خیبر پختونخوا میں سینیٹ انتخابات، پی ٹی آئی کو بھاری نقصان کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 5th, July 2025 GMT
خیبر پختونخوا اسمبلی میں سینیٹ انتخابات 21 جولائی کو ہوں گے، جن میں تحریک انصاف کو بھاری نقصان کا امکان ہے، اسے 3 کنفرم نشستوں سے ہاتھ دھونا پڑے گا۔
الیکشن کمیشن نے سینیٹ میں صوبہ خیبر پختونخوا کی 7 جنرل، 2 خواتین اور 2 ٹیکنوکریٹ کے علاوہ علماء کی نشستوں کی پولنگ کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔
صوبائی الیکشن کمیشن کے مطابق پولنگ 21 جولائی 2025 کو خیبر پختونخوا اسمبلی کی بلڈنگ میں ہوگی۔ تحریک انصاف کو بھاری نقصان کا امکان ہے۔ انہیں 3 کنفرم نشستوں سے ہاتھ دھونا پڑے گا۔
الیکشن کمیشن نے خیبر پختونخوا میں سینیٹ الیکشن کی تاریخ کا اعلان کردیاخیبر پختونخوا کی 7 جنرل، 2خواتین کی سینیٹ نشستوں پر الیکشن ہوگا۔
الیکشن کمیشن نے 2 اپریل 2024 کو مخصوص نشستوں پر منتخب ممبران صوبائی اسمبلی سے حلف نہ لینے اور الیکٹورل کالج نامکمل ہونے کی وجہ سے یہ سینیٹ انتخابات ملتوی کیے تھے، 145 رکنی ایوان میں تحریک انصاف کے 92 ایم پی ایز ہیں اور اپوزیشن کی تعداد 53 ہے، مخصوص نشستیں نہ ملتیں تو اپوزیشن صرف ایک سیٹ پر کامیاب ہوتی، اب پی ٹی آئی کو 7 نشستیں ملنے کا امکان ہے۔
الیکشن کمیشن نے ثانیہ نشتر کی سینیٹ سے خالی ہونے والی سیٹ پر انتخابات کیلئے بھی الیکشن پروگرام جاری کر دیا ہے جس کے مطابق پبلک نوٹس 9 جولائی 2025 کو، کاغذات نامزدگی جمع کروانے کی تاریخ 10 اور 11جولائی، کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال 16 جولائی اور پولنگ 31 جولائی کو ہوگی۔
مرحوم ساجد میر کی خالی نشست پر الیکشن کے مختلف مراحل کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔ اِس پر الیکشن کو بھی الیکٹورل کالج نامکمل ہونے کی وجہ سے ملتوی کیا گیا تھا۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: الیکشن کمیشن نے خیبر پختونخوا کا امکان
پڑھیں:
خیبر پختونخوا نے رواں سال صحت کارڈ کیلئے 41 ارب مختص کیے، مزمل اسلم
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر مزمل اسلم نے کہا ہے کہ رواں سال صوبائی خزانے سے صحت کارڈ کےلیے 41 ارب روپے مختص کیے گئے۔
پشاور سے جاری بیان میں مزمل اسلم نے بتایا کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کو صحت کارڈ پلس پر بریفنگ دی گئی۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ نے صحت کارڈ کی مد میں 3 ارب روپے فوری جاری کرنے کے احکامات دیے ہیں اور کہا کہ محکمہ صحت پی ٹی آئی حکومت کے وژن کی اولین ترجیح ہے۔
مزمل اسلم نے مزید کہا کہ رواں سال صوبائی محکمہ خزانہ نے صحت کارڈ کےلیے 41 ارب روپے مختص کیے ہیں۔
اُن کا یہ بھی کہنا تھا کہ 4 ماہ میں صحت کارڈ کےلیے 9 اعشاریہ 65 ارب جاری کیے گئے ہیں، صوبے کے تمام سرکاری اور نجی اسپتالوں میں صحت کارڈ کے تحت خدمات جاری ہیں۔