غزہ میں قیامت: اسرائیلی بمباری میں 20 فلسطینی شہید، 6 بچے بھی شامل
اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT
غزہ: اسرائیل کے تازہ فضائی حملوں میں غزہ کے مختلف علاقوں میں کم از کم 20 افراد شہید ہو گئے، جن میں چھ بچے بھی شامل ہیں۔
الجزیرہ کے مطابق حملے صبح سویرے سے جاری ہیں۔ صرف شاتی کیمپ میں ایک حملے میں 8 افراد جان کی بازی ہار گئے، دیر البلح میں ایک گھر پر بمباری سے 2 افراد اور خان یونس میں خیموں پر ڈرون حملے میں مزید 2 افراد شہید ہوئے۔
غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی کے ترجمان محمود بصل نے اے ایف پی کو بتایا کہ ایک فضائی حملہ آدھی رات کے بعد خان یونس میں بے گھر افراد کے خیمے پر کیا گیا، جب کہ دوسرا حملہ کچھ دیر بعد شمالی غزہ کے ایک کیمپ پر ہوا۔
غزہ میں اموات کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، جب کہ شہریوں کو امداد، تحفظ اور طبی سہولیات تک رسائی میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
غزہ میں اسرائیلی فوج داخل، 3 صحافیوں سمیت 60 فلسطینی شہید
غزہ شہر میں اسرائیلی فوج نے بڑے پیمانے پر آپریشن شروع کردیا ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق کئی ہفتوں سے جاری فضائی بمباری اور بلند عمارتوں کی تباہی کے بعد اسرائیلی فوج ٹینکوں کے ساتھ شہر کے وسط میں داخل ہوگئی ہے۔ فضائی حملے بھی بدستور جاری ہیں جبکہ زمینی کارروائی میں شدت آگئی ہے۔
رپورٹس کے مطابق ہزاروں افراد غزہ شہر سے محفوظ مقامات کی طرف نقل مکانی کررہے ہیں تاہم کئی شہری اپنے گھروں کو چھوڑنے کے لیے تیار نہیں۔
گزشتہ 24 گھنٹوں میں اسرائیلی بمباری سے 3 صحافیوں سمیت 60 فلسطینی شہید ہوئے جبکہ اسکولوں اور کلینکس سمیت 16 عمارتیں مکمل طور پر تباہ ہوگئیں۔
دوسری جانب اسرائیل کے دورے پر موجود امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج غزہ میں آپریشن کر رہی ہے اور ممکنہ معاہدوں کے لیے صرف چند دن یا ہفتے باقی ہیں۔