جوان نظر آنے کیلیے خواتین خود کو ہلاکت میں نہ ڈالیں؛ اداکارہ زارا نور
اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT
ابھرتی ہوئی اداکارہ زارا نور عباس نے اپنی ایک سوشل میڈیا پوسٹ پر خواتین سے ہمدردانہ اپیل کی ہے۔
اداکارہ نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ خدارا بڑھتی ہوئی عمر سے پریشان نہ ہوں اور جوان نظر آنے کے لیے خود کو کسی بڑی مصیبت میں نہ ڈالیں۔
اپنی انسٹاگرام اسٹوری میں زارا نے وزن کم کرنے، جلد کو گورا کرنے یا عمر چھپانے کے لیے استعمال کی جانے والی دواؤں اور طریقوں سے دور رہیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ عمر بڑھنا ایک قدرتی اور خوبصورت حقیقت ہے، اس سے بھاگنے کی کوشش نہ کریں۔ ظاہری خوبصورتی کے بجائے ذہانت، علم اور خوداعتمادی پر کام کریں۔
اداکارہ زارا نور عباس نے لکھا کہ خودنمائی (Vanity) کا اثر عارضی ہوتا ہے۔ اصل دولت آپ کی سوچ اور آپ کا ذہانت ہے۔
یاد رہے کہ چند روز قبل بھارتی اداکارہ 42 سالہ شیفالی کی اچانک اور غیر متوقع موت نے اینٹی ایجنگ دواؤں اور ان کے استعمال پر نئی بحث شروع کردی ہے۔
مبینہ طور پر شیفالی نے بھی اپنی موت سے قبل معمول کے مطابق اینٹی ایجنگ انجکشن لگایا تھا جس سے ان کا بلڈ پریشر بہت کم ہوگیا تھا۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ضلع شیرانی: دہشت گردوں کا حملہ، سیکورٹی فورسزکے4 جوان شہید
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد:۔ بلوچستان کے ضلع شیرانی میں پولیس اور لیویز کے تھانوں پر دہشت گردوں نے حملہ کردیا، جس کے نتیجے میں 3 لیویز اہلکار اور ایک بی سی کانسٹیبل شہید ہوگئے۔ ڈپٹی کمشنر شیرانی حضرت ولی کاکڑ کے مطابق حملہ رات گئے کیا گیا جس میں دہشت گردوں نے بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا، جس کی وجہ سے تھانے کا کمیونیکیشن نظام بھی متاثر ہوا ہے۔
ڈپٹی کمشنر کا کہنا تھا کہ حملے میں پولیس اور لیویز کے متعدد اہلکار زخمی ہیں۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی سیکورٹی فورسز کی بھاری نفری جائے وقوعہ پر پہنچ گئی ہے۔ حملے کے بعد سے ایک لیویز سپاہی اعظم خان لاپتہ ہے۔ڈپٹی کمشنر شیرانی کے مطابق ڈی سی کی سربراہی میں فورسز کی بھاری نفری جائے وقوعہ پر موجود ہے اور لاپتہ سپاہی کی تلاش اور سرچ آپریشن میں مصروف ہے۔
ضلعی انتظامیہ نے صورتحال پر کڑی نظر رکھتے ہوئے ہنگامی اقدامات شروع کر دیے ہیں اور ژوب کے اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے جب کہ ایمبولینسز بھی روانہ کر دی گئی ہیں۔ یاد رہے کہ ضلع شیرانی بلوچستان اور خیبر پختونخوا کی آخری حدود میں واقع ہے اور اس علاقے میں ماضی میں بھی دہشت گردوں کی جانب سے کئی بار پولیس تھانوں کو نشانہ بنایا جا چکا ہے۔