data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کاکہنا ہے کہ لیاری میں عمارت گرنے کا واقعہ انتہائی افسوسناک اور دکھی کرنے والا ہے، انسانی جانوں کے تحفظ کیلئے حکومت ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ فلیٹ یا مکان خریدنے سے پہلے اس بات کی مکمل جانچ ضرور کریں کہ جس عمارت میں وہ سرمایہ کاری کر رہے ہیں، اسے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (SBCA) سمیت تمام متعلقہ اداروں سے قانونی طور پر منظوری حاصل ہے یا نہیں۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ لیاری عمارت حادثے میں جانوں کے ضیاع کا دکھ ہے، ہماری پوری کوشش رہی کہ زیادہ سے زیادہ زندگیاں بچائی جائیں، متاثرہ عمارت کا ملبہ اٹھانے کا کام آج مکمل کرلیا جائے گا جبکہ حادثے کی وجوہات جاننے کیلئے کمیٹی بھی قائم کر دی گئی ہے،کل اس حوالے سے اجلاس ہوگا جس میں ابتدائی رپورٹس کا جائزہ لیا جائے گا ۔

وزیر اعلیٰ سندھ نے کہاکہ گزشتہ شب آگرہ تاج کالونی میں خالی کرائی گئی عمارت بغیر کسی منظوری کے چند سال قبل تعمیر کی گئی تھی، پرانے علاقوں میں 400 سے زائد خطرناک قرار دی گئی عمارتوں کے مکینوں کیلئے متبادل رہائش کا بھی جائزہ لیا جا رہا ہے تاکہ مستقبل میں کسی بڑے سانحے سے بچا جا سکے۔

انہوں نے شہریوں کو ایک بار پھر متنبہ کیا کہ وہ فلیٹ یا مکان خریدنے سے پہلے قانونی منظوریوں کی مکمل تصدیق کریں تاکہ غیر قانونی اور ناقص تعمیرات سے اپنی اور اپنے خاندان کی جان خطرے میں نہ ڈالیں۔

محرم الحرام کے سکیورٹی انتظامات پر بات کرتے ہوئے مراد علی شاہ نے بتایا کہ یوم عاشور کے مرکزی جلوسوں کیلئے سکیورٹی کے فول پروف انتظامات کیے گئے ہیں، سندھ بھر میں ساڑھے 17 ہزار سے زائد مجالس منعقد ہو رہی ہیں جن میں سے 1400 سے زائد مجالس کو خصوصی سکیورٹی فراہم کی جا رہی ہے، جبکہ جلوسوں کی حفاظت پر 50 ہزار سے زائد پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: وزیر اعلی

پڑھیں:

سندھ بلڈنگ، سرجانی ٹاؤن ڈائریکٹر عامر کمال جعفری اور مافیا گٹھ جوڑ

 

 

ڈی جی شاہ میر خان بھٹو کی غفلت چار منزلہ اجازت پر دس منزلہ عمارت تعمیر
رائل گلف ریزیڈنسی کرپشن کی علامت، عوام کی طرف سے احتجاج کا اشارہسرجانی ٹاؤن میں بلڈنگ مافیا نے قانون کو یرغمال بنا لیا ہے ۔ رائل گلف ریزیڈنسی کے نام سے تعمیر ہونے والی بلند و بالا عمارت اس کی واضح مثال ہے جہاں صرف چار منزلوں کی اجازت تھی،مگر ضابطوں کو روندتے ہوئے دس منزلہ عمارت کھڑی کر دی گئی۔علاقہ مکینوں نے الزام عائد کیا ہے کہ یہ سب کچھ ڈائریکٹر ضلع غربی عامر کمال جعفری کی مبینہ سرپرستی اور ڈائریکٹر جنرل سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی شاہ میر خان بھٹو کی مجرمانہ غفلت کے باعث ممکن ہوا۔ شہریوں کے مطابق کرپشن اور ملی بھگت کے بغیر یہ تعمیرات ممکن ہی نہ تھیں۔بلڈنگ مافیا نے نہ صرف چھ اضافی منزلیں تعمیر کیں بلکہ فائر سیفٹی ہنگامی اخراج اور پارکنگ جیسے لازمی تقاضے بھی مکمل طور پر نظرانداز کر دیے ۔اداروں کی خاموشی نے شہریوں کے غصے کو بھڑکا دیا ہے ۔سروے پر موجود جرأت سروے ٹیم سے بات کرتے ہوئے اہلِ علاقہ نے کہا ہے کہ کراچی اب یا تو بلڈنگ مافیا کے قبضے میں ہے یا عوامی بغاوت کے دہانے پر! اہل علاقہ نے اس موقع پر خبردار کیا ہے کہ اگر فوری کارروائی نہ ہوئی تو وہ عدالتوں کا دروازہ کھٹکھٹانے کے ساتھ سڑکوں پر احتجاجی تحریک چلانے پر مجبور ہوں گے ۔

متعلقہ مضامین

  • سرکاری ملازمین کیلئے پنشن کا پرانا نظام بحال
  • سندھ بلڈنگ، سرجانی ٹاؤن ڈائریکٹر عامر کمال جعفری اور مافیا گٹھ جوڑ
  • آسٹرین شہری نے خود کو آگ لگا کر انوکھا ریکارڈ بنا ڈالا
  • سندھ بلڈنگ، صدر ٹاؤن میں تعمیراتی مافیا سرگرم، رہائشی پلاٹوں پر قبضہ
  • سیلاب نقصانات، پہلے تخمینہ پھر ریلیف کیلئے حکمت عملی: وزیراعظم
  • ترسیلات زر پاکستان کی لائف لائن، پالیسی تسلسل یقینی بنائیں گے: وزیر خزانہ
  • وزیرِ اعلیٰ سندھ کا ڈکیتوں کیخلاف آپریشن تیز کرنے کا حکم
  • سول ڈیفنس پنجاب میں 5 ہزار سے زائد شہری بطور رضاکار رجسٹر، فیصل آباد سب سے آگے
  • کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی مصدق ملک ملاقات کررہے ہیں
  • کراچی، گلشن اقبال میں رہائشی عمارت کی چوتھی منزل کے فلیٹ میں آگ بھڑک اٹھی