تیار رہیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ اب اسرائیل کو فوری جنگ بندی معاہدے پر حماس کی تجاویز کو قبول کرلینا چاہیے ورنہ ہم ایک نئی جنگ کے لیے تیار ہیں جو حتمی اور فیصلہ کن ہوگی۔
حماس کمانڈر نے ثالثوں پر زور دیا کہ وہ اسرائیل کو جنگ بندی معاہدے سے انحراف نہ کرنے پر پابند کریں۔
حماس کمانڈر کا یہ سخت مؤقف اس وقت سامنے آیا ہے جب ثالث جنگ بندی کے لیے کوششیں تیز کر رہے ہیں اور فریقین کو کسی ممکنہ معاہدے پر لانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ حماس کمانڈر کا یہ بیان نہ صرف حماس کی قیادت کے سخت مؤقف کی عکاسی کرتے ہیں بلکہ یہ اشارہ بھی دیتے ہیں کہ اگر مذاکرات ناکام ہوئے تو جنگ ایک نئے اور زیادہ شدید مرحلے میں داخل ہوسکتی ہے۔
ادھر بین الاقوامی سطح پر ثالثی کی کوششیں جاری ہیں تاکہ فوری جنگ بندی ہو اور یرغمالیوں کی رہائی ممکن بنائی جائے اور انسانی امداد غزہ کے شہریوں تک پہنچ سکے۔
خیال رہے کہ حماس کمانڈر عزالدین الحداد شمالی غزہ میں یرغمالیوں کے ساتھ وقت گزار چکے ہیں تاہم اس وقت ان کے غزہ شہر میں مقیم ہونے کے قوی امکانات ہیں۔
وفاقی حکومت کاقرضہ 76ہزار 45ارب روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
امریکا اور بھارت کے درمیان 10 سالہ دفاعی معاہدہ، خطے میں نئی صف بندی کا آغاز
امریکا اور بھارت نے 10 سالہ دفاعی فریم ورک معاہدے پر دستخط کر دیے ہیں۔ امریکی وزیرِ دفاع پِیٹ ہیگسیتھ نے کہا ہے کہ یہ معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون، ٹیکنالوجی کے تبادلے اور معلومات کے اشتراک کو مزید مضبوط بنائے گا۔
ہیگسیتھ کے مطابق، یہ فریم ورک علاقائی استحکام اور مشترکہ سلامتی کے لیے سنگِ میل ثابت ہوگا۔ انہوں نے ایکس (سابق ٹوئٹر) پر کہا: “ہمارے دفاعی تعلقات پہلے سے کہیں زیادہ مضبوط ہیں۔”
بھارتی وزیرِ دفاع راج ناتھ سنگھ کے ساتھ یہ ملاقات آسیان دفاعی وزرائے اجلاس پلس کے موقع پر کوالالمپور میں ہوئی۔ معاہدے پر دستخط کے بعد امریکی وزیرِ دفاع نے بھارت کے ساتھ تعلقات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ “یہ تعلقات دنیا کے سب سے اہم شراکت داریوں میں سے ایک ہیں۔”
ہیگسیتھ نے اس معاہدے کو “مہتواکانکشی اور تاریخی” قرار دیا اور کہا کہ یہ دونوں افواج کے درمیان مزید گہرے اور بامعنی تعاون کی راہ ہموار کرے گا۔
یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب امریکی وزیرِ خارجہ مارکو روبیو نے حال ہی میں بھارتی وزیرِ خارجہ سبرامنیم جے شنکر سے ملاقات کی تھی۔ دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات اور خطے کی سلامتی پر گفتگو کی۔
I just met with @rajnathsingh to sign a 10-year U.S.-India Defense Framework.
This advances our defense partnership, a cornerstone for regional stability and deterrence.
We're enhancing our coordination, info sharing, and tech cooperation. Our defense ties have never been… pic.twitter.com/hPmkZdMDv2
یاد رہے کہ حالیہ مہینوں میں امریکا اور بھارت کے تعلقات میں کشیدگی دیکھی گئی تھی، جب سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت پر 50 فیصد تجارتی محصولات عائد کیے تھے اور نئی دہلی پر روس سے تیل خریدنے کے الزامات لگائے تھے۔
امریکا نے گزشتہ ماہ H-1B ویزا پر ایک وقتی 100,000 ڈالر فیس بھی عائد کی تھی، جس سے بڑی تعداد میں بھارتی متاثر ہوئے۔