Jasarat News:
2025-09-18@12:56:21 GMT

ملک بھر میں یوم عاشور پر نکالے گئے جلوس اختتام پذیر

اشاعت کی تاریخ: 7th, July 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: نواسۂ رسولؐ، حضرت امام حسینؓ اور اُن کے باوفا ساتھیوں کی عظیم قربانی کی یاد میں آج ملک بھر میں یوم عاشور عقیدت و احترام سے منایا گیا۔ اس موقع پر چھوٹے بڑے شہروں، قصبوں اور دیہی علاقوں میں تعزیے، علم اور ذوالجناح کے جلوس برآمد ہوئے، عزاداروں نے گریہ و زاری کرتے ہوئے شہدائے کربلا کو خراج عقیدت پیش کیا۔

میڈیا رپورٹس کےمطابق لاہور میں یوم عاشور کا مرکزی جلوس نثار حویلی اندرون موچی گیٹ سے برآمد ہوا جو کربلا گامے شاہ پہنچ کر اختتام پذیر ہوا، کراچی میں یوم عاشور کا مرکزی جلوس صبح 10 بجے نشتر پارک سے برآمد ہوا جو مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا امام بارگاہ حسینیاں ایرانیاں کھارادر پر ختم ہوا۔

صوبائی دارالحکومت لاہور میں یوم عاشور کا مرکزی جلوس نثار حویلی، اندرون موچی گیٹ سے صبح برآمد ہوا جو اپنے مقررہ راستوں سے گزرتے ہوئے کربلا گامے شاہ پر اختتام پذیر ہوا۔ جلوس میں ہزاروں عزاداروں نے شرکت کی، اور سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔

کراچی میں مرکزی جلوس صبح 10 بجے نشتر پارک سے برآمد ہوا۔ جلوس ایم اے جناح روڈ، صدر، ریگل چوک، بولٹن مارکیٹ اور کھارادر سے ہوتا ہوا امام بارگاہ حسینیاں ایرانیاں پر پرامن طور پر اختتام پذیر ہوا۔ جلوس کے دوران موبائل فون سروس معطل رہی جبکہ شہر بھر میں ٹریفک کا متبادل نظام رائج رہا۔

ملک بھر میں یوم عاشور کے موقع پر سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے تھے۔ جلوسوں کے راستوں پر پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری تعینات رہی، جبکہ سی سی ٹی وی کیمروں اور ڈرون کی مدد سے نگرانی کی گئی۔ بعض علاقوں میں موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس بھی معطل رہی۔

یوم عاشور پر عوام کی بڑی تعداد نے روزہ رکھا، نذر و نیاز تقسیم کی گئی، مجالس برپا ہوئیں اور امام حسینؓ کے پیغام کو یاد کرتے ہوئے عہد کیا گیا کہ ظلم کے خلاف ہمیشہ آواز بلند کی جائے گی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: میں یوم عاشور اختتام پذیر مرکزی جلوس برآمد ہوا

پڑھیں:

لیاقت آباد،فرنیچر اور کپڑا مارکیٹ کے دکانداروں کا لوڈ شیڈنگ کیخلاف احتجاج،مرکزی شاہراہ بند

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

250916-02-25

 

 

