بیجنگ : متعلقہ قوانین اور ضوابط کے مطابق اور منظوری کے ساتھ، چینی وزارت خزانہ نے سرکاری خریداری میں یورپی یونین سے درآمد کیے جانے والے کچھ طبی آلات پر متعلقہ اقدامات اختیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اتوار کے روز چینی وزارت تجارت کے ترجمان نے اس حوالے سے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ یورپی یونین کمیشن نے 20 جون 2025 کو اپنی طبی آلات کی عوامی خریداری میں چینی کمپنیوں اور مصنوعات پر پابندیاں متعارف کروائیں اور عوامی خریداری کے شعبے میں چینی کمپنیوں کے لیے رکاوٹیں کھڑی کرنا جاری رکھا ۔ چین نے دو طرفہ مذاکرات کے ذریعے بارہا اس بات کا اظہار کیا ہے کہ وہ یورپی یونین کے ساتھ اختلافات کو بات چیت ، مشاورت اور دو طرفہ حکومتی خریداری کے ذریعے مناسب طریقے سے حل کرنے کے لیے تیار ہے لیکن بدقسمتی سے، یورپی یونین نے چین کے خیر سگالی اور اخلاص پر مبنی رویے کو نظر انداز کیا اور اب بھی پابندیوں کے اقدامات اختیار کرنے اور تحفظ پسندی کی نئی رکاوٹیں کھڑی کرنے پر اصرار جاری رکھے ہوئے ہے جس پر چین کو جوابی اقدامات کرنا ہوں گے۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ متعلقہ اقدامات چینی کمپنیوں کے جائز حقوق اور مفادات کے تحفظ اور منصفانہ مسابقت کے ماحول کو برقرار رکھنے کے لیے ہیں۔ چین کے اقدامات صرف یورپی یونین سے درآمد شدہ طبی آلات کا احاطہ کرتے ہیں اور ان سے چین میں موجود یورپی اداروں کی مصنوعات متاثر نہیں ہوں گی۔

Post Views: 2.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: یورپی یونین طبی ا لات

پڑھیں:

غزہ :یورپی یونین کا امدادی مراکز کی صورتحال پر اظہارِ برہمی، اسرائیلی فاؤنڈیشن سے لاتعلقی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

برسلز: یورپی یونین نے غزہ میں سرگرم ’’غزہ ہیومینیٹیرین فاؤنڈیشن (جی ایچ ایف)‘‘ کے امدادی مراکز کے گرد پیش آنے والے واقعات کو ’’ناقابل برداشت‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس صورتحال کو ہرگز برداشت نہیں کیا جا سکتا اور فوری طور پر تشدد کا خاتمہ ہونا چاہیے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کےمطابق یورپی کمیشن کے ترجمان اناؤر الانونی نے برسلز میں ایک پریس بریفنگ کے دوران صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ “غزہ ہیومینیٹیرین فاؤنڈیشن کے امدادی مراکز کے گرد جو کچھ ہو رہا ہے، وہ ناقابل برداشت ہے، یہ کسی صورت برداشت نہیں کیا جا سکتا اور ہم پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ تشدد کا فوری خاتمہ کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ یورپی یونین کا مؤقف ہمیشہ سے واضح رہا ہے کہ انسانی امداد کو نہ تو سیاسی بنایا جانا چاہیے اور نہ ہی عسکری مقاصد کے لیے استعمال کیا جانا چاہیے۔ ایسی امداد اقوام متحدہ کے زیر نگرانی، بنیادی انسانی اصولوں کے مطابق فراہم کی جانی چاہیے۔

ترجمان نے واضح کیا کہ یورپی یونین نہ صرف جی ایچ ایف کی اس امدادی مہم کو مالی معاونت فراہم نہیں کر رہی بلکہ اس کے ساتھ کسی قسم کا تعاون بھی نہیں کر رہی۔ “ہم اس منصوبے کی نہ مالی مدد کر رہے ہیں، نہ ہی اس سے کسی سطح پر تعاون کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ غزہ میں جاری اسرائیلی بمباری اور محاصرے کے نتیجے میں اکتوبر 2023 سے اب تک 57 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔ اسرائیلی حملوں سے غزہ کا بنیادی ڈھانچہ تباہ ہو چکا ہے، جبکہ خوراک کی قلت اور وبائی امراض نے صورتحال کو مزید سنگین کر دیا ہے۔

خیال رہےکہ  غزہ ہیومینیٹیرین فاؤنڈیشن جو ایک امریکی ادارہ ہے اور اسرائیل کی پشت پناہی سے کام کر نے والا ادارہ فلسطینیوں میں امداد تقسیم کرنے کے بجائے موت کی نیند سلا دیتے ہیں،حالیہ دنوں میں اس تنظیم سے منسلک امدادی مراکز پر امداد کے حصول کی کوشش کرنے والے کئی فلسطینی اسرائیلی افواج کی فائرنگ سے جاں بحق ہو چکے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • چین کا جوابی اقدام : یورپی کمپنیوں پر طبی آلات کی خریداری میں پابندیاں عائد
  • سندھ میں سرکاری اسپتالوں کی جانب سے کم معیاد ادویات کی خریداری جاری
  • یوکرینی جنگ میں روس کی شکست قبول نہیں ، چین کا یورپی یونین کو انتباہ
  • چین اور یورپی یونین کو ایک مستحکم دنیا کی تعمیر کے لئے مل کر کام کرنا چاہیئے ، سی ایم جی کا تبصرہ
  • یورپی یونین اسرائیل پر پابندیاں لگانے کیلئے غور کر رہی ہے
  • بیجنگ روس کی یوکرین کے خلاف جنگ میں شکست کو قبول نہیں کر سکتا . چین کا یورپی یونین کو پیغام
  • یوکرین کیخلاف جنگ میں روس کی شکست قبول نہیں، چین نے یورپی یونین کو آگاہ کر دیا
  • غزہ :یورپی یونین کا امدادی مراکز کی صورتحال پر اظہارِ برہمی، اسرائیلی فاؤنڈیشن سے لاتعلقی
  • چین اور یورپی یونین کی ترقی کا مستقبل مشترکہ مفادات پر مبنی ہے، چینی وزیر خارجہ