اپنے بیان میں صدر پیپلز پارٹی سندھ نے کہا کہ ملک میں تمام مسائل کا حل جمہوریت کے تسلسل اور پارلیمنٹ اور آئین کی بالادستی میں ہے، اگر تمام ادارے اپنے اپنے دائرہ اختیار میں رہ کر کام کریں گے تو ملک میں جمہوریت مضبوط ہوگی۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان پیپلز پارٹی سندھ کے صدر نثار کھوڑو نے کہا ہے کہ 5 جولائی جمہوریت پر شب خون مارنے کے دن کو ہر سال تاریخ کے یوم سیاہ کے طور پر مناتے رہیں گے، 5 جولائی 1977ء آمر ضیاء الحق کا شہید بھٹو کی جمہوری حکومت کا تختہ الٹنے کا اقدام تاریخ میں یوم سیاہ کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔ اپنے بیان میں نثار کھوڑو نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے 18ویں ترمیم کے ذریعے آئین سے 58 ٹو بی کی شق کا خاتمہ کروا کے رات کے اندھیرے میں جمہوری حکومتوں کو گھر بھیجنے کا راستہ ہمیشہ بند کرادیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئین کی اصل حالت میں بحالی، 18ویں ترمیم کی منظوری اور 58 ٹو بی کی شق کے خاتمے کا کریڈٹ پارلیمنٹ اور صدر آصف علی زرداری کو جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 18ویں ترمیم میں آئین توڑنے والوں کو آرٹیکل 6 کا مرتکب قرار دیا گیا ہے جبکہ ماضی مں رات کے اندھیرے میں جمہوری حکومتوں کو گھر بھیج کر آمریت مسلط کی جاتی تھی۔ نثار کھوڑو نے کہا کہ ملک میں تمام مسائل کا حل جمہوریت کے تسلسل اور پارلیمنٹ اور آئین کی بالادستی میں ہے، اگر تمام ادارے اپنے اپنے دائرہ اختیار میں رہ کر کام کریں گے تو ملک میں جمہوریت مضبوط ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ہم وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ سندھ اسمبلی کی قرارداد کو اہمیت دے کر شہید ذوالفقار علی بھٹو کو سرکاری طور پر شہید اور قومی جمہوری ہیرو ڈکلیئر کرے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: نثار کھوڑو میں جمہوری نے کہا کہ ملک میں

پڑھیں:

پنجاب اسمبلی کی مقامی حکومتوں سے متعلق آئین میں ترمیم کی قرارداد وفاق کو ارسال

لاہور:

پنجاب  اسمبلی نے مقامی حکومتوں سے متعلق آئین میں ترمیم کی قرارداد وفاق کو ارسال کردی۔

آئین کے آرٹیکل 140-A میں ترمیم سے متعلق پنجاب اسمبلی  کی قرارداد وفاق کو ارسال کر دی  گئی ہے۔ کصوبائی اسمبلی کے حالیہ اجلاس میں متفقہ طور پر منظور کی گئی یہ   قرارداد سیکریٹری قومی اسمبلی اور سیکریٹری سینیٹ کو بھجوائی گئی ہے۔

قرارداد احمد اقبال اور علی حیدر گیلانی نے مشترکہ طور پر پیش کی تھی، جس میں صوبائی ایوان نے وفاق سے مطالبہ کیا کہ آئین میں مقامی حکومتوں کے نام سے ایک نیا باب شامل کیا جائے تاکہ بلدیاتی اداروں کو آئینی تحفظ حاصل ہو سکے۔

قرارداد کے متن کے مطابق مقامی حکومتوں کی مدت، ذمے داریوں اور اختیارات کی آئینی وضاحت کی جائے، جب کہ بلدیاتی انتخابات 90 روز میں کرانے کی شرط آئین میں شامل کی جائے۔ اس کے علاوہ منتخب نمائندوں کو انتخاب کے بعد 21 دن کے اندر اجلاس منعقد کرنے کا پابند بنانے کی سفارش بھی کی گئی ہے۔

قرارداد میں کہا گیا کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد پنجاب میں منتخب بلدیاتی ادارے صرف 2 سال تک کام کر سکے، جو کہ نظام کے تسلسل میں بڑی رکاوٹ ہے۔ مؤثر اور بااختیار بلدیاتی نظام کا قیام جمہوری استحکام اور عوامی خدمت کے لیے ناگزیر ہے۔

قرارداد کے مطابق سپریم کورٹ مقامی حکومتوں کو جمہوریت کا بنیادی حصہ قرار دے چکی ہے، جب کہ دنیا کے مختلف ممالک میں مقامی حکومتوں کو آئینی تحفظ دینے کی مثالیں موجود ہیں۔

ایوان نے اس بات پر زور دیا کہ بروقت بلدیاتی انتخابات اور مؤثر سروس ڈیلیوری کے لیے آئین میں واضح ترامیم کی جائیں۔ قرارداد میں وفاق سے آرٹیکل 140-A میں فوری ترمیم کی درخواست کی گئی ہے۔

قرارداد میں مزید کہا گیا ہے کہ لاہور چارٹر (سی پی اے) نے بھی مقامی حکومتوں کو بااختیار بنانا لازم قرار دیا تھا، جب کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے دسمبر 2022 میں بھی آئینی ترمیم کی سفارش کی تھی تاکہ مقامی حکومتوں کا نظام مستحکم اور پائیدار بنایا جا سکے۔

متعلقہ مضامین

  • آزادصحافت جمہوری معاشرے کی بنیاد ہوتی ہے، قاضی اشہد عباسی
  • آزادیِ اظہار اور حقِ گوئی جمہوری معاشروں کی پہچان اور بنیاد ہیں، کامران ٹیسوری
  • نومبر 1984ء میں سکھوں کی نسل کشی بھارت کی تاریخ کا سیاہ باب ہے
  •   ایف بی آر کو جولائی تا اکتوبر 270 ارب روپے کے ریونیو شارٹ فال کا سامنا
  • یکم نومبر 1984 کا سکھ نسل کشی سانحہ؛ بھارت کی تاریخ کا سیاہ باب
  • ڈیم ڈیم ڈیماکریسی (پہلا حصہ)
  • ای چالان ظلم، تھپٹر مارنے کی سزا موت نہیں ہوسکتی، اپوزیشن لیڈر بلدیہ کراچی
  • فارم 47 کے حکمران اپنی حکمرانی بچانے میں مصروف ہیں، پشتونخوا میپ
  • پنجاب اسمبلی کی مقامی حکومتوں سے متعلق آئین میں ترمیم کی قرارداد وفاق کو ارسال
  • بین آسٹن کا گیند لگنے سے انتقال، شیفلڈ شیلڈ کے میچ سے قبل ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی