Daily Mumtaz:
2025-11-03@10:47:05 GMT

وفاقی کابینہ کا 5 لاکھ ٹن چینی درآمد کرنے کا حتمی فیصلہ

اشاعت کی تاریخ: 8th, July 2025 GMT

وفاقی کابینہ کا 5 لاکھ ٹن چینی درآمد کرنے کا حتمی فیصلہ

مہنگائی اور چینی کی ممکنہ قلت کے پیش نظر وفاقی کابینہ نے پانچ لاکھ ٹن چینی درآمد کرنے کا حتمی فیصلہ کر لیا ہے۔ وزارت غذائی تحفظ کے مطابق چینی کی درآمد حکومتی شعبے کے ذریعے کی جائے گی تاکہ قیمتوں میں توازن برقرار رکھا جا سکے اور عوام کو ریلیف فراہم کیا جا سکے۔

وزارت غذائی تحفظ کا کہنا ہے کہ چینی کی درآمد کے لیے تمام انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں اور فوری طور پر اس فیصلے پر عملدرآمد شروع کیا جا رہا ہے۔ وزارت نے واضح کیا کہ یہ اقدام ملک میں چینی کی قیمتوں میں استحکام پیدا کرنے کے لیے اٹھایا جا رہا ہے، تاکہ ماضی کی طرح مصنوعی قلت پیدا نہ ہو سکے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ سابقہ حکومتوں کے دور میں چینی کی قلت کا بہانہ بنا کر قومی خزانے پر بوجھ ڈالنے والی سبسڈی اسکیموں کا سہارا لیا جاتا رہا، جس سے نہ صرف مہنگائی میں اضافہ ہوا بلکہ بدعنوان عناصر کو فائدہ پہنچا۔ تاہم موجودہ حکومت نے اس وقت چینی برآمد کرنے کا فیصلہ کیا تھا جب ملک میں چینی وافر مقدار میں دستیاب تھی۔

اب، وزارت کے مطابق، مارکیٹ میں قیمتوں کو مستحکم رکھنے اور عوامی مفاد کو مقدم رکھنے کے لیے چینی کی درآمد ناگزیر ہو چکی ہے۔ واضح رہے کہ ملک میں حالیہ دنوں میں چینی کی قیمتوں میں بتدریج اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جس پر قابو پانے کے لیے حکومت نے یہ فیصلہ کیا ہے۔

Post Views: 5.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: میں چینی چینی کی کے لیے

پڑھیں:

وزارت صحت کا سیفٹی میڈیسن تقریب کا انعقاد، ادویات کا نظام بہتر کرنے کا عزم

وزارت صحت کی جانب سے  سیفٹی میڈیسن تقریب کا انعقاد کیا گیا جہاں وفاقی وزیر صحت سید مصطفی کمال نے تقریب سے اہم خطاب کیا۔ 

خطاب میں وفاقی وزیر صحت کا کہنا تھا پاکستان میں ادویات کا سسٹم آئیڈیل نہیں اسکو بہتر بنانا ہے۔ ہم آپکے فلاح و بہبود کا خیال رکھنا چاہتے ہیں۔ دنیا میں لوگ لائف اسٹائل میڈیسن پر جارہے ہیں۔ بغیر دوا دیئے علاج کیا جارہا ہے۔ اب ہسپتالوں کے مشکلات بتانے کا وقت گزر گیا۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں ہسپتالوں میں مریضوں کا علاج ہورہا ہے ہیلتھ کیئر کا نہیں، سرکار اداروں کو برا کہنے سے مریضوں کی جان نہیں بچ سکتی۔ ہمیں ہیلتھ کیئر میں جانا ہے بیمار سسٹم سے دور رہنا ہے۔ ہمارے پاس 70 فیصد بیماریاں پینے کے صاف پانی کے استعمال نہ ہونے کی وجہ سے پھیل رہی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ دنیا میں کینسر سے بچنے کی ادویات پر تجربات چل رہے ہیں۔ جب دنیا میں کینسر سے اموات ختم ہونگی پاکستان میں تب بھی لوگ اس بیماری سے مریں گے کیوں کہ اس دوا میں حلال حرام کا مسئلہ پیدا کرکے دوا کے استعمال پر پابندی لگا دی جاتی ہے۔ 

ملک میں لاکھوں لوگ بیماریوں سے مر رہے ہیں۔ ہمارے یہاں دس ہزار مائیں ہر سال زچگی میں مر رہی ہیں، ہم دنیا میں ہیپاٹائٹس میں پہلے نمبر پر آگئے ہیں۔

ہیپٹائٹس میں پاکستان بدقسمتی سے سرفہرست ہے۔ ویکسین بچانے کے لیے حکومت مؤثر اقدامات کررہی ہے۔ پانچ سو بلین روپے کی ویکسین سالانہ استعمال ہوتی ہے جبکہ ایک ارب ڈالر ویکسین امپورٹ پر خرچ ہوتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • سونے کی قیمتوں میں پھر بڑا اضافہ، فی تولہ کتنے کا ہو گیا؟
  • پنجاب میں قبل از وقت کھلنے والے تعلیمی اداروں پر 5 لاکھ روپے جرمانہ عائد کرنے کا فیصلہ
  • وزارت صحت کا سیفٹی میڈیسن تقریب کا انعقاد، ادویات کا نظام بہتر کرنے کا عزم
  • چینی کی سرکاری قیمت پر عدم دستیابی، مختلف شہروں میں قیمت 210روپے تک جا پہنچی
  • چینی صدر کا مصنوعی ذہانت کی نگرانی کا عالمی ادارہ قائم کرنے پر زور
  • افغان ترجمان کے دعوے جھوٹے، وزارت اطلاعات: ایک اور بھارتی سازش بے نقاب: پاکستانی مچھیرے کو انڈین خفیہ اداروں نے دباؤ میں لا کر سکیورٹی فورسز کی وردیاں، سمز، کرنسی لانے کو کہا، وفاقی وزرا
  • پی ٹی آئی میں حتمی فیصلہ عمران خان کا، چھوڑ کر جانے والے غیر متعلقہ ہیں: شیخ وقاص اکرم
  • ٹرمپ کا وفاقی انتخابات سے متعلق حکم نامے کا اہم حصہ کالعدم قرار
  • وفاقی حکومت کا بڑا فیصلہ: سرکاری ملازمین کے ہاؤس رینٹ سیلنگ میں 85 فیصد اضافہ منظور
  • وفاقی ملازمین کے ہائوس رینٹ سیلنگ میں 85 فیصد اضافہ منظور