کربلا کا درس ہے کہ حق کا راستہ کٹھن مگر دائمی فلاح کا ہے، وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 6th, July 2025 GMT
فائل فوٹو
وزیرِاعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ واقعہ کربلا ہمیں یہ درس دیتا ہے کہ حق کا راستہ کٹھن مگر دائمی فلاح کا ذریعہ بنتا ہے، اگر ہم کربلا کی روشنی میں اپنا راستہ طے کریں تو پاکستان فلاحی اور خوددار ریاست بن سکتا ہے۔
یوم عاشورہ پر اپنے پیغام میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ یوم عاشورہ ہمیں صبر، قربانی اور اصولوں پر ڈٹے رہنے کی عظیم مثال عطا کرتا ہے، میدانِ کربلا کا معرکہ کوئی عام معرکہ نہیں بلکہ رہتی دنیا تک ایک دائمی پیغام ہے۔
انہوں نے کہا کہ امام حسینؓ نے اپنے خاندان، رفقاء کے ہمراہ سچائی اور دین کی سربلندی کے لیے جانوں کا نذرانہ پیش کیا، امام عالی مقام کا پیغام صرف اُن کے زمانے تک محدود نہیں بلکہ ایک ہمہ گیر پیغام ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں اپنی قومی زندگی میں دیانت، برداشت، صبر، قربانی اور اصول پسندی کو جگہ دینا ہوگی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: نے کہا
پڑھیں:
محرم الحرام ہمیں ظالم کیخلاف جدوجہد کا درس دیتا ہے، جماعت اسلامی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سکھر (نمائندہ جسارت) جماعت اسلامی صوبہ سندھ کے ڈپٹی سیکریٹری مولانا حزب اللہ جکھرو نے کہا ھے کہ محرم الحرام ہمیں دعوت دیتا ہے کہ ہم اپنے فروعی اختلافات کو پسِ پشت ڈال کر اتحاد و اتفاق، صبر و استقامت، اور ظالم کے خلاف مشترکہ جدوجہد کا عہد کریں، دارلعلوم تفھیم القرآن سکھر میں اجتماع اور کنڈیارو میں شھادت حسین رضی اللہ تعالی عنہ کانفرنس سے خطاب کرتے ھوئے. انہوں نے کہا کہ عصرِ حاضر کی کربلا میں حق و باطلآمنے سامنے ہیں، مسلم حکمرانوں کے دل غزہ اور امام حسین ؓ کے ساتھ اور ان کی تلواریں اسرائیل و امریکا کے ساتھ ہیں، مولانا حزب اللہ جکھرو نے کہا کہ نواسہﷺ رسول حضرت امام حسین رضی اللہ تعالی عنہ نے انبیائے کرام حضرت ابراہیم و موسیٰ علیہما السلام کی سنت پر چلتے ہوئے وقت کے فرعون، نمرود اور یزید کو للکارا اور ظلم کے خلاف علمِ حق بلند کیا۔جس کی مثال تاریخِ انسانیت میں نہیں ملتی۔انہوں نے کہا کہ اہلِ حق کبھی تعداد کی قلت یا کثرت سے مرعوب نہیں ہوتے، بلکہ عشقِ خدا میں سب کچھ قربان کرنے کے جذبہ میں وہ ہر دور کے ظالموں اور جابروں سے ٹکرا جاتے ہیں۔ انبیاء کرام علیھم السلام کی تاریخ اس حقیقت سے بھری پڑی ہے کہ حق کے علمبرداروں نے خدا کی راہ میں جیل، اذیت اور شہادت جیسی سختیوں کو خندہ پیشانی سے قبول کیا۔آج جب امتِ مسلمہ دنیا بھر میں آزمائش، جارحیت اور فرقہ واریت کا شکار ہے، محرم الحرام ہمیں دعوت دیتا ہے کہ ہم اپنے فروعی اختلافات کو پسِ پشت ڈال کر اتحاد و اتفاق، صبر و استقامت، اور ظالم کے خلاف مشترکہ جدوجہد کا عہد کریں۔ انہوں نے کہا کہ کربلا نے سکھایا کہ ظلم چاہے کسی بھی شکل میں ہو، اس کے خلاف ا?واز بلند کرنا ایمان کا تقاضا ہے۔ اور یہ بھی کہ ملت کی بقا، وحدت اور باہمی احترام میں مضمر ہے۔ دشمنانِ اسلام امت کو کمزور کرنے کے لیے ہمیں فرقہ واریت، لسانیت اور تعصب میں الجھانا چاہتے ہیں، مگر امام حسین? کا پیغام ہے کہ امت کی طاقت اْس کے اتحاد میں ہے۔انہوں نے کہا کہ کربلا صرف ایک تاریخی واقعہ نہیں، بلکہ ہر دور کے ظالم و مظلوم کے درمیان ایک روشن معیار ہے۔عوام آج کے یزودوں کے خلاف میدان میں نکلے اور انھیں وؤٹ نہ دے۔جنھوں نے عوام کو مھنگائی اور ظلم کی چکی میں ڈالا ھے،حسینی کردار اداکرنے والے قوم کے حقیقی نمائندے ھیں ،انہوں نے کھا کہ محرم چند رسومات کا نام نھیں بلکہ یزیدی اور فرعونی نظام کے تبدیلی کا نام ھے،جماعت اسلامی اللہ کی دھرتی پر اللہ کے نظام کے نفاذ کی جدوجھد کررھی ھے قوم اسکا ساتھ دے۔