کراچی (اسٹاف رپورٹر) لیاقت آباد کے فرنیچر اور کپڑا مارکیٹ کے دکانداروں اور فرنیچر فیکٹری مالکان نے بجلی کی طویل اور بار بار ہونے والی لوڈ شیڈنگ کے خلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے ڈاکخانہ چورنگی سے لیاقت آباد نمبر 10 جانے والی مرکزی شاہراہ بند کردی، جس سے علاقے کی تجارتی زندگی اور ٹریفک بدستور معطل رہی۔ احتجاجی رہنماؤں اور دکانداروں کا مؤقف ہے کہ گزشتہ کئی ہفتوں سے بجلی کی غیر متوقع بندش نے فروخت، پیداواری عمل اور ملازمین کی موجودگی کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ فرنیچر فیکٹریاں پیداوار روکنے پر مجبور ہیں اور کپڑے کے تاجروں نے کہا کہ گاہک بازار آنے سے خوفزدہ ہیں جس کے باعث روزانہ کا کاروبار دھڑام سے کم ہو گیا ہے۔ ایک نام ظاہر نہ کرنے والے دکاندار نے کہا ہم روزانہ کے اخراجات اور مزدوروں کی تنخواہوں کا حساب لگا کر چلتے ہیں۔ طویل لوڈ شیڈنگ کے سبب ہماری زندگیاں گُھٹ کر رہ گئی ہیں۔ مظاہرین نے انتظامی ٹیم کو متنبہ کیا کہ اگر مسئلے کا فوری حل نہ نکالا گیا اور نقصانات کا ازالہ نہ کیا گیا تو احتجاج کو مزید تیزی سے وسعت دیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ کئی دکاندار جنریٹر چلانے کی استطاعت نہیں رکھتے، جب کہ جنریٹر چلانے والوں پر ایندھن کا بوجھ بڑھ گیا ہے اور گاہکوں کی آمد نہ ہونے کے باعث سرمایہ کاری کے اخراجات پورے نہیں ہو رہے۔ پولیس نے احتجاج کے دوران مرکزی شاہراہ پر نفری تعینات کی اور راستے کو خالی کرانے کی کوششیں کیں، تاہم چند گھنٹوں تک اہم راستہ بند رہا جس سے شہریوں کو جدوجہد کرنا پڑی۔ علاقہ مکینوں نے احتجاج کی حمایت بھی کی اور کہا کہ روزانہ کی بنیاد پر لوڈ شیڈنگ کی طوالت بچوں، بزرگوں اور کاروبار کو نقصان پہنچا رہی ہے۔ دکانداروں نے مطالبہ کیا کہ بجلی کی مستقل اور شیڈولڈ فراہمی کو یقینی بنایا جائے، متاثرہ تاجروں کو وقتی مالی امداد یا ریلیف پیکج دیا جائے۔ جن علاقوں میں فریکوئنسی/ٹرانسفارمر مسائل ہیں‘ ان کی فوری مرمت ہو، طویل مدتی حل کے لیے حکام اور اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ باقاعدہ مذاکرات ہوں۔ حکومتی یا بجلی فراہم کرنے والے محکمے کی جانب سے تاحال احتجاج کے حوالے سے باضابطہ بیان سامنے نہیں آیا۔ پولیس نے کہا ہے کہ ہفتے کے اندر اگر حکام کو کوئی حل نہ ملا تو حالات کے مطابق احتجاج کو منطقی شکل دی جائے گی۔ شہریوں نے متبادل راستے اختیار کیے اور حکومتِ سے فوری مداخلت کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین اور دکانداروں نے اعلان کیا ہے کہ وہ متعلقہ محکموں سے باضابطہ میٹنگ کا انتظار کریں گے، بصورتِ دیگر احتجاج کو بڑھائیں گے۔

 

متعلقہ مضامین

  • انڈس ویلی اسکول آف آرٹ اینڈ آرکیٹیکچر کا تین روز فلم فیسٹیول اختتام پذیر
  • مظفرآباد، مرکزی جامع مسجد میں عظیم الشان سیرت النبیؐ کانفرنس
  • مدینہ ایئرپورٹ کی مرکزی شاہراہ کا نام ولی عہد محمد بن سلمان سے منسوب کرنے کا فیصلہ
  • وزیر آباد: نالہ ایک سے سیلاب  میں آنے والا مارٹر گولہ برآمد
  • موجودہ حالات میں جلوس نکالنا سیاست نہیں، بے حسی ہے‘سکھد یوہمنانی
  • مرکزی رہنما پی پی پی کا پنجاب میں سیلاب متاثرین کی مدد پر مریم نواز سےاظہار تشکر
  • لاہور:علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر منشیات اسمگلر گرفتار
  • جماعت اسلامی کے مرکزی رہنمار اشد نسیم سکرنڈ میں جلسہ سیرت النبی ؐ سے خطاب کر رہے ہیں
  • لیاقت آباد،فرنیچر اور کپڑا مارکیٹ کے دکانداروں کا لوڈ شیڈنگ کیخلاف احتجاج،مرکزی شاہراہ بند
  • پہلا کویلیم ٹی 20کرکٹ ٹورنامنٹ شاندار انداز میں اختتام پذیر، فرسان کمپنی کے چیف ایگزیکٹو چوہدری افضل مبشر چیمہ مہمان خصوصی