Jasarat News:
2025-09-19@01:11:25 GMT

اسرائیلی درندگی اور امن کا راگ!

اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ایک جانب جہاں غزہ میں جنگ بندی کی کوششیں کی جارہی ہیں تو وہیں دوسری جانب نہتے فلسطینیوں پر آتش وآہن کی بارش بھی جاری ہے۔ ایک منظم منصوبہ بندی کے تحت فلسطینیوں کی نسل کشی جاری ہے، اسرائیلی دہشت گردی کو 641 دن مکمل ہوگئے ہیں مگر اس کے باجود اسرائیل کا جنگی جنون کسی طور کم نہیں ہورہا۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی فائرنک اور بمباری کے نتیجے میں 105 افراد شہید اور 356 افراد زخمی ہوئے جبکہ متعدد افراد اب بھی ملبے تلے اور سڑکوں پر موجود ہیں، امداد لینے کے منتظر9 فلسطینی بھی اسرائیلی حملوں میں شہید ہوئے، خوراک کی تلاش میں نکلے فلسطینیوں پر ہونے والے اسرائیلی حملوں میں اب تک 743 فلسطینی شہید اور 4831 زخمی ہو چکے ہیں۔ دوسری جانب غزہ شہر میں ایک کلینک پر اسرائیلی فضائی حملے نے تباہی مچا دی، جہاں بے گھر فلسطینی پناہ لیے ہوئے تھے، اس حملے میں کم از کم 6 افراد شہید اور متعدد زخمی ہوئے۔ سوال یہ ہے کہ وحشت وسفاکیت کی اس فضا میں امن کی کوششیں کیسے اور کیوں کربارآور ثابت ہوسکتی ہیں؟۔ اسرائیلی وزیر دفاع کاتزکہتے ہیں کہ اسرائیل جلد ہی غزہ کے 75 فی صد زیر قبضہ علاقے خالی کرنے کے لیے تیار ہے، ساتھ ہی ان کا کہنا ہے کہ جنوبی غزہ میں چھے لاکھ بے گھر فلسطینیوں کو پناہ دینے کے لیے ایک وسیع کیمپ قائم کیا جائے گا، جس مقصد غزہ پر حماس کی گرفت کو کمزور کرنا ہے۔ لطف کی بات یہ ہے کہ اس کیمپ کو ’’انسانی ہمدردی پر مبنی شہر‘‘ کا نام دیا جائے گا۔ اس صورتحال پر امریکا اور دیگر عالمی ادارے سوائے زبانی جمع خرچ کے عملی طور پر اسرائیلی جارحیت کے سد ِ باب کے لیے کچھ بھی کرنے سے قاصر ہیں۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اس امر کے آرزو مند ہیں کہ تاریخ میں انہیں امن کے پیامبر کے طور پر یاد رکھا جائے، نیتن یاہو نے بھی واشنگٹن میں ملاقات کے موقع پر ٹرمپ کو نوبل انعام کے لیے باضابطہ طور پر نامزد کیا ہے تاہم صاف محسوس ہوتا ہے کہ امریکا اور اسرائیل دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش کر رہے ہیں، قیامِ امن کے بلند و بانگ دعوؤں کے باجود اسرائیل نہ صرف یہ کہ غزہ اور مغربی پٹی پر فلسطینیوں کا خون بہا رہا ہے بلکہ لبنان اور یمن پر بھی اس کی وحشیانہ بمباری جاری ہے، اب اطلاع ہے کہ اسرائیل ایک بار پھر ایران پر حملے کے لیے پر تول رہا ہے، جس پر ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے مشیر نے متنبہ کیا ہے کہ اگر حملہ ہوا تو جوابی کارروائی پہلے سے زیادہ شدید ہوگی۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ برازیل میں برکس گروپ کے ہونے والے اجلاس میں جو مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا ہے اس میں غزہ کی پٹی کو مقبوضہ فلسطینی علاقے کا ناقابلِ تقسیم حصہ قرار دیتے ہوئے زور دیا گیا ہے کہ قحط کو بطور جنگی ہتھیار کے استعمال کرنے کا سلسلہ بند کیا جائے، جنگ بندی کے لیے مذاکرات کیے جائیں، اسرائیلی افواج کی غزہ پٹی اور دیگر تمام مقبوضہ فلسطینی علاقوں سے مکمل واپسی ہو، انسانی امداد کی مسلسل، آزادانہ اور بلا رکاوٹ فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔ مذاکرات کے باوجود آج جو کچھ غزہ میں ہورہا ہے، وہ امریکا کی تضاد انگیز خارجہ پالیسی کا حصہ ہے، جس میں بظاہر تو امن کی حمایت کی جاتی ہے مگر درپردہ اور عملی طور پر اسرائیلی مظالم کو تقویت فراہم کی جاتی ہے۔ امریکا آج بھی اسرائیل کو فوجی، سفارتی، اقتصادی اور عسکری مدد فراہم کر رہا ہے، اس صورتحال میں نہ جنگ بندی ممکن ہوگی اور نہ ہی مزاحمت ترک کی جائے گی، امریکا اگر فی الواقع مشرقِ وسطیٰ میں امن کے قیام کا خواہاں ہے تو اسے بہرصورت اسرائیل کا ہاتھ روکنا ہوگا بصورت دیگر صورتحال کی ہولناکی میں ہرگزرتے دن کے ساتھ مزید اضافہ ہوتا رہے گا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: امریکا ا کے لیے

پڑھیں:

جس کے ہاتھ میں موبائل ہے اس کے پاس اسرائیل کا ایک ٹکڑا ہے،نیتن یاہو

جس کے ہاتھ میں موبائل ہے اس کے پاس اسرائیل کا ایک ٹکڑا ہے،نیتن یاہو WhatsAppFacebookTwitter 0 16 September, 2025 سب نیوز

واشنگٹن (سب نیوز)اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کے ہمراہ پریس کانفرنس میں اس تاثر کی سختی سے نفی کی ہے کہ ان کا ملک دنیا میں تنہا اور بے یار و مددگار ہوچکا ہے۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے صحافیوں سے گفتگو میں پوچھا کہ کیا آپ کے پاس موبائل فون ہے۔
مثبت میں جواب ملنے پر نیتن یاہو نے فخریہ انداز میں کہا کہ جس جس کے پاس موبائل فون ہے اس کے پاس دراصل اسرائیل کا ٹکرا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ کیا آپ کو معلوم ہے؟ بہت سارے موبائل فون، ادویات، خوراک اور وہ چیری، ٹماٹر جو آپ مزے سے کھاتے ہو سب اسرائیل میں بنتے ہیں۔انھوں نے کہا کہ ایسا تاثر دیا جا رہا ہے جیسے اسرائیل تنہا رہ گیا ہے اور وہ اب صورت حال سے باہر نہیں نکل سکتا۔ میں کہتا ہوں ہم یہ کر گزریں گے۔
نیتن یاہو نے مزید کہا کہ ان میں سے کچھ نے ہتھیاروں کے اور اس کے اجزا کی ترسیل روک دی تو کیا ہم اس سے صورت حال سے نکل سکتے ہیں؟ ہاں ہم کر سکتے ہیں۔اپنی بات جاری رکھتے ہوئے انھوں نے مزید کہا کہ اعلی پایہ کی انٹیلی جنس کی طرح ہم ہتھیار بنانے میں بھی بہت اچھے ہیں اور یہ ہم امریکا کے ساتھ مشترکہ طور پرکرتے ہیں۔اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ مغربی یورپ میں جو لوگ سمجھتے ہیں کہ وہ ہمیں کچھ چیزوں کی فراہمی سے انکار کر کے مشکل میں ڈال سکتے ہیں تو وہ کامیاب نہیں ہوں گے۔
نیتن یاہو کے بقول امریکا اور اسرائیل بہت بڑے چیلنجز جیسے ایران اور اس کے دہشت گرد پراکسیوں کی جارحیت کے دور میں کھڑے ہیں جوامریکا مردہ باد، اسرائیل مردہ باد کے نعرے لگاتے ہیں۔اسرائیلی وزیر اعظم نے زور دے کر کہا کہ اس طرح کے تاثرات حادثاتی طور پر نہیں ہیں کیونکہ وہ (پراکسی)اسرائیل کو مشرق وسطی میں امریکی تہذیب کی فرنٹ لائن کے طور پر دیکھتے ہیں۔نیتن یاہو نے اسرائیل کی طاقت پر فخر کرتے ہوئے مخالفین کو خبردار کیا کہ وہ اپنے لوگوں، علاقے اور دیگر مفادات کی نگرانی، روک تھام اور دفاع کی ملکی صلاحیت کو کم نہ کریں۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرقازقستان نے جبری شادیوں اور دلہنوں کے اغوا پر پابندی عائد کر دی قازقستان نے جبری شادیوں اور دلہنوں کے اغوا پر پابندی عائد کر دی سپریم کورٹ نے ریٹائرڈ ججز کی بیوائوں کو تاحیات سکیورٹی دینے کا حکم واپس لے لیا یورپی ملک لکسمبرگ کا بھی فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنے کا اعلان عمران خان کا ایف آئی اے ٹیم کو اپنے ایکس اکاونٹ کے ہینڈلر کا نام بتانے سے انکار سیلاب زدہ علاقوں میں وبائی امراض تیزی سے پھیلنے لگے، ایک دن میں 33ہزار مریض رپورٹ چیئرمین پی ٹی اے نے عہدے سے ہٹائے جانے کے اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کو چیلنج کردیا TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • جنسی درندگی کیس ، بند کمرہ عدالت کرروائی، بچیوں کے بیانات قلمبند
  • کلاسیکی غلاموں کی تشویش
  • اسرائیلی فوجی و چینی پروفیسر کے درمیان غیر معمولی تلخ مکالمہ
  • جی سی سی کا مشترکہ دفاعی اجلاس، اسرائیلی حملے کی مذمت، اجتماعی دفاعی اقدامات کا اعلان
  • اسرائیل، ایتھوپیا اور سوئز کینال کا نیا کھیل
  • اسرائیل نے غزہ سٹی میں زمینی کارروائیاں شروع کردیں
  • اسلامی کانفرنس ’’اب کے مار کے دیکھ‘‘
  • عرب اسلامی سربراہ اجلاس!
  • جس کے ہاتھ میں موبائل ہے اس کے پاس اسرائیل کا ایک ٹکڑا ہے،نیتن یاہو
  • اسرائیل غزہ میں فلسطینیوں کو مٹانے کے لیے نسل کشی کر رہا ہے، اقوام متحدہ