وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی کراچی کے مرکزی جلوس عاشورہ میں شرکت
اشاعت کی تاریخ: 7th, July 2025 GMT
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے عاشورہ کو ظلم کے خلاف ڈٹ جانے کی زندہ اور لازوال روایت قرار دیا اور کہا کہ عاشورہ ہمیں یہ پیغام دیتا ہے کہ باطل کے خلاف ڈٹ جانا ہی اصل زندگی ہے، یہی وجہ ہے کہ آج ہر آنکھ اشکبار ہے۔ متعلقہ فائیلیںاسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے یوم عاشورہ کے موقع پر کراچی میں مرکزی جلوس کی قیادت کی اور عزاداروں کے ہمراہ پیدل چل کر امام عالی مقام حضرت امام حسینؑ کی قربانی کو خراج عقیدت پیش کیا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے عاشورہ کو ظلم کے خلاف ڈٹ جانے کی زندہ اور لازوال روایت قرار دیا۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ عاشورہ ہمیں یہ پیغام دیتا ہے کہ باطل کے خلاف ڈٹ جانا ہی اصل زندگی ہے، یہی وجہ ہے کہ آج ہر آنکھ اشکبار ہے۔ وزیراعلیٰ نے محرم الحرام کے حوالے سے سیکیورٹی اور انتظامی اقدامات کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ صوبے بھر میں تقریباً 17,500 مجالس منعقد ہوئیں جن میں سے 6,000 کو حساس اور 1,400 کو انتہائی حساس قرار دے کر خصوصی سیکیورٹی فراہم کی گئی۔ 4,000 سے زائد جلوس نکالے گئے جن میں سے 400 انتہائی حساس قرار پائے۔
انہوں نے بتایا کہ یوم عاشور کے دن 1,400 سے زائد جلوس نکالے گئے جن میں 523 تعزیے کے جلوس شامل تھے، جبکہ 466 مقامات کو 'فلیش پوائنٹس' قرار دے کر خصوصی نگرانی میں رکھا گیا۔ سندھ پولیس کی تعیناتی سے متعلق انہوں نے کہا کہ صوبے بھر میں 50,000 اہلکار تعینات کیے گئے جن میں سے 6,000 صرف کراچی کے مرکزی جلوس کے لیے مختص تھے۔ اس موقع پر 453 پولیس موبائلز اور 168 گاڑیاں جلوسوں کی حفاظت پر مامور رہیں، جبکہ سیف سٹی سسٹم اور سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے سیکیورٹی کی مکمل نگرانی کی گئی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مراد علی شاہ کے خلاف ڈٹ کہا کہ
پڑھیں:
حیدرآباد میں یوم عاشورہ عقیدت واحترام سے منایا جائیگا ، سیکورٹی سخت
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر) ملک بھر کی طرح حیدرآباد میں یوم عاشور عقیدت واحترام کے ساتھ سخت سیکورٹی میں منایا جائے گا یوم عاشور کا مرکزی ماتمی جلوس 10محرم الحرام کو قدم گاہ مولاعلی سے برآمد ہوکر اپنے مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا کربلا دادن شاہ پہنچ کر اختتام پذیر ہوگا۔ جلوس میں شہر کے چھوٹی بڑی انجمنوں کی جانب سے نکالے جانیو الے جلوس بھی مرکزی ماتمی جلوس میںشامل ہوں گے۔ اس کے علاوہ ذوالجناح، ڈولہ کے جلوس بھی شامل ہوں گے۔ جلوس کی گزرگاہوں کے اطراف کی سڑکوں اور گلیوں کو قناطیں اور خاردار تار لگاکر عام افراد کیلئے بند کردیا گیا ہے۔ جبکہ جلوس میں عزاداروں کے داخلے کیلئے واک تھرو گیٹ لگائے گئے جن سے گزر کر عزاداروں کو تلاشی کے بعد جلوس میں شامل ہونے کیلئے بھیجا گیا۔ جلوس کی گزرگاہوں پر اونچی عمارتوں پر پولیس اور رینجرز کے شوٹر تعینات کئے گئے ہیں، اسٹیشن روڈ پر قدم گاہ کے اطراف کی دکانوں کو ایک دن پہلے ہی سیل کردیا گیا تھا۔س کے علاوہ دیگر چھوٹے بڑے 200 کے قریب ماتمی و تعزیہ جلوس نکالے جائیں گے مرکزی ماتمی جلوس کے ساتھ تقریباً 1500 افسران و جوان ڈیوٹی سرانجام دیں گے دیگر چھوٹے بڑے ماتمی جلوسوں پر تقریباً 1500 افسران و جوان تعینات کئے گئے ہیں مرکزی جلوس کے داخلی راستوں پر 7 مختلف مقامات پر واک تھروگیٹ لگائے گئے ہیں جہاں میٹل ڈیٹیکٹر کیساتھ اسٹاف تعینات ہوگا جو جلوس کے شرکاء کی مکمل جامعہ تلاشی لے گا مرکزی جلوس کی نگرانی کیلئے مختلف مقامات پر CCTV کیمرے نصب کئے گئے ہیں جس کی کنٹرول روم کے ذریعے مونیٹرنگ کی جائے گی۔9محرم الحرام کا مرکزی ماتمی جلوس لطیف آباد یونٹ نمبر5سے برآمد ہوا، جس میں ہزاروں کی تعداد میں عزاداران نے شرکت کی، جلوس میں شبیہہ ذوالجناح، شبیہ ڈولہ، شبہہ علم کے جلوس بھی شامل تھے جبکہ جلوس میں موجود عزاداران سینہ کوبی اور نوحہ خوانی کررہے تھے۔ جلوس اپنے مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا واپس لطیف آباد یونٹ نمبر5 پہنچ کر اختتام پذیر ہوا، جلوس کے شرکاء کیلئے جگہ جگہ لنگر و نیاز کا بھی اہتمام کیاگیاتھا، اس موقع پر سیکورٹی کے بھی انتظامات کئے گئے تھے۔ پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی، اسی طرح حیدرآباد، لطیف آباد اور قاسم آباد کے مختلف علاقوں سے نکالے جانے والے جلوس بھی قدم گاہ مولاعلی پہنچے، جن میں موجود عزاداران نے قدم گاہ کی زیارت کی، حیدرآباد کے حساس مقامات جس میں قدم گاہ مولاعلی، محفل حسینی، کربلادادن شاہ، گلشن بخاری و دیگر شامل ہیں پر سیکورٹی کے خصوصی انتظامات کئے گئے ہیں۔ جلوس کی گزرگاہوں کو کلوز سرکٹ کیمروں سے مانیٹر کیا جارہا ہے۔