’برکس‘ کی امریکا مخالف پالیسی پر عمل کرنے والے ممالک پر 10 فیصد اضافی ٹیکس لگائیں گے، ٹرمپ
اشاعت کی تاریخ: 7th, July 2025 GMT
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اتوار کے روز خبردار کیا ہے کہ جو ممالک BRICS کی امریکہ مخالف پالیسیوں کی حمایت کریں گے، ان پر 10 فیصد اضافی ٹیرف (درآمدی ٹیکس) عائد کیا جائے گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ اس پالیسی میں کسی کو کوئی استثنا نہیں دیا جائے گا۔
رپورٹس کے مطابق صدر ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر ایک پوسٹ میں کہا کہ کوئی بھی ملک جو برکس کی امریکہ مخالف پالیسیوں کے ساتھ خود کو ہم آہنگ کرتا ہے، اس پر 10 فیصد اضافی ٹیرف عائد کیا جائے گا۔ اس پالیسی میں کوئی استثنا نہیں ہوگا۔ اس معاملے پر توجہ دینے کا شکریہ!
صدر ٹرمپ نے اپنی پوسٹ میں امریکہ مخالف پالیسیوں سے کیا مراد ہے، اس کی کوئی وضاحت یا تفصیل فراہم نہیں کی۔
یاد رہے کہ BRICS گروپ کی بنیاد 2009 میں برازیل، روس، بھارت، اور چین کے رہنماؤں کی پہلی سربراہی کانفرنس سے رکھی گئی تھی۔ بعد ازاں جنوبی افریقہ کو بھی شامل کیا گیا۔ گزشتہ سال اس بلاک میں مزید ممالک مصر، ایتھوپیا، انڈونیشیا، ایران، سعودی عرب، اور متحدہ عرب امارات کو بھی رکنیت دی گئی۔
صدر ٹرمپ کے اس بیان کو عالمی تجارتی حلقوں میں خاصی اہمیت دی جا رہی ہے کیونکہ یہ امریکہ کی خارجہ اور تجارتی پالیسی میں ایک ممکنہ سخت رویے کی عکاسی کرتا ہے۔
Post Views: 5.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: مخالف پالیسی
پڑھیں:
تمام صوبے و ادارے سیلاب سے نقصانات کا تفصیلی تخمینہ لگائیں: وزیرِ اعظم شہباز شریف
فوٹو: پی آئی ڈیوزیرِ اعظم شہباز شریف نے ہدایت کی کہ تمام صوبے اور متعلقہ ادارے سیلابی صورتِ حال کے پیشِ نظر نقصانات کا تفصیلی تخمینہ لگائیں۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت سیلاب میں جانی و مالی نقصانات کے تخمینے سے متعلق اجلاس ہوا، جس میں بارشوں اور سیلاب سےجانی و مالی نقصان، فصلوں اور لائف اسٹاک کے خسارے کا جائزہ لیا گیا۔
وزیرِ اعظم شہبازشریف نے ڈیجیٹلائزیشن کو وقت کی ضرورت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ڈیجیٹلائزیشن اور جدیدٹیکنالوجی سے معیشت کو ترقی دی جا سکتی ہے۔
اس موقع پر وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا کہ چاہتے ہیں کہ بحالی کے لیے واضح اور مؤثر لائحہ عمل اختیار کیا جائے۔
ان کا کہنا ہے کہ تمام وزرائے اعلیٰ نے بروقت اور مؤثر طریقے سے بھرپور اقدامات کیے جو قابلِ تحسین ہیں، وفاقی اور بین الصوبائی ادارے نقصانات کے تخمینے میں ایک دوسرے سے بھرپور تعاون کریں، جانی و مالی نقصان کے علاوہ فصلوں کی تباہ کاری اور مال مویشی کے نقصانات کو بھی شمار کیا جائے۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے ہدایت کی کہ سپارکو سے سیٹلائٹ اسسمنٹ میں مدد لی جائے، فصلوں کو سیلاب کے بعد مختلف امراض سے بچانے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں، سیلاب زدہ علاقوں میں موزوں فصلوں کی کاشت کے لیے بھی خصوصی اقدامات کیے جائیں۔
انہوں نے یہ بھی ہدایت کی کہ ذرائع مواصلات کی بحالی اور متاثرہ سڑکوں کی تعمیر و مرمت کو اولین ترجیح دی جائے، تمام وزراء اور متعلقہ ادارے سیلاب زدہ علاقوں اور لوگوں کی بحالی میں عوام کے شانہ بشانہ رہیں۔