سابق چیئرمین فیسکوکی رہائش گاہ پرچھاپہ، آن لائن مالیاتی فراڈکا نیٹ ورک پکڑا گیا
اشاعت کی تاریخ: 8th, July 2025 GMT
نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے) نے فیصل آباد میں کارروائی کرتے ہوئے اربوں روپے کے آن لائن مالیاتی فراڈ کا نیٹ ورک پکڑلیا۔
ترجمان این سی سی آئی اےکے مطابق کارروائی سابق چیئرمین فیسکو کی رہائش گاہ پر کی گئی، سابق چیئرمین فیسکو کی رہائش گاہ پر کال سینٹر بنایا گیا تھا،کال سینٹر پر عوام کو دھوکا دے کر رقم بٹوری جا رہی تھی۔
ترجمان کے مطابق کارروائی کے دوران مالیاتی فراڈ میں 149 ملکی وغیرملکی افراد کو گرفتار کیا گیا ہے،گرفتار ہونے والوں میں 131 مرد اور 18 خواتین شامل ہیں۔
ترجمان کے مطابق ملزمان مختلف نوعیت کے مالیاتی جرائم اور دھوکا دہی میں ملوث پائے گئے۔
ترجمان کا کہنا ہےکہ ملزمان پونزی اسکیم کے تحت لوگوں کوسرمایہ کاری کے عوض بہترین منافع کی پیشکش کرتے تھے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
صوبائی وزیر سردار کھیتران کا ترجمان شاہد رند کیخلاف کارروائی کا مطالبہ
کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سردار عبدالرحمان کھیتران نے کہا کہ ترجمان شاہد رند نے بغیر تحقیق کے پریس ریلیز جاری کی اور ہمارے محکمے کو نشانہ بنایا۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان کے صوبائی وزیر سردار عبدالرحمٰن کھیتران نے ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند کی پریس ریلیز پر سوالات اٹھاتے ہوئے شاہد رند کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کر دیا۔ سردار کھیتران کا کہنا ہے کہ ترجمان نے بغیر تحقیقات کے ہمارے خلاف اسکینڈل کھڑا کیا۔ کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے صوبائی وزیر سردار عبدالرحمان کھیتران نے کہا کہ ترجمان نے پریس ریلیز جاری کرتے ہوئے مانگی ڈیم منصوبے میں استعمال ہونے والی گاڑی کو سرکاری گاڑی کہہ کر متعلقہ پروجیکٹ کے اہلکاروں کو برطرف کر دیا، جبکہ پروجیکٹ میں استعمال گاڑیوں کی خریداری 2017 میں کی گئی تھی۔ جی بی بی 938 گاڑی 2023 کی ہے، جس پر اسکینڈل بنایا گیا وہ گاڑی یہاں موجود ہے۔ گاڑی کا ٹریکر ریکارڈ موجود، مذکورہ گاڑی کوئٹہ میں ہی پائی گئی۔ سردار کھیتران نے کہا کہ معاملے کو اس حد تک اسکینڈلائز کیا گیا جیسے پاکستان اور بھارت میں جنگ ہو۔ پروجیکٹ سے جڑے اہلکاروں کو اسکینڈل کی بنیاد پر برطرف کر دیا گیا۔ سردار کھیتران نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ جو سیکرٹریز یہاں خدمات انجام دے کر گئے، کیا ان کے پاس بھی سرکاری گاڑیاں نہیں ہیں؟
انہوں نے کہا کہ بغیر تحقیق و تفتیش ہمارے محکمے کو نشانہ بنانا سمجھ سے بالاتر ہے۔ پریس کانفرنس کا مقصد حقائق پیش کرنا اور غلط بیانی کی تردید کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جعلی نمبر پلیٹس کی موجودگی ایک عام جرم ہے، ہمارے محکمے کو نشانہ نہ بنایا جائے۔ صوبائی وزیر نے ترجمان پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ کیا ترجمان نے وزیراعلیٰ کی اجازت سے پریس کانفرنس کی؟ اگر نہیں تو ترجمان کے خلاف کارروائی ہونی چاہئے۔ عجلت میں فیصلے نہیں، گراؤنڈ پر تحقیقات ہونی چاہئے۔ اگر میرے خلاف انکوائری نکلی تو سزا بھگتنے کو تیار ہوں۔ اگر ایسا ہے تو ایس ایس پی ٹریفک کو اصول طے کرنے کا کہا جائے کہ فیملی کا دوسرا فرد سرکاری گاڑی نہ چلائے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ترجمان اور ایکشن لینے والے اے سی ایس کے خلاف کارروائی کی جائے۔ حکومتیں اصولوں سے چلتی ہیں، یکطرفہ فیصلوں سے نہیں چلتیں۔