بھارتی میڈیا ورلڈ کلب چیمپئن شپ سے پاکستان کو باہر کرنے کی خبریں چلانے لگا
اشاعت کی تاریخ: 7th, July 2025 GMT
بھارتی میڈیا اپنی حرکتوں سے باز نہ آیا، اب ورلڈ کلب ٹی 20 چیمپئن شپ میں پاکستان کو شامل نہ کرنے کی خبریں دینے لگا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اگلے سال آئی سی سی کے تعاون سے ڈومیسٹک ٹی 20 لیگز کی چیمپئن ٹیموں کا ایونٹ پلان کیا گیا ہے جس کے لیے لندن میں منعقدہ میٹنگ میں پاکستان کے کسی نمائندے نے شرکت نہیں کی۔
اس لیے پی ایس ایل کی چیمپئن ٹیم لاہور قلندرز کواس سے باہر کردیا گیا ہے، آئی پی ایل کی فاتح ٹیم کو بھی اس ایونٹ میں شامل نہیں کیا جارہا۔
دوسری جانب ذرائع نے بھارتی میڈیا کی ان اطلاعات کی تردید کرتے ہوئے موقف اخیتار کیا ہے کہ ڈومیسٹک ٹی 20 لیگز کی چیمپئن ٹیموں کے درمیان ایسے کسی ایونٹ کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔
جب کوئی ایونٹ ہی نہیں ہورہا تو پھر اس میں سے پی ایس ایل چیمپئن ٹیم کے اخراج کو کس بنا پر پیش کیا جارہا ہے۔
ورلڈ کلب چیمپئن شپ کے بارے میں فیصلہ آئی سی سی نے کرنا ہے تاہم فی الحال کسی بھی اجلاس میں ایسی کوئی بات نہیں ہوئی۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
نومبر میں احتجاج کی کال کی خبریں بے بنیاد ہیں:بیرسٹر گوہر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ نومبر میں احتجاج کی کال سے متعلق تمام افواہیں بے بنیاد ہیں اور اس حوالے سے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی جانب سے کسی قسم کی باضابطہ ہدایت جاری نہیں کی گئی۔
پارلیمنٹ ہاؤس میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر علی خان نے بتایا کہ اسپیکر قومی اسمبلی سے ملاقات میں اپوزیشن لیڈر کے انتخاب کا عمل جلد مکمل کرنے کی درخواست کی گئی ہے، کیونکہ یہ عہدہ 8 اگست سے خالی پڑا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ رول 39 کے مطابق ایوان میں اکثریت رکھنے والا رکن ہی اپوزیشن لیڈر بننے کا حق رکھتا ہے، بانی چیئرمین کے فیصلے کے بغیر پارلیمانی کمیٹیوں میں واپسی ممکن نہیں۔
بیرسٹر گوہر نے مولانا فضل الرحمان کی یقین دہانی پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن بینچوں پر بیٹھنے والے اراکین کی اکثریت پی ٹی آئی کے ساتھ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ نومبر میں احتجاج کی کال سے متعلق تمام افواہیں بے بنیاد ہیں اور اس حوالے سے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی جانب سے کسی قسم کی باضابطہ ہدایت جاری نہیں کی گئی
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ پارٹی قیادت میں بہتر کوآرڈینیشن کی ضرورت ہے، کیونکہ غیر سنجیدہ رویہ پارٹی کے لیے نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