ملک بھر میں طوفانی بارشیں، نشیبی علاقے زیرآب، بجلی کا نظام درہم برہم
اشاعت کی تاریخ: 10th, July 2025 GMT
ملک کے مختلف شہروں میں مون سون کی طوفانی بارشوں کا سلسلہ جاری ہے ۔ ملک کے بیشتر علاقوں میں جل تھل ایک ہوگیا۔
اسلام آباد میں وقفے وقفے سے موسلا دھار بارشوں کا سلسلہ جاری ہے۔ بلیو ایریا، آبپارہ، بری امام، بارہ کہو اور میلوڈی میں بادل برسے۔ گجرات، سیالکوٹ، جہلم، حافظ آباد، نارروال، جڑانوالہ، مرید کے اور اوکاڑہ سمیت پنجاب بھر میں بادلوں کی گھن گرج سے نشیبی علاقے زیر آب آگئے۔ متعدد فیڈر ٹرپ کر گئے۔
لاہور میں مون سون کا اب تک کا سب سے تگڑا سپیل جاری ہے۔ متعدد علاقوں میں بارش 100 ملی میٹر کراس کر گئی۔ سب سے زیادہ بارش 123 ملی میٹر پانی تالاب میں ریکارڈ کی گئی۔
دادو، سیہون، جیکب آباد، شہداد کوٹ اور گھڑی خیرو سمیت سندھ میں بھی تیز بارش ہوئی۔ بلوچستان کے مختلف شہروں میں بھی موسلادھار بارش ہوئی۔ موسیٰ خیل میں تیز آندھی اور موسلا دھار بارش سے بجلی کا نظام درہم برہم ہوگیا۔ سبی میں اور کوہلو بھی جل تھل ایک ہوگیا۔
محکمہ موسمیات نے آئندہ دو روز میں مزید تیز بارشوں کی پیشگوئی کی ہے، جس سے ندی نالوں میں طغیانی اور پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ ہے۔ اربن فلڈنگ کے خطرے کے پیشِ نظر شہری علاقوں میں الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: علاقوں میں
پڑھیں:
شہرِ قائد میں سب سے زیادہ چالان کس ٹریفک قانون کی خلاف ورزی پر جاری ہوئے؟
ویب ڈیسک : ٹریفک پولیس کی جانب سے قوانین کی خلاف ورزی پر 24 گھنٹوں میں مزید 5791 الیکٹرانک چالان جاری کیے گئے۔
ٹریفک پولیس کے مطابق بدھ کی شب 12 بجے سے جمعرات کی شب 12 بجے تک سیٹ بیلٹ نہ باندھنے پر 3546 ای چالان ،بغیر ہیلمٹ موٹر سائیکل چلانے پر 1555، ریڈ لائٹ کی خلاف ورزی پر 325، موبائل فون کے استعمال پر 166، اوور اسپیڈنگ پر 65 چالان کیے گئے ۔ اس کے علاوہ کالے شیشوں پر 40 ای چالان ، نوپارکنگ پر 19 ، رانگ وے پر 13،اوور لوڈنگ پر 9 اور بے جا لوڈ پر 6ای چالان جاری کیے گئے ہیں۔
فضائی آلودگی کا وبال، لاہور دنیا کے آلودہ شہروں میں پھر سرفہرست
ترجمان کے مطابق یہ نظام شہریوں میں ٹریفک قوانین کی پاسداری کو یقینی بنانے اورمؤثرنگرانی کے لیے ایک اہم سنگ میل ہےاورعوامی تعاون سے یہ نظام مزید بہتر بنایا جا رہا ہے۔
شہریوں سے اپیل ہے کہ ٹریفک قوانین کی مکمل پاسداری کریں تاکہ شہر میں ٹریفک کا نظام بہتر ہو اور حادثات میں کمی لائی جا سکے۔
یاد رہے کہ شہرِ قائد میں گزشتہ4 روزکے دوران ای چالانز کی تعداد18ہزار733 سے تجاوز کرگئی۔